ایپل کا پہلا فولڈ ایبل آئی فون — قیمت جان کر حیران رہ جائیں گے
اشاعت کی تاریخ: 26th, November 2025 GMT
ایپل کے پہلے فولڈ ایبل آئی فون کی رونمائی اب زیادہ دور نہیں۔ رپورٹس کے مطابق یہ ڈیوائس ایک سال سے بھی کم وقت میں سامنے آسکتی ہے، اور اس کی سب سے بڑی خاصیت یہ ہوگی کہ اس کی اسکرین پر کوئی کریز (fold line) نظر نہیں آئے گی۔
ایک تازہ لیک میں بتایا گیا ہے کہ ایپل کا فولڈ ایبل آئی فون دوسرے تمام فولڈ ایبل فونز سے مختلف ہوگا کیونکہ اسے بالکل ہموار، کریز لیس ڈیزائن کے ساتھ تیار کیا جا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق فون نے ٹیسٹنگ کا مرحلہ مکمل کر لیا ہے اور اب پری ماس پروڈکشن (ابتدائی پیداوار) میں داخل ہو چکا ہے۔
ابھی تک مارکیٹ میں موجودکوئی بھی فولڈ ایبل فون ایسا نہیں جو حقیقی معنوں میں کریز فری ہو، اسی لیے یہ ایپل کا فون کمپنی کے لیے ایک بڑا سنگ میل تصور کیا جا رہا ہے۔
اس جدید ڈیوائس کو ممکنہ طور پر ستمبر 2026 میں پیش کیا جائے گا۔
تاہم اسے خریدنا ہر صارف کے بس کی بات نہیں ہوگی، کیونکہ لیک کے مطابق اس کی ابتدائی قیمت 2400 ڈالرز (تقریباً پاکستانی 6 لاکھ 70 ہزار روپے) تک ہوسکتی ہے۔
اتنی زیادہ قیمت کا ایک اہم سبب اس کی جدید ’فلوئڈ میٹل ٹیکنالوجی‘ ہے جسے ڈسپلے کو کریز لیس بنانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے، اور یہ ٹیکنالوجی خاصی مہنگی ہے۔
رپورٹ کے مطابق فولڈ ایبل آئی فون کی اندرونی اسکرین سام سنگ ڈسپلے تیار کرے گا، جبکہ پینل کا ڈھانچہ اور مجموعی ڈیزائن ایپل خود کرے گا۔
اس سے قبل بھی مختلف لیکس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ اگلے سال ایپل آئی فون 20 کی جگہ آئی فون ایئر اور آئی فون پرو ماڈلز پیش کرے گا، جن کے ساتھ فولڈ ایبل آئی فون فولڈ بھی شامل ہوسکتا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: فولڈ ایبل ا ئی فون کے مطابق
پڑھیں:
بیمار ہونے کے بعد سب سے پہلا کام کیا کرنا چاہیئے؟
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بدلتا ہوا موسم اور کام کی زیادتی اکثر اوقات ہمیں بیمار کرنے کا سبب بھی بن سکتی ہے۔بیمار ہونے کی صورت میں سب سے پہلا کام کیا سرانجام دینا چاہیئے اس حوالے سے مختلف رائے پائی جاتی ہیں۔بعض افراد کا خیال ہے کہ بیماری کی علامت محسوس ہوتے ہی فوراً دوا لے لینی چاہیئے تاکہ بیماری شروع ہونے سے پہلے ہی ختم ہوجائے۔امریکی ماہرین اس کی جگہ کچھ اور ترکیب بتاتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بیماری محسوس ہونے کی صورت میں آپ کو دوا لینے کے بجائے بستر پر لیٹ کر آرام کرنا چاہیئے۔بین الاقوامی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق اس کا تجربہ 10، 10 افراد پہ مشتمل دو گروہوں پر کیا گیا۔ ایک گروہ کے افراد کو نصف رات تک جاگنے کو کہا گیا جبکہ دوسرے گروہ کے افراد نے معمول کے مطابق اپنی نیند پوری کی۔بعدازاں ماہرین نے ان کے قوت مدافعت کے خلیات (ٹی سیلز) کا تجزیہ کیا جس سے معلوم ہوا کہ وہ افراد جنہوں نے اپنے نیند پوری کی ان کے خلیات نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا جس کے نتیجے میں ان میں بیماری سے لڑنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوا۔اس کے برعکس ایسے افراد جن کی نیند پوری نہیں ہوئی ان کے ٹی سیلز اتنے فعال نہیں تھے کہ بیماری کے جراثیم کا مقابلہ کرسکیں نتیجتاً ان کی بیماری میں شدت پیدا ہونے کا امکان بڑھ گیا۔ماہرین کی تجویز ہے کہ بیماری محسوس ہونے کی صورت میں دوا لینے سے قبل کچھ وقت آرام کرنا چاہیئے، اس کے بعد بھی اگر بیماری برقرار ہو تو اس صورت میں ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیئے۔