وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی الیکشن عملے کو دھمکانے کے کیس میں الیکشن کمیشن میں پیش ہوگئے۔ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی سماعت کی۔سہیل آفریدی کے وکیل علی بخاری نے دلائل دیے اور کیس کی سماعت کو الگ رکھنے کی درخواست کی۔ اسپیشل سیکریٹری لاء نے کہا کہ کمیشن قانون اور آئین کے مطابق کارروائی کر سکتا ہے اور مانیٹرنگ رپورٹ میں خلاف ورزی کی نشاندہی کی گئی۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ سب کے خلاف یکساں کارروائی ہوگی اور وزیر اعلیٰ کے حاضری کے لیے اگلی سماعت پر استثنیٰ دیا۔ سماعت 4 دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔واضح رہے کہ کیس این اے 18 میں الیکشن مہم کے دوران عملے کو دھمکانے سے متعلق ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

سہیل آفریدی کی الیکشن کمیشن کے نوٹس کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ

پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن) پشاور ہائی کورٹ نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی الیکشن کمیشن نوٹس کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

 نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق پشاور ہائیکورٹ میں سہیل آفریدی کی الیکشن کمیشن نوٹس کے خلاف درخواست پر سماعت جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس وقار احمد پر مشتمل بنچ نے کی۔

دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے نوٹس میں کہا گیا کہ وزیراعلیٰ نے دھمکی آمیز الفاظ استعمال کیے، خود نوٹس میں کہا گیا ہے جلسہ حویلیاں میں تھا جو این اے 18 کی حدود میں نہیں، نوٹس میں کہا گیا ہے کہ الیکشن ایکٹ کی خلاف ورزی کی گئی۔

چلغوزے کی قیمت میں پچاس سے ساٹھ فیصد تک کمی ریکارڈ

وزیراعلیٰ کے وکیل نے جلسے میں کی گئی تقریر کی ٹرانسکرپشن پڑھ کر سنائی اور کہا کہ وزیراعلیٰ نے کہا تھا کہ کوئی دھاندلی کرے گا تو اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔

جسٹس وقاراحمد نے کہا کہ آپ کے خلاف الیکشن کمیشن نے کوئی کارروائی تو نہیں کی، آپ الیکشن کمیشن کی کارروائی میں شامل ہوجائیں، تھوڑا انتظار کریں۔

جسٹس ارشد علی نے کہا کہ جب الیکشن کمیشن کوئی سخت ایکشن لے تب ہمارے پاس آئیں، آپ اپنے لیے مسائل خود پیدا کرتے ہیں۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے خلاف 2 کارروائیاں چل رہی ہیں، ایک کارروائی ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفس اور دوسری الیکشن کمیشن کی ہے، پہلے ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ کارروائی مکمل کرے پھر الیکشن کمیشن کرے، الیکشن کمیشن نے ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر کو بائی پاس کر کے نوٹس دیا، الیکشن کمیشن کے پاس اس کا اختیار نہیں۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی سعودی ہم منصب شہزادہ عبدالعزیز بن سعود سے ملاقات،  باہمی امور  پر تبادلہ خیال

الیکشن کمیشن کے نمائندے نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے پاس ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر کارروائی کا اختیار ہے، انتخابات کے ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کرانا الیکشن کمیشن کا کام ہے، الیکشن کمیشن کے عملے کو دھمکانا بھی ضابط اخلاق کی خلاف ورزی میں آتا ہے، الیکشن کمیشن نے باقی امیدواروں کو بھی نوٹس دیے، بلاامتیاز کارروائی کر رہے ہیں، وزیراعلیٰ اداروں پر اعتماد کریں، ہم نے ابھی کوئی ختمی فیصلہ نہیں کیا۔

جسٹس سیدارشد علی نے الیکشن کمیشن کے نمائندے استفسار کیا کہ ابھی تو الیکشن کمیشن نے وزیراعلیٰ کو نااہل یا کام سے نہیں روکا؟

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی سعودی عرب میں سعودی وزیر انصاف ولید السمعانی سے ملاقات، مفاہمتی یاداشت پر دستخط

جسٹس ارشد علی نے وزیراعلیٰ کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کے تحفظات کیا ہیں؟ جس پر وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن وزیراعلیٰ کے خلاف فوجداری سمیت کوئی بھی کارروائی شروع کر سکتا ہے۔

جسٹس سید ارشد علی نے کہا کہ ہم اس میں آرڈر کرتے ہیں، عدالت نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔ 
 

مزید :

متعلقہ مضامین

  • انتخابی عملے کو دھمکانے کے کیسم وزیراعلیٰ خیبر کی الیکشن کمیشن میں پیشی
  • ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، وزیراعلیٰ کےپی سہیل آفریدی الیکشن کمیشن میں پیش
  • الیکشن کمیشن نے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا
  • انتخابی عملے کو دھمکیاں دینے کا معاملہ: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا الیکشن کمیشن میں پیش
  • سہیل آفریدی کی الیکشن کمیشن نوٹس کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • سہیل آفریدی کی الیکشن کمیشن کے نوٹس کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا کیس، سہیل آفریدی آج الیکشن کمیشن میں طلب
  • سہیل آفریدی کی ای سی طلبی کے خلاف درخواست سماعت کے لیے منظور، سماعت آج
  • وزیراعلی خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کیخلاف ضابطہ اخلاق خلاف ورزی کیس میں عبوری حکم نامہ جاری