کے پی حکومت کا برطانوی جریدے کے خلاف عالمی فورم سے رجوع کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 15th, November 2025 GMT
کے پی حکومت کا برطانوی جریدے کے خلاف عالمی فورم سے رجوع کرنے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 15 November, 2025 سب نیوز
پشاور (آئی پی ایس )خیبرپختونخوا حکومت نے برطانوی جریدہ دی اکانومسٹ کی عمران خان اور بشری بی بی سے متعلق رپورٹ کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف عالمی فورم پر جانے کا اعلان کردیا۔خیبرپختونخوا حکومت کے وزیر اطلاعات شفیع اللہ جان نے اپنے بیان میں کہا کہ دی اکانومسٹ میں شائع حالیہ رپورٹ حقائق کے منافی، غیر مصدقہ کہانیوں اور سیاسی پروپیگنڈے پر مبنی ہے جس میں عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف کی طرز حکمرانی کو جانب دارانہ انداز میں مسخ کر کے پیش کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ رپورٹ میں سنسنی خیز الزامات، گم نام ذرائع، گھریلو عملے کی افواہوں اور سیاسی مخالفین کے بیانات کو حقیقت بنا کر پیش کیا گیا ہے، جو صحافتی اصولوں کے سراسر منافی ہے، گھریلو معاملات سے متعلق افواہوں کو تجزیے کا حصہ بنانا قابل مذمت ہے۔شفیع جان نے کہا کہ سیاسی کردار کشی کے لیے اس نوعیت کی داستانیں تراشنا غیرسنجیدہ صحافت ہے، بشری بی بی کی حکومتی معاملات میں مداخلت کا دعوی بے بنیاد یے، وفاقی کابینہ، اقتصادی رابطہ کمیٹی، قومی سلامتی کمیٹی اور پارلیمانی کارروائی کا ریکارڈ موجود ہے اور یہ ریکارڈ ان دعوں کی تردید کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی سرکاری افسر یا ادارے نے کبھی ایسی مداخلت کی شکایت نہیں کی، مسلم لیگ (ن) والے خان سے اتنے خوفزدہ ہیں کہ روز روز کوئی نہ کوئی ڈراما رچاتے ہیں، اس مینڈیٹ چور ٹولے کو پاکستانی عوام نے مسترد کیا ہے تو اب صحافت کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کررہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ عمران کو عوام کے دلوں سے نہیں نکال سکتے، ایک طرف بے گناہ بشری بی بی کو قید میں رکھا گیا ہے اور دوسری طرف یہ اوچھے ہتھکنڈوں سے کردار کشی کر رہے ہیں۔
شفیع جان نے کہا کہ دی اکانومسٹ نے جو آرٹیکل شائع کیا ہے ہم ضرور اس کی خلاف عالمی فورم پر جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان وہ واحد لیڈر ہے جس نے مورثی سیاست کو پاکستان میں دفن کیا ہے، دی اکانومسٹ لکھے یا کوئی اور لکھے یہ اپنے کریڈیبلٹی کو دا پر لگا رہے ہیں، رائٹرز نے اس آرٹیکل سے صحافت کو اپنے معاش اور مفاد کے لیے استعمال کیا۔
خیال رہے کہ برطانوی جریدے دی اکانومسٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی کے کردار پر خصوصی رپورٹ شائع کی ہے جس میں دعوی کیا گیا ہے کہ عمران خان کی تیسری شادی نے نہ صرف ان کی ذاتی زندگی بلکہ ان کے حکومتی فیصلوں پر بھی گہرے سوالات پیدا کیے۔ رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم کے قریبی حلقوں نے بتایا کہ بشری بی بی اہم سرکاری تقرریوں اور روزمرہ حکومتی معاملات میں اثر انداز ہونے کی کوشش کرتی رہیں، جس سے فیصلوں میں روحانی مشاورت کا پہلو نمایاں ہوتا گیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربہار الیکشن؛ مودی نے کسی مسلمان کو ٹکٹ نہیں دیا؛ اپوزیشن کے 11 مسلم امیدوار کامیاب بہار الیکشن؛ مودی نے کسی مسلمان کو ٹکٹ نہیں دیا؛ اپوزیشن کے 11 مسلم امیدوار کامیاب حکومت چاہتی ہے مہنگائی کم کی جائے لیکن آئی ایم ایف نے اجازت نہیں دی: رانا ثنا غیر قانونی تعمیرات و تجاوزات کے خلاف سی ڈی اے کا گرینڈ آپریشن جاری معاشی بحالی کا سفر ناگزیر,اصلاحات پر موثر عمل درآمد تیز کیا جائے ،وزیر اعظم پاکستان اور بنگلا دیش کے مسلمان ایک قوت، جماعت اور امت ہیں: مولانا فضل الرحمان خیبرپختونخوا میں دہشت گردی خود ساختہ ہے، وزیراعلی سہیل آفریدیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: خلاف عالمی فورم کے خلاف
پڑھیں:
بیرسٹر گوہر کا بشریٰ بی بی سے متعلق برطانوی جریدے کی رپورٹ کیخلاف قانونی کارروائی کا اعلان
یہ آرٹیکل شر انگیز اور جھوٹ پر مبنی ہے، اس آرٹیکل کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا حق رکھتے ہیں: بیرسٹر گوہر - فوٹو: فائلچیئرمین پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر علی خان نے برطانوی جریدے دی اکانومسٹ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سے متعلق شائع ہونے والی تہلکہ خیز رپورٹ کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا اعلان کردیا۔
جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان کا کہنا تھا کہ یہ آرٹیکل شر انگیز اور جھوٹ پر مبنی ہے، اس آرٹیکل کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا حق رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسے ہتھکنڈوں سے بشریٰ بی بی کو نہیں توڑا جا سکے گا، اس وقت جب وہ جیل میں ہیں اس قسم کے آرٹیکل کے آنے کی ہم مذمت کرتے ہیں، اس قسم کے آرٹیکل اسپانسرڈ ہوتے ہیں اور ہم قانونی چارہ جوئی کریں گے۔
برطانوی جریدے ’The Economist‘ نے سابق وزیرِاعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر خصوصی رپورٹ تیار کی ہے جس میں تہلہ خیر انکشافات کیے گئے ہیں۔’دی اکنامسٹ‘ نے لکھا ہے کہ سابق وزیراعظم کی بشریٰ بی بی سے تیسری شادی نے اِن کی صرف ذاتی زندگی نہیں بلکہ اِن کے اندازِ حکمرانی پر بھی سوالات کھڑے کیے۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ اس آرٹیکل کا مقصد بشریٰ بی بی اور بانیٔ پی ٹی آئی کی کردار کشی ہے، بشریٰ بی بی بہادری کے ساتھ اور اہلیہ ہونے کی وجہ سے جیل میں ہیں۔ اس آرٹیکل کا مقصد بشریٰ بی بی کی کردار کشی کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سے قبل بھی عدت جیسے گھٹیا الزامات لگائے گئے جس سے وہ بری ہوئیں، عدت جیسے الزمات جھوٹے ثابت ہوئے، یہ بھی من گھڑت کہانی ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ وقت ثابت کرے گا کہ یہ باتیں بھی غلط بیانی پر مبنی اور بے بنیاد ہیں، ایسے وقت پر آرٹیکل کا آنا شر انگیزی ہے، یہ ایک قسم کی کردار کشی ہے۔