خلا میں 9 ماہ تک زندہ رہنے والا موس واپس زمین پر پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, November 2025 GMT
ایک تحقیق میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ موس (moss) کے سپورز نے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (ISS) کے باہر 9 ماہ تک زندہ رہ کر واپس زمین پر پہنچنے میں کامیابی حاصل کی۔
یہ بھی پڑھیں:چین کا تاریخی اعلان، پاکستانی خلا بازوں کی چینی خلائی مشن میں شمولیت اور تربیت کا اعلان
تحقیق کے مطابق واپس آنے کے بعد 80 فیصد سے زائد سپورز دوبارہ پھیلنے کی صلاحیت رکھتے تھے۔ یہ نتائج سائنسدانوں کے لیے حیران کن ہیں کیونکہ زیادہ تر جاندار خلاء کے خالی ماحول میں مختصر وقت بھی زندہ نہیں رہ سکتے۔
Most moss spores germinated normally after spending about nine months in outer space, a team of researchers in Japan said Friday, confirming that mosses can survive for an extended period in the harsh space environment.
Read more: https://t.co/8g4JrhpiQp pic.twitter.com/3INbSJevD5
— Tuoi Tre News (@VietNewsGateway) November 22, 2025
ہوکائیڈو یونیورسٹی کے پروفیسر ٹومومچی فوجیتا نے کہا کہ یہ تجربہ واضح ثبوت فراہم کرتا ہے کہ زمین پر موجود کچھ حیاتیاتی خلیات خلا کے سخت حالات میں بھی زندہ رہ سکتے ہیں۔
ماضی میں خلائی تجربات میں زیادہ تر بڑے جاندار یا پودوں اور بیکٹیریا پر توجہ دی گئی تھی، لیکن یہ تحقیق چھوٹے اور سخت ماحول میں زندہ رہنے والے موس پر مرکوز تھی۔
یہ بھی پڑھیں:ناسا کے معروف خلا باز بُچ وِلمور کے شاندار کیریئر کا اختتام، ریٹائرمنٹ لے لی
فوجیتا نے مزید کہا کہ یہ تجربہ مستقبل میں دیگر سیاروں پر زندگی کے امکانات اور ماحولیاتی نظام قائم کرنے کے حوالے سے اہم معلومات فراہم کر سکتا ہے۔
تجربے سے یہ بھی ظاہر ہوا کہ موس کے سپورز کی بقا کے امکانات زیادہ تھے، جب کہ سائنسدان ابتدائی طور پر تقریباً صفر بقا کی توقع کر رہے تھے۔
واضح رہے کہ ’سپورز‘ موس کے وہ چھوٹے ذرات ہیں جو پودے کی تولید کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ یہ عام بیج کی طرح نہیں ہوتے بلکہ ہلکے اور مضبوط ہوتے ہیں، ہوا یا پانی کے ذریعے پھیلتے ہیں اور نئے موس کے پودے اگاتے ہیں۔
سپورز سخت ماحول یا خلاء جیسے مشکل حالات میں بھی زندہ رہنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جاپان خلا سپورز موسذریعہ: WE News
پڑھیں:
جی بی اسمبلی کے آخری سیشن کا دوسرا روز، حکومتی ممبران کی خالد خورشید کی تعریف
ایوان میں قہقہے گونج اٹھے، شکوے شکایتیں بھی ہوتی رہیں۔ تاہم مجموعی طور پر ایوان کا ماحول خوشگوار رہا، ممبران نے ایک دوسرے پر تنقید کے تیر بھی برسائے۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان اسمبلی کے آخری سیشن کے دوسرے روز ممبران کے درمیان نوک جھونک، چٹکلوں کا تبادلہ ہوتا رہا، ایوان میں قہقہے گونج اٹھے، شکوے شکایتیں بھی ہوتی رہیں۔ تاہم مجموعی طور پر ایوان کا ماحول خوشگوار رہا، ممبران نے ایک دوسرے پر تنقید کے تیر بھی برسائے۔ اپوزیشن لیڈر نے کارروائی کے شروع میں کہا کہ چونکہ اس اسمبلی کا آخری سیشن چل رہا ہے تو اختتام اچھے ماحول میں ہونا چاہیے، ہمارے درمیان تلخیاں بھی ہوئی ہوں گی لیکن سیشن کا اختتام خوشگوار ہونا چاہیے، ایک اچھے ماحول کے ساتھ یہ دور ختم ہو۔ سیشن کے دوران دو بلوں کی منظوری متفقہ طور پر دی گئی۔ راجہ زکریا کی تقریر کے دوران ایوان کا ماحول گرم رہا اور ایوان میں قہقہے گونج اٹھے۔ حکومت کے کئی اراکین نے سابق وزیر اعلیٰ جی بی خالد خورشید کی تعریف کی۔ راجہ ناصر علی خان نے موجودہ اسمبلی کے دورانیے کو تاریخ کا کامیاب ترین دور قرار دیا۔