ستائیسویں ترمیم کی سینیٹ میں دوبارہ آمد، اجلاس کا شیڈول تبدیل
اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT
سٹی42: سینیٹ کے اجلاس کا شیڈول بھی تبدیل کردیا گیا، ستائیس ویں ترمیم کو دوسری مرتبہ سینیٹ میں پیش کرنے کے لئے ایوانِ بالا کا اجلاس ایک روز قبل طلب کرلیا گیا، سینیٹ اجلاس آج شام پانچ بجے بلا لیا گیا۔
ستائیس وین آئینی ترامیم کے مجموعہ پر قومی اسمبلی میں بحث ہوئی تو ارکان قومی اسمبلی نے سینیٹ کے منطور کردہ مسودہ میں مزید کئی ترامیم پیش کر دیں، قومی اسمبلی کے دو تہائی ارکان کی منظوری ملنے کے بعد اب ستائیس وین ترامیم کے مجموعہ کو تبدیل شدہ حالت میں دوبارہ منظوری کے لئے سینیٹ میں پیش کیا جائےگا۔ سینیٹ کی منظوری ملنے کے دوران اگر مسودہ مین موزید کوئی ترمیم، تبدیلی ہوئی تو اسے قومی اسمبلی کی دوبارہ منطوری کے لئے قومی اسمبلی میں دوبارہ لایا جائے گا، اگر سینیٹ نے قومی اسمبلی کے منظور کردہ مسودہ کو من و عن منظور کر دیا تو اس کو دونوں ایوانوں سے منطوری مل چکنے کے بعد صدر مملکت کی منظوری کے لئے بھیجا جائے گا، یہ کام کرنے کے لئے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے منظور کردہ مسودہ کو وزیراعظم خود اپنی سمری کے ساتھ مسودہ کو ایوان صدر بھیجیں گے۔
کیمیکل انجینئرنگ کے ریٹائرڈ پروفیسر ڈاکٹر محمد علی انتقال کرگئے
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: قومی اسمبلی کے لئے
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم: قومی اسمبلی کا اجلاس شروع، منظوری آج متوقع
قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوگیا ہے جس کے 11 نکاتی ایجنڈے میں سب سے اہم نکتہ 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری ہے۔
یاد رہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری سینیٹ سے پیر کے روز ہوچکی تھی، جس کے بعد منگل کو یہ ترمیم قومی اسمبلی میں پیش کی گئی تھی۔ تاہم منظوری کا عمل آج مکمل کیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت کو آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے مطلوبہ 224 ارکان کے بجائے 237 ارکان کی حمایت حاصل ہے، اس لیے ترمیم کی منظوری تقریباً یقینی قرار دی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے 27ویں آئینی ترمیم کے اہم نکات کونسے ہیں؟
گزشتہ روز وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے آئینی ترمیم ایوان میں پیش کی تھی، جس کے بعد مختلف پارلیمانی جماعتوں کے سربراہان، وزراء اور اراکین نے اس پر اظہارِ خیال کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اس موقع پر اظہارِ خیال نہیں کیا، تاہم توقع ہے کہ وہ آج کے اجلاس میں خطاب کریں گے۔
شق وار منظوری کا عملآئینی ترمیم کی منظوری شق وار طریقے سے ہوگی۔ مجوزہ 59 شقوں کی ایک ایک کرکے منظوری لی جائے گی، جس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی ایوان میں حمایت اور مخالفت کرنے والے اراکین کو الگ لابیوں میں جانے کی ہدایت دیں گے۔
گھنٹیاں بجا کر اسمبلی ہال کے دروازے بند کر دیے جائیں گے، اور اراکین اپنی اپنی لابیوں میں دستخط کریں گے۔ بعد ازاں اسپیکر اعلان کریں گے کہ کتنے اراکین نے ترمیم کی حمایت اور کتنے نے مخالفت کی۔
ذرائع کے مطابق امکان ہے کہ 235 ووٹوں سے آئینی ترمیم منظور کرلی جائے گی جبکہ 9 ارکان مخالفت میں ووٹ دیں گے۔
اپوزیشن کی مخالفت اور احتجاج کا امکانمتحدہ اپوزیشن نے 27ویں آئینی ترمیم کی مخالفت کا اعلان کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اپنے ارکان کو مخالفت میں ووٹ دینے کی ہدایت کی ہے۔
اگرچہ مولانا فضل الرحمان بیرونِ ملک موجود ہیں، تاہم ان کی جماعت کے ارکان اجلاس میں ترمیم کے خلاف ووٹ ڈالیں گے۔
یہ بھی پڑھیے 27ویں آئینی ترمیم پر ریٹائرڈ ججز کیا کہتے ہیں؟
ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی جانب سے نعرے بازی اور احتجاج کا امکان ہے۔ جیسا کہ سینیٹ میں ہوا، پی ٹی آئی ارکان کی جانب سے ترمیمی مسودے کی کاپیاں پھاڑنے اور ایوان کے اندر و باہر احتجاج کیے جانے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
اجلاس کا ایجنڈاقومی اسمبلی کا اجلاس آج صبح 11 بجے پارلیمنٹ ہاؤس، اسلام آباد میں شروع ہوا۔
ایجنڈے کے مطابق ارکان اسمبلی ڈاکٹر شرمیلا فاروقی، رمیش لال اور خورشید احمد جونیجو سائبر جرائم کے بڑھتے ہوئے واقعات اور سائبر سیکیورٹی سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس پیش کریں گے۔
وفاقی وزیرِ تعلیم و تربیت خالد محمود صدیقی دانش اسکول کے قیام اور کنگ حماد یونیورسٹی کے قیام سے متعلق بل پیش کریں گے۔
جبکہ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری صدرِ مملکت کے پارلیمنٹ سے حالیہ خطاب پر تحریکِ تشکر پیش کریں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں