Jasarat News:
2025-11-15@18:14:04 GMT

5 بڑی ادویات ساز کمپنیاں پاکستان سے چلی گئیں

اشاعت کی تاریخ: 15th, November 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: حکومت کی بیڈ گورننس،معاش کی دگرگوں صورتحال کے باعث مختلف ملٹی نیشنل کمپنیاں پاکستان سے کاروبار سمیٹ رہی ہیں،حال ہی میں 5 بڑی ادویات بنانے والی کمپنیاں اپنا کاروبار بند کرکے پاکستان سے چلی گئیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق تین سالوں کے عرصہ کے دوران ملک سے 5 بڑی ملٹی نیشنل دواساز کمپنیاں اپنے مقامی آپریشنز ختم کرکے ملک سے جاچکی ہیں۔

 یہ انکشاف قومی اسمبلی میں جمع کرائی گئی تازہ رپورٹ میں کیا گیا جہاں وفاقی وزیر صحت سید مصطفی کمال نے اسمبلی کو بتایا کہ Bayer، ICI Pakistan، Sanofi-Aventis، Pfizer اور Novartis نے پاکستان میں اپنے مینوفیکچرنگ یونٹس فروخت کر دیے ہیں جنہیں اب مقامی کمپنیاں چلا رہی ہیں۔

وزیر صحت کا کہنا ہے کہ یہ کمپنیاں مکمل بندش کے باعث نہیں بلکہ ایک ا سٹریٹجک کاروباری فیصلے کے تحت پاکستان سے نکلی ہیں۔

 تمام فیکٹریاں نئے مالکان کے تحت کام جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ ضروری ادویات کی فراہمی متاثر نہ ہو، Bayer کی لاہور میں موجود فیکٹری، ICI Pakistan کے مختلف شہروں میں آپریشنز بند ہوچکے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ Sanofi کا کورنگی کراچی میں صنعتی یونٹ، Pfizer کا SITE کراچی میں پلانٹ، Novartis کا ویسٹ وہارف کراچی میں یونٹ چلانے والی یہ کمپنیاں پاکستان سے نکل چکی ہیں۔

 یہ تمام مینوفیکچرنگ یونٹس مقامی کمپنیوں کے حوالے ہو چکے ہیں، تاہم فارما کمپنیوں کے ملک سے نکلنے کی وجوہات کی تفصیلات قومی اسمبلی کو فراہم نہیں کی گئیں۔

قبل ازیں پاکستان سے ایلی لِلی، شیل، مائیکروسافٹ، اوبر اور یاماہا سمیت کئی ملٹی نیشنل کمپنیاں اپناکاروبار سمیٹ کر جاچکی ہیں۔

ویب ڈیسک Faiz alam babar.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پاکستان سے

پڑھیں:

انٹر نیشنل ہیومن رائٹس آرگنائزیشن ماتلی کا ہنگامی اجلاس

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ماتلی (نمائندہ جسارت)انٹرنیشنل ہیومن رائٹس آرگنائزیشن ماتلی کا ہنگامی اجلاس مقامی دفتر میں منعقد ہوا، جس کی صدارت سینئر رہنما محمد رحیم لاشاری نے کی۔ اجلاس میں شہدادپور پولیس کے مبینہ تشدد کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے استاد جام عزیز جاکھرو کی ہلاکت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی گئی۔اجلاس میں شریک تنظیم کے عہدیداران تاج محمد بوزدار، منٹھار مگسی، غلام محمد چانڈیو اور دیگر نے کہا کہ ایک استاد کا پولیس تشدد سے جاں بحق ہونا نہ صرف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے بلکہ معاشرے کے ضمیر کو جھنجھوڑ دینے والا واقعہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ایسے واقعات پر فوری اور منصفانہ کارروائی نہ کی گئی تو عوام کا ریاستی اداروں پر سے اعتماد ختم ہو جائے گا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ واقعے میں ملوث پولیس اہلکاروں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔

نمائندہ جسارت گلزار

متعلقہ مضامین

  • صدر مملکت نے پاک فوج سے متعلق ترمیمی بل 2025 پر دستخط کر دیے
  • 5 بڑی فارما کمپنیاں پاکستان چھوڑ گئیں
  • ادویات کی ہوشربا قیمتیں عام آدمی کیلیے علاج کو دشوار بنا رہی ہیں، شمسہ مہ جبین
  • 35ویں نیشنل گیمز کی مشعل روشن، ملک گیر سفر کا آغاز
  • کراچی کو 18 سال بعد نیشنل گیمز کی میزبانی ملنا تاریخی لمحہ ہے، وزیراعلیٰ سندھ
  • کراچی میں رواں برس ٹریفک حادثات سے اموات 755 تک پہنچ گئیں
  • پاکستان سے ملٹی نیشنل کمپنیوں کا انخلا، وجوہات کیا ہیں؟
  • انٹر نیشنل ہیومن رائٹس آرگنائزیشن ماتلی کا ہنگامی اجلاس
  • نیشنل لیبر فیڈریشن کا اظہار تعزیت