Jasarat News:
2025-11-09@23:17:41 GMT

APFUTUکے تحت پنجاب لیبر کانفرنس کا انعقاد

اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

مزدور رہنما پیر زادہ امتیاز سید اور سائرہ امتیاز سید (سابق ممبر ضلع کونسل گجرات) کی برسی کے موقع پر آل پاکستان فیڈریشن آف یونائیٹڈ ٹریڈ یونینز APFUTU کے زیر اہتمام منعقدہ پنجاب لیبر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسپیشل ایڈوائزر انٹرنیشنل پارلیمنٹرین کانگریس میجر جنرل فدا حسین ملک نے کہا کہ پاکستان میں 9 کروڑ مزدور ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں، یہ مزدور ہی ہیں جن کی دن رات کی محنتوں نے پاکستان کو دنیا کے نقشے میں ایک الگ عزت بخشوائی، کسان کی بدولت زرعی اجناس، مزدور وں کی بدولت سرامکس، ٹیکسٹائل، لیدر، گارمنٹس، فین، فرنیچرز، کارپٹ، فٹ بال، سپورٹس ایسیسریز، جراحی آلات سمیت پاکستان پوری دنیا میں اپنا ایک منفرد اور اونچی پہچان رکھتا ہے جسکا تمام کریڈٹ پاکستان کے مزدوروں کو ہی جاتا ہے جو کہ عالمی معیار کے عین مطابق مصنوعات بنا رہے ہیں جبکہ بلڈنگ سیکٹر میں بھٹہ خشت مزدور کا بھی اہم کردار ہے جس کی بدولت پاکستان میں بلند و بالا عمارات کی تعمیرات کے شاہکار دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ جو بنیادی کام مزدور کرتا ہے ملت کے تمام افراد کے لیے روزی روٹی کا جو بنیادی ذریعہ ہے وہ مزدور کے ہاتھ ہے اور اگر کوئی شخص یا ادارہ مزدور یا مزدور یونینز کی قدر نہیں کرے گا تو وہ انسانیت کی قدر نہیں کرے گا۔ پاکستان کے تمام مزدوروں کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں۔ کویت کے میکینکل انجینئر مسٹر عبدالعزیز العظیمی دوست کو پاکستان آمد پر شکریہ ادا کرتا ہوں جو آج اِس تقریب میں کویت اور اسلامی ممالک کی مزدور تنظیموں کی نمائندہ تنظیم کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ پنجاب لیبر کانفرنس میں شرکت کر کے انتہائی خوشی ہوئی ہے کیونکہ آج کے دور میں محنت کش مزدور طبقہ کے حقوق کی بات کرنا کلمہ حق کہنے کے مترادف ہے تقریب میں آکر پتہ چلا کہ پیرزادہ امتیاز سید اور سائرہ امتیاز سید کی انتھک محنت اور کوشش سے بانڈڈ لیبر ایکٹ 1992ء اور چائلڈ اینڈ بانڈڈ لیبر ایکٹ 2016ء اور 2018ء بنائے گئے، جبکہ خواتین اور بچوں کے حقوق کے لیے بھی ان کی گرانقدر خدمات ہیں، گجرات جیسے صنعتی شہر سے مزدور جدوجہد کا آغاز ہونا اور عالمی سطح تک اس کو متعارف کروانا کسی عجوبے سے کم نہ تھا، کیونکہ ہمارے ملک میں غریبوں اور مزدوروں کی آواز بلند کرنا ایک انتہائی مشکل اور کٹھن کام ہے۔ میجر جنرل فدا حسین ملک نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب سے پاکستان اور انڈیا معرض وجود میں آیا ہے تب سے ایک تاثر تھا کہ ہم اپنے سے پانچ گنا بڑے دشمن کا مقابلہ نہیں کر سکتے، نہ اتنی بڑی تعداد میں فوج ہمارے پاس موجود ہے نہ ہی زیادہ ہتھیار موجود ہیں لیکن اس سال مئی میں افواجِ پاکستان نے یہ ثابت کر دیا کہ اپنے سے پانچ گنا بڑے دشمن کو کیسے شکست دی جاتی ہے اور کیسے اْس کو گھٹنوں پر لایا جاتا ہے، یہ بات ہمارے نوجوانوں کو کہنا چاہتا ہوں کہ جس طریقے سے آپ افواج پاکستان کے پیچھے کھڑے ہیں اور جس طرح ہماری ماؤں، بہنوں اور بزرگوں کی دعائیں موجود تھیں یہ سب اس کا اثر تھا کہ افواج پاکستان نے بڑے دشمن کو مات دے کر بڑی کامیابی حاصل کی۔ آپ کو یہ بھی پتہ ہو گا کہ افواجِ پاکستان نے ایک بہت بڑی ذمہ داری اپنے سر لی، سعودی عرب کی مقدس دھرتی کی حفاظت کا ذمہ بھی اپنے کندھوں پر لیا، پاک سعودی دفاعی معاہدہ کیا گیا جس کے بعد اب قطر،بحرین، کویت، عمان، بھی جلد پاکستان سے دفاعی معاہدہ کرنے کے خواہشمند ہیں۔ پاکستان اور افواجِ پاکستان کا جو مرتبہ اْمت مسلمہ کے سامنے ہے انشاء اللہ وہ مزید بلند ہو گا، مزید انہوں نے کہا کہ میں جلد ہی آل پاکستان فیڈریشن آف یونائیٹڈ ٹریڈ یونینز کے عہدیداران سے تفصیلی ملاقات کروں گا اور مزدوروں کے مسائل کے حل کے لیے حکومت اور پارلیمنٹرینز تک آواز پہنچاؤں گا۔ مزدور اگر خوشحال ہو گا تو ہی پاکستان ترقی کی حقیقی سیڑھیاں چڑھ سکے گا۔ انٹرنیشنل پارلیمنٹرین کانگریس کے پلیٹ فارم پر بھی اب ہمیں مزدور کی بات کرنے کے لیے موقع ملے گا، مجھے خوش ہو گی کہ میں پاکستان کے غریبوں اور مزدوروں کے لیے اگر خدمات سرانجام دے سکوں، میری کوشش ہو گی کہ مزدوروں کے لیے بنائے گئے قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے اپنے تمام وسائل بروئے کار لاؤں تاکہ پاکستان کا غریب اور مزدور طبقہ بھی خوشحال ہو سکے، اور خوشحالی تب ہی ممکن ہے جب ان کے لیے بنائے گئے قوانین پر متعلقہ ادارے عملدرآمد کو بھی یقینی بنائیں، میرے دروازے اہلیان گجرات ہی نہیں بلکہ پورے پاکستان کے غریبوں اور مزدوروں کے لیے کھلے ہیں۔ تقریب سے آل پاکستان فیڈریشن آف یونائیٹڈ ٹریڈ یونینز کی صدر کامریڈ ثمینہ عرفان، جنرل سیکرٹری ضیاء سید، سید فرخ عباس، حماد سید، عدنان امتیاز شاہین سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔
تقریب کے شرکاء
تقریب میں آنے والے شرکاء کا سید فرخ عباس، ضیاء سید، حماد شاہ، سید ساجد حسین شاہ، ذوالفقار علی باجوہ، محمد نوید شیخ، سکندر علی بٹ، کامریڈ ثمینہ عرفان، شاہد چوہدری و دیگر نے پرتپاک استقبال کیا۔ تقریب میں اسپیشل ایڈوائزر انٹرنیشنل پارلیمنٹیرین کانگرس میجر جنرل فدا حسین ملک، عبدالعزیز السعود العظیمی آف کویت، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اقلیتی ممبر پنجاب اسمبلی عمانوئیل اطہر جولیس، ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن چوہدری ضیاء اللہ سوہی، نوجوان کاروباری شخصیت سیٹھ یاسر لطیف صراف، سماجی شخصیت ملک امجد حسین اعوان، ورلڈ سلور میڈل باکسنگ لیاقت علی لکی بٹ، ممتاز بزنس مین کلیم اللہ گیلانی (لبرٹی گجرات)، معروف بزنس مین چوہدری سہیل تارڑ، براؤن میڈل پاکستان عمر شفقات، مصنف و کالم نگار حمید اللہ بھٹی، مصنف و کالم نگار سکندر ریاض چوہان، رائے فصیح اللہ جرال ایڈووکیٹ، پروفیسر عبدالوکیل ملک، ناصر عباس کھوکھر ایڈووکیٹ، ممتاز بزنس مین چوہدری ابوبکر وڑائچ، ممتاز بزنس مین واجد حسین، میاں صابر حسین، سابق فنانس سیکرٹری گجرات بار ایسوسی ایشن مس مریم غضنفر ایڈووکیٹ، زمان بٹ (فرانس)، جاسمین چیمہ (ترکی)، ہما جبین، افضل بٹ (پاکستان واپڈا لیبر یونین)، ضیاء بٹ (پاکستان واپڈا لیبر یونین)،مظہر اقبال تارڑ، چوہدری افتخار احمد تارڑ، ڈاکٹر ظفر اقبال جاذب، سید زین شاہ (سید آرکیٹیکٹ)، سید کمیل شاہ (نیکسٹ جین کنسلٹنٹ)، امیدوار برائے ایم پی اے حلقہ پی پی 30 جلالپور جٹاں چوہدری عظمت اللہ وڑائچ آف شادیوال خورد، اعظم انصاری، شبیر حسین، سید شمس حیدر، سید مسلم شاہ، عبدالغفار چوہدری، خرم پرنس، سید فصیح الحسن شاہ، تجمل منیر، شہزاد احمد، سید شاہزیب، مطیع الرحمن، عدنان بٹ سوک کلاں، رافع اعظم، معاذ اعظم، مرزا علی بیگ، اشرف مسیح سیکرٹری، عدنان امتیاز شاہین، مقرب ضرار چٹھہ، محمد سرور، مظہر حسین، مس ماہ جبین، محمد اسرائیل ایڈووکیٹ، عائشہ نور، اختر حسین پنن وال، فیاض احمد، طارق محمود، فیاض احمد علوانہ، اسلم مانگٹ، ڈاکٹر میاں شوکت آف بانسریاں، راجہ اللہ دتہ، مِس اِرم، اصغر جوئیہ، بلال ایڈووکیٹ، راجہ نزاکت، سمیت پنجاب بھر سے مختلف لیبر یونینز کے عہدیداروں نے شرکت کی اور پیر زادہ امتیاز سید، سائرہ امتیاز سید کی خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ کانفرنس کے اختتام پر شرکاء کے لیے ظہرانہ کا اہتمام بھی کیا گیا۔

ویب ڈیسک گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اور مزدوروں پاکستان کے امتیاز سید مزدوروں کے اور مزدور رہے ہیں کے لیے

پڑھیں:

ٹریڈ یونینز اور طلبہ سیاست کے خاتمے نے ملک کوسیاسی بانجھ بنا دیا ‘اسامہ رضی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251110-08-29

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ملک میں گھٹا ٹوپ اندھیرا ہے، پاکستان کے آئین کے ساتھ کھلواڑ کیا جا رہا ہے، ملک میں زرداری اور شریف خاندانوں کی حکمرانی ہے، ٹریڈیونینز اور طلبہ سیاست کے خاتمے نے ملک کو سیاسی طور پر بانچھ بنا دیا ہے۔ ملک میں تبدیلی محنت کشوں کے ذریعے ہی آسکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر ڈاکٹر اسامہ بن رضی نے وی ٹرسٹ گلشن اقبال میں نیشنل لیبر فیڈریشن کراچی کے زیر اہتمام ’’یوم تاسیس‘‘ کے پروگرام سے اپنے خصوصی خطاب میں کیا۔ اس موقع پر نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے بانی صدر اور وی ٹرسٹ کے چیئرمین پروفیسر محمد شفیع ملک، نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے سابق سیکرٹری جنرل، پاکستان اسٹیل لیبر یونین پاسلو کے سابق صدر اور جماعت اسلامی کراچی کے سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری، نیشنل لیبر فیڈریشن سندھ کے صدر شکیل احمد شیخ، کراچی کے صدر خالد خان، جنرل سیکرٹری محمد قاسم جمال نے بھی خطاب کیا جبکہ اس موقع پر نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے سینئر نائب صدور ظفر خان، شاہد ایوب خان بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر اسامہ بن رضی نے کہا کہ پاکستان کا آئین تمام اسٹیک ہولڈرز اور سیاسی مذہبی جماعتوں نے مل کر بنایا تھا لیکن اپنے مفادات کے لیے آج آئین کے ساتھ کھلواڑ کیا جا رہا ہے، فارم 47 کے پیدوار حکمران جمہوری اداروں، انتخابی اداروں، الیکشن کمیشن اور عدلیہ کو پامال کر رہے ہیں، ملک میں آج جعلی پارلیمنٹ ہے، جعلی صدر، جعلی وزیر اعظم ہیں، ملک میں 2 خاندانوں کی حکمرانی ہے، سول سوسائٹی کے جتنے اسٹیک ہولڈرز ہیں ان سب کے گلے گھونٹ دیے گئے ہیں، ٹریڑ یونین سیاست اور طلبہ سیاست جو کہ سیاست کی نرسری تھی انہیں ختم کر دیا گیا ہے، ملک میں پہلے لیفٹ اور رائٹ کی سیاست ہوتی تھی لیکن اب رائٹ اور رونگ کی سیاست ہو رہی ہے، چاروں طرف گھٹا ٹوپ اندھیرا ہے، ایسے میں نیشنل لیبر فیڈریشن جیسی نظریاتی مزدور فیڈریشن کو اپنا انقلابی کردار ادا کرنا ہوگا۔ سرمایہ دارانہ نظام نے پاکستان کو تباہ کردیا ہے، سودی نظام نے معشیت کو برباد کر کے پاکستان کا دیوالیہ نکال دیا ہے، اس وقت ضرورت ہے کہ ہم ازسرنو اپنی صفت بندی کریں، پاکستان کے مزدور اور نوجوان حکمرانوں کی غلط پالیسیوں اور کرپشن کی وجہ سے مایوسی کا شکار ہیں، تعلیم یافتہ نوجوان آج اپنے بہتر مستقبل کے لیے بیرون ممالک جانے پر مجبور ہوگئے ہیں، گزشتہ 3 سال میں30 لاکھ نوجوان ملک چھوڑ کر چلے گئے ہیں لیکن ان سب کے باوجود روشنی کی کرن موجود ہے اور ملک میں ذہنی انقلاب برپا ہو رہا ہے، پہلی دفعہ پنجاب میں ایک بڑی تبدیلی کی لہر اٹھی ہے اور پنجاب کے چپے چپے میں حکمرانوں کے خلاف نفرت کا لاوا پک رہا ہے، نیشنل لیبر فیڈریشن کا ایک درخشاں ماضی ہے اور این ایل ایف کا پاکستان کی مزدور تاریخ میں اہم کردار ہے، موجودہ گھٹا ٹوپ اندھیرے میں محنت کشوں کو پاکستان میں آنے والی اس تبدیلی میں اہم کردار ادا کرنا ہے اور دیانت دار قیادت کو آگے لانا ہے تاکہ ملک سے فرسودہ جاگیر دارانہ نظام کا خاتمہ ہوسکے۔ وی ٹرسٹ کے چیئرمین اور نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے بانی صدر پروفیسر محمد شفیع ملک نے کہا کہ ملک میں اس وقت 4 یا 5 بڑی مزدور فیڈریشنز موجود ہیں، نیشنل لیبر فیڈریشن کو آگے بڑھ کر اپنا کردارادا کرنا ہوگا۔اس سلسلے میں نیشنل لیبر فیڈریشن کی مجلس عاملہ سرجوڑ کر بیٹھے اور محنت کشوں کے حقیقی مسائل پر منصوبہ بندی کی جائے، این ایل ایف کا ایک درخشاں ماضی ہے تو اس کا مستقبل بھی تابناک ہوگا۔ زاہد عسکری نے کہا کہ نیشنل لیبر فیڈریشن نے ماضی میں ایک بڑی نظریاتی جنگ لڑی ہے اور پی آئی اے، اسٹیل مل، ریلوے، شپ یارڈ، پی این ایس میں کامیابی کے جھنڈے گاڑے ہیں، پاکستان اسٹیل میں گلشن حدید جیسی بستی بسائی گئی اور انتہائی کم قیمت پر محنت کشوں کو رہائشی مکانات دیے گئے۔ آج ضرورت ہے کہ وہی جوش اور ولولہ قائم ہو تا کہ محنت کشوں کے حقوق حاصل کیے جا سکے۔ این ایل ایف سندھ کے صدر شکیل احمد شیخ نے کہا کہ سندھ میں لیبر کورڈ کے نام پر ٹریڈ یونینز کو ختم کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی لیکن این ایل ایف نے یہ سازش ناکام بنادی ہے، محنت کشوں کے ادارے کرپشن کا گڑھ بنے ہوئے ہیں اور گھوٹکی سے لے کر کراچی تک لوٹ مار کا بازار قائم ہے، این ایل ایف جد و جہد پر یقین رکھتی ہے اور ہم محنت کشوں کا استحصال برداشت نہیں کریں گے۔ این ایل ایف کراچی کے صدر خالد خان نے کہا کہ پاکستان کا مزدور بیدار ہے، کراچی پاکستان کا صنعتی حب ہے اور یہاں محنت کشوں کے مسائل بھی سب سے زیادہ ہیں، ظلم اور جبر اب مزید برداشت نہیں کیا جا سکے گا، حکومت کو چاہیے کہ وہ لوٹ مار کا نظام بند کرے اور محنت کشوں کے اداروں میں حقیقی ٹریڈ یونینز رہنماؤں کو نمائندگی دی جائے اور محکمہ محنت سے کرپشن کا خاتمہ کیا جائے۔ قاسم جمال نے کہا کہ جد و جہد اور کشمکش کے ذریعے ہی محنت کشوں کے حقوق حاصل ہوں گے، این ایل ایف ٹھیکہ داری نظام کے خلاف عملی جد و جہد کر رہی ہے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • ٹریڈ یونینز اور طلبہ سیاست کے خاتمے نے ملک کوسیاسی بانجھ بنا دیا ‘اسامہ رضی
  • نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کا 56واں یوم تاسیس
  • نیشنل لیبر فیڈریشن کے تحت حلف برداری کی تقاریب
  • پاکستان میں گھٹا ٹوپ اندھیرا، آئین کے ساتھ کھلواڑ کیا جارہا ہے؛ڈاکٹر اسامہ بن رضی
  • شجاعت حسین سے جرمن سفیر کی ملاقات، دوطرفہ تجارت کیلئے عملی اقدامات پر زور
  • ویگروگروپ کے تحت ریسرچ بیس سیمینار کا انعقاد ، زمینداروں کی شرکت
  • ’میں ہوں نا‘ کیلئے پہلی چوائس امریتا راؤ نہیں تھیں، فرح خان نے بتادیا
  • لیبر قوانین پر عمل نہیں ہورہا، مزدور آج بھی مشکل میں ہیں ، شکیل احمد
  • وزیراعلیٰ پنجاب ’کوپ کانفرنس‘ میں اسموگ پر بھارت سے آلودگی کا معاملہ اٹھائیں گی