ڈی جی خان، این اے 185 کے ضمنی انتخاب کی پولنگ آج ہو گی، مقابلہ دلچسپ ہونے کی توقع
اشاعت کی تاریخ: 23rd, November 2025 GMT
ڈی جی خان:
ڈیرہ غازی خان کی قومی اسمبلی کی نشست این اے 185 پر ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ آج ہوگی۔
پولنگ عملہ اپنے اپنے پولنگ اسٹیشنز پر پہنچ چکا ہے جبکہ انتخابی انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق حلقے میں کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 18 ہزار 310 ہے، جن میں 2 لاکھ 22 ہزار 392 مرد اور 1 لاکھ 95 ہزار 918 خواتین ووٹرز شامل ہیں۔
ضمنی انتخاب کے لیے 226 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں جبکہ ووٹرز کے لیے 460 پولنگ بوتھ مختص کیے گئے ہیں، جہاں مناسب سیکیورٹی اور سہولیات کا انتظام کیا گیا ہے۔
این اے 185 کے ضمنی الیکشن میں تین بڑی سیاسی جماعتوں سمیت کل 8 امیدوار میدان میں ہیں، جن میں پیپلز پارٹی کے سردار دوست محمد کھوسہ، مسلم لیگ ن کے سردار محمود قادر خان لغاری، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے عبدالعزیز شامل ہیں۔
یہ حلقہ ڈیرہ غازی خان کی شہری آبادی کے ساتھ ساتھ تحصیل کوٹ چھٹہ کے شہری و مضافاتی علاقوں پر مشتمل ہے، جہاں انتخابی سرگرمیوں میں گزشتہ کئی روز سے تیزی دیکھی جا رہی ہے۔
انتظامیہ نے پولنگ کے پُرامن انعقاد کے لیے سیکیورٹی پلان کو حتمی شکل دے دی ہے اور ووٹرز سے اپیل کی ہے کہ وہ بلاخوف پولنگ اسٹیشنز کا رخ کریں اور اپنا حقِ رائے دہی استعمال کریں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
مزدور کی کم از کم تنخواہ 4 لاکھ روپے، جواد احمد کے دعوے پر سوشل میڈیا صارفین کا دلچسپ ردعمل
برابری پارٹی کے سربراہ اور ماضی کے معروف گلوکار جواد احمد کا حالیہ بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے، جس میں انہوں نے کہا کہ اگر ان کی حکومت قائم ہوئی تو پاکستان کے مزدوروں کی کم از کم تنخواہ 4 لاکھ روپے ہوگی۔
سوشل میڈیا صارفین نے اس بیان پر مختلف قسم کے تبصرے کیے اور بعض افراد نے اس کا مذاق بھی اڑایا۔ مقدس فاروق اعوان نے طنزیہ انداز میں لکھا کہ ’جواد احمد کی حکومت آئی تو میں مزدور بننا پسند کروں گی‘۔
جواد احمد کی حکومت آئی تو میں مزدور بننا پسند کروں گی ???? https://t.co/xUelhAPF18
— Muqadas Farooq Awan (@muqadasawann) November 19, 2025
نور نامی صارف نے طنزاً لکھا کہ جواد احمد زیادہ لمبی نہیں چھوڑ گئے۔
جواد احمد ۔۔۔زیادہ لمبی نہیں چھوڑ گئے ???? pic.twitter.com/Qu9nyenbPp
— Ñòòŕ (@MaahNoor_1) November 20, 2025
ایک صارف نے کہا کہ اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ یہ بھی سمجھ سے باہر ہے کہ انہوں نے اکنامکس کہاں سے سیکھی ہے۔ ان کا مزید سوال کیا کہ جو چیزیں موجودہ یا سابقہ حکومتوں کے لیے سمجھنا مشکل ہیں، وہ انہیں اچھی طرح معلوم ہیں؟
اسکا گراؤنڈ ریالٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے.
دوسرا اس بندے نے اکنامکس کہاں سے پڑھی ہے ؟
جو چیزیں موجودہ حکمران جماعت یا پچھلی حکومتوں کو سمجھ نہیں آ سکیں وہ اسکو پتہ ہیں؟
جواد صاحب کو تو آئی ایم ایف یا ورلڈ بینک میں ہونا چاہئے.
یہاں تو 98% افسروں کی سیلری اتنی نہیں ہے
پاگل کہیں کا
— Nauman Khan (@RealNaumankhan) November 20, 2025
جواد احمد نے صارفین کی اس رائے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جو لوگ اس بیان پر ہنس رہے ہیں، وہ کیوں چاہتے ہیں کہ ایسا نہ ہو۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر شریف، بھٹو زرداری خاندان، عمران خان اور شاہ محمود جیسے افراد پاکستان کے سرمایہ دارانہ نظام میں مہینوں میں کروڑوں اور اربوں روپے کماتے ہیں، تو ایک عام مڈل کلاس یا غریب مزدور کی تنخواہ چار لاکھ روپے ہونے میں کیا مسئلہ ہے۔ جواد احمد نے مزید کہا کہ کیا مزدور، کسان اور ان کے بچے انسان نہیں ہیں؟
جوجاہل لوگ اس بات پرہنس رہےہیں وہ کیوں چاہتےہیں کہ ایسانہ ہو؟اگرشریف،بھٹوزرداری خاندان،عمران خان،شاہ محمودوغیرہ پاکستان کےظالم سرمایہ داری نظام میں1مہینےمیں کروڑوں،اربوں روپےکماتےہیں توپھر1مڈل کلاس یاغریب مزدورکی تنخواہ4لاکھ ہونےمیں کیامسئلہ ہے؟کیامزدور،کسان اورانکےبچےانسان نہیں؟ pic.twitter.com/d6XNh3f6IS
— Jawad Ahmad (@jawadahmadone) November 18, 2025
واضح رہے کہ جواد احمد نے ماضی میں بھی بار بار دعویٰ کیا ہے کہ وہ پاکستان کے حالات بدلنے کے لیے واحد اور آخری چانس ہیں۔
جواد احمد پاکستان کی شوبز انڈسٹری کا ایک مقبول نام ہیں اور ان کے گانے ماضی میں بڑے مقبول رہے۔ طویل عرصے تک گلوکاری کے بعد انہوں نے 2017 میں سیاست میں قدم رکھا اور اپنی سیاسی جماعت ’برابری پارٹی پاکستان‘ کی بنیاد رکھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلاول بھٹو پاکستانی سیاستدان جواد احمد حکومتی جماعتیں زرداری خاندان شریف فیملی