کوئٹہ: مختلف سیاسی رہنماؤں کا مسلم لیگ (ق) میں شمولیت کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 26th, November 2025 GMT
کوئٹہ(ڈیلی پاکستان آن لائن)کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے مسلم لیگ (ق) میں شمولیت کا اعلان کردیا۔
روزنامہ جنگ کے مطابق اس سلسلے میں جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی)، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ) کے کئی عہدیدار مسلم لیگ (ق) میں شامل ہو گئے۔
مسلم لیگ (ق) نے کوئٹہ بلدیاتی انتخابات میں پارٹی امیدواروں کو ٹکٹ بھی جاری کر دیئے۔
مسلم لیگ (ق) کے مرکزی ترجمان مصطفیٰ ملک کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ چوہدری شجاعت کی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرتی ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ بلوچستان کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے۔
اسلام او رپاکستان مخالف درجنوں اکاؤنٹس کس ملک سے آپریٹ ہو رہے ہیں ؟ تہلکہ خیز رپورٹ سامنے آ گئی
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں بے روزگاری کا خاتمہ اور امن کی بحالی ہماری اول ترجیح ہونی چاہیے۔ پاکستان دشمن بلوچستان میں عدم استحکام چاہتے ہیں۔
ترجمان ق لیگ کا کہنا ہے کہ بھارت بلوچستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے۔ مذاکرات کے حامی ہیں، مگر ملک دشمنوں کو کسی رعایت کا مستحق نہیں سمجھتے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: مسلم لیگ
پڑھیں:
جماعت اسلامی بلوچستان میں مضبوط سیاسی قوت کے طور پر ابھر رہی ہے ،مولانا ہدایت الرحمن
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (صباح نیوز) جماعت اسلامی بلوچستان کے امیر مولانا ہدایت الرحمن نے مینارپاکستان پر ہونے والے عظیم الشان اجتماعِ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان کو دہائیوں سے نظرانداز کیا گیا، وسائل سے مالا مال صوبہ آج بھی پسماندگی، غربت اور محرومی کا شکار ہے، اور اس کی بنیادی وجہ کرپشن، بدانتظامی اور نااہل حکمران طبقات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی بلوچستان کے عوام کے حقوق کی آواز ہر فورم پر بلند کرتی رہی ہے اور کرتی رہے گی کیونکہ پاکستان کی ترقی بلوچستان کی ترقی سے مشروط ہے۔ مولانا ہدایت الرحمن نے کہا کہ آج کے اجتماع میں لاکھوں عوام کی شرکت اس بات کا ثبوت ہے کہ قوم پرانی سیاسی جماعتوں کے جھوٹے وعدوں اور ناکام حکمرانی سے مایوس ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام تعلیم، صحت، روزگار، پینے کے پانی اور سیکورٹی جیسے بنیادی مسائل کے حل کے لیے ترس رہے ہیں لیکن حکمرانوں کی ترجیحات ہمیشہ اپنے مفادات تک محدود رہی ہیں۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ بلوچستان کے ساحل، معدنیات اور جغرافیائی اہمیت پاکستان کا قیمتی سرمایہ ہیں لیکن ان سے فائدہ اٹھانے کے بجائے صوبے کے عوام کو ان کے جائز حقوق سے محروم رکھا گیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وفاقی اور صوبائی سطح پر شفاف گورننس، اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی، اور وسائل پر بلوچستان کے عوام کا جائز حق یقینی بنایا جائے۔ مولانا ہدایت الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی بلوچستان میں ایک مضبوط سیاسی قوت کے طور پر ابھر رہی ہے کیونکہ جماعت کی سیاست اصولوں، امانت، خدمت اور سچائی پر مبنی ہے۔ انہوں نے نوجوانوں، طلبہ، مزدوروں اور خواتین کی بڑی تعداد کی شرکت کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اجتماع قومی سطح پر تبدیلی کے آغاز کی علامت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان کے شہروں، دیہاتوں اور ساحلی علاقوں میں عوام بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ مولانا ہدایت الرحمن نے خصوصاً مکران ڈویژن، تربت، گوادر، خاران، لسبیلہ اور کوئٹہ کے مسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکمران جماعتیں سنجیدگی دکھاتیں تو آج بلوچستان پاکستان کا سب سے ترقی یافتہ خطہ ہوتا۔ اجتماع عام میں مولانا ہدایت الرحمن کے خطاب پر شرکاء نے بھرپور تائید کی اور پرجوش نعرے لگائے۔