اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ملک بھر میں ضمنی انتخابات کے دوران پولنگ اسٹیشنوں پر عوام کا غیر معمولی رش دیکھنے میں آ رہا ہے، خصوصاً ڈیرہ غازی خان میں لوگ بڑی تعداد میں ووٹ کاسٹ کر رہے ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ضمنی انتخاب میں گہما گہمی واضح ہے اور عوام جمہوری عمل میں بھرپور دلچسپی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ اگرچہ متعدد حلقوں میں پاکستان تحریک انصاف نے بائیکاٹ کیا ہے، تاہم ’’سیاست میں کوئی بائیکاٹ نہیں ہوتا‘‘۔ انہوں نے کہا کہ بائیکاٹ ہمیشہ سیاسی طور پر نقصان کا باعث بنتا ہے اور اس کا خمیازہ بالآخر عوامی نمائندگی کو بھگتنا پڑتا ہے۔

وزیر اطلاعات نے دعویٰ کیا کہ ہر طبقے سے تعلق رکھنے والے شہری ووٹ ڈالنے پہنچ رہے ہیں اور ٹرن آؤٹ توقعات سے کہیں بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کو ان ضمنی انتخابات میں ان شاء اللہ واضح برتری حاصل ہوگی۔

عطاء اللہ تارڑ نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی کارکردگی کو بھی سراہا۔ ان کے مطابق دونوں رہنماؤں کی کارکردگی کو ’’دنیا بھر میں تسلیم کیا جا رہا ہے‘‘ اور موجودہ حکومت کی کامیابی عوام کے ووٹ ڈالنے کے لیے گھروں سے نکلنے سے ظاہر ہوتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی قیادت میں ’’معرکہ حق‘‘ میں کامیابی حاصل ہوئی ہے، جب کہ لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کی پوزیشن بھی مضبوط ہے۔

وزیر اطلاعات کے مطابق عوام کے اعتماد نے ضمنی انتخابات کو ایک بار پھر جمہوری استحکام کا مظہر بنا دیا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ضمنی انتخابات انہوں نے

پڑھیں:

دستین ڈومکی کے غیر ذمہ دارانہ بیان پر مرکز سے بات کی ہے، سلیم کھوسہ

حکومت سازی کے دوران مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت میں اڑھائی، اڑھائی سالہ معاہدے کے بارے میں سنا ہے، مگر اسکا کوئی ایگری منٹ دیکھا نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان اسمبلی میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر و صوبائی وزیر سلیم احمد کھوسہ نے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی تبدیلی کی افواہوں کو تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) ایسے کسی بھی فیصلے پر غور نہیں کر رہی ہے۔ بلوچستان میں مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کی مخلوط حکومت ہے۔ ہم وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی کو سپورٹ کر رہے ہیں۔ اس وقت بلوچستان میں اہم مسائل ہیں، ہم نے ان پر توجہ دینی ہے۔ یہ بات انہوں نے بلوچستان اسمبلی کے باہر میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹر دوستین ڈومکی کا بیان ان کی ذاتی رائے ہوسکتی ہے، یا پھر ان کے کوئی اختلافات ہوں گے۔ فی الحال وزیراعلیٰ بلوچستان کی تبدیلی کی کوئی بات نہیں ہے۔ وزیراعلیٰ کو مسلم لیگ (ن)، بی اے پی کی حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سازی کے دوران مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت میں اڑھائی، اڑھائی سالہ معاہدے کے بارے میں سنا ہے، مگر اس کا کوئی ایگری منٹ دیکھا نہیں ہے۔ ہمیں اڑھائی سال کا انتظار کرنا چاہئے۔ یہ فیصلہ پارٹی قیادت نے کرنا ہے، ہمیں نہیں کرنا۔ ہم اس پر من و عن عمل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹر دوستین ڈومکی کے بیان کے بعد سردار ایاز صادق سے بات ہوئی، مرکزی قیادت ضرور ان سے پوچھے گی کہ اتنا بڑا بیان انہوں نے کیسے دیا۔ انہوں نے کہا کہ ذاتی حیثیت میں بیانات یا اختلافات ہوتے ہیں، مگر پارٹی پالیسی کے برخلاف بیان دینا ایک غیر مناسب عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے اندرونی معاملات سے مسلم لیگ (ن) کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ ہر جماعت کے اندرونی معاملات ہوتے ہیں۔ ایک گھر میں بھی اختلافات ہوتے ہیں۔ صوبے کے وزیراعلیٰ سے ایم پی ایز کے اختلافات ہوتے ہیں۔ ہماری جماعت کے ارکان کے بھی خدشات اور اختلافات ہوتے ہیں، لیکن بات چیت سے یہ معاملات حل ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرفراز بگٹی بہتر طریقے سے کام کر رہے اور دن رات محنت کر رہے ہیں۔ ہم مخلوط حکومت میں ان کے ساتھ ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ امن و امان، گورننس کے مسائل حل ہوں۔ وزیراعلیٰ کو وقت ضرور لگے گا، مگر بہتری نظر آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) ہر حال میں وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی حکومت کی حمایت جاری رکھے گی۔ بلوچستان میں انتہائی سنجیدہ مسائل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ضمنی انتخابات: ملک بھر میں پرامن پولنگ جاری، عوام خدمت اور ترقی کو ووٹ دیں گے، رانا ثنا اللہ
  • قومی اور پنجاب اسمبلی کی 13 نشستوں پر ضمنی الیکشن کیلئے پولنگ شروع، 20 ہزار اہلکار تعینات
  • ڈی جی خان، این اے 185 کے ضمنی انتخاب کی پولنگ آج ہو گی، مقابلہ دلچسپ ہونے کی توقع
  • فیک نیوز دنیا کا سب سے بڑا چیلنج ہے،عطاء تارڑ
  • وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا شفیع اللہ جان ترجمان پنجاب حکومت کوثر کاظمی کے چیلنج سے بھاگ گئے
  • انتخابات کے نتائج عراقی عوام میں شعور اور بیداری کا واضح ثبوت ہیں، آیت اللہ سید یاسین الموسوی
  • ضمنی انتخابات: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر رانا ثنا اللہ کو 50 ہزار روپے جرمانہ
  • دوستین ڈومکی کے غیر ذمہ دارانہ بیان پر مرکز سے بات کی ہے، سلیم کھوسہ
  • دستین ڈومکی کے غیر ذمہ دارانہ بیان پر مرکز سے بات کی ہے، سلیم کھوسہ