صوبے کی تقسیم پر چراغ پا ہونے والے وزیر کو ملک توڑنے کے نعرے سنائی نہیں دیتے،چیئر مین مہاجر قومی موومنٹ
تقسیم کی لکیر توبھٹونے کھینچی تھی ہم توعملی جامہ پہنانا چاہتے ہیں، مرکزی اورضلعی کمیٹیوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب

سندھ کے شہری علاقوںپر مشتمل علیحدہ صوبے کا قیام مہاجر وں کی بقاء کیلئے ضروری ہے یہ بات چیئر مین آفاق احمد نے مرکزی اورضلعی کمیٹیوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ حکمراں اسے سیاسی نعرہ سمجھنے کی غلطی نہ کریں ۔آفاق احمد نے کہا کہ صوبے کی تقسیم کی بات پر چراغ پاوزیرکو ملک توڑنے کے نعرے سنائی نہیں دیتے ۔انہیںاُنکے صوبے میں ملک کے خلاف نعرے لگانے اور ملک توڑنے کی بات کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات کرنے ہونگے۔آفاق احمدنے کہا کہ صوبے کی تقسیم اور شہری علاقوں پر مشتمل نئے صوبے کا قیام پیپلز پارٹی کی کرپشن سے ملک کو بچانے کیلئے ضروری ہے ،نئے صوبے کے قیام سے پاکستان کامعاشی حب ترقی کریگاجو خوشحال اور مضبوط پاکستان کیلئے ضروری ہے۔آفاق احمد نے کہا کہ سندھ کی تقسیم کی لکیر زوالفقار علی بھٹونے کھینچی تھی ہم تو اسے عملی جامہ پہنانا چاہتے ہیں ۔آفاق احمد نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی ذمہ داری ہے کہ وہ آنے والے مہینے میںاجرک ڈے کے نام پر علیحدگی پسندوں کا کلہاڑی والے جھنڈے کے ساتھ کراچی میںیلغاراورملک دشمن نعروں کو روکنے کیلئے مؤثراقدامات کرے،اگر ملک کے خلاف نعروں سے شہریوں میںاشتعال پھیلاتو اسکی ذمہ دار سندھ کی حکمراں جماعت پیپلز پارٹی ہوگی۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: ا فاق احمد نے کیلئے ضروری نے کہا کہ کی تقسیم

پڑھیں:

سندھ کی تقسیم مشکل ہی نہیں ناممکن ہے،سندھ حکومت

سندھ کوئی کیک نہیں ہے کہ اس کو بانٹ دیا جائے، نفرت کی سیات بند کریں،مچھلی پانی کے بغیر اور ایم کیو ایم اقتدار کے بغیر نہیں رہ سکتی،ان کی سیاست ختم ہوچکی ہے،شرجیل میمن کامیڈیا ٹاک پر ردعمل

سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سندھ کی تقسیم مشکل ہی نہیں ناممکن ہے۔مصطفیٰ کمال کی میڈیا ٹاک پر ردعمل میں شرجیل میمن نے کہا کہ آج ایم کیو ایم کے وفاقی وزیر نے بغیر ہوم ورک کے پریس کانفرنس کی۔انہوں نے کہا کہ یہ جن بلدیاتی انتخابات کا ذکر کررہے ہیں، انہوں نے زمینی حقائق دیکھ کر بائیکاٹ کیا، انہیں پتا تھا بلدیاتی انتخاب لڑیں گے تو شکست ہوگی۔سندھ کے سینئر وزیر نے مزید کہا کہ سندھ کی تقسیم مشکل نہیں ناممکن ہے، سندھ کوئی کیک نہیں ہے کہ اس کو بانٹ دیا جائے۔اُن کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم چاہتی ہے کہ ہم جذباتی جواب دیں اور وہ سیاست کریں، وہ ہر وقت اقتدار میں رہنا چاہتے ہیں، ایم کیو ایم کی سیاست ختم ہوچکی۔شرجیل میمن نے یہ بھی کہا کہ ایم کیو ایم چاہتی ہے، ان کی بات کا جواب دیا جائے، وہ کہتے ہیں ان کی بات ایک کان سے سنو دوسرے سے نکال دو۔انہوں نے کہا کہ چیٔرمین بلاول بھٹو کے ٹوئٹ میں بلدیاتی اداروں کا معاملہ تھا ہی نہیں، نفرت کی سیات بند کریں، ایم کیو ایم اپنی مردہ سیاست میں جان ڈالنا چاہتی ہے۔سندھ کے سینئر وزیر نے کہا کہ 27ویں ترمیم میں بہت سے نکات تھے جن کو پیپلز پارٹی نے قبول نہیں کیا، مچھلی پانی کے بغیر اور ایم کیو ایم اقتدار کے بغیر نہیں رہ سکتی۔

متعلقہ مضامین

  • جماعت اسلامی خواتین سندھ کی ذمے داران کا قافلہ روانہ
  • سندھ کی تقسیم کا معاملہ ایک بار پھر سر اٹھانے لگا، ایم کیو ایم کیا چاہتی ہے؟
  • سندھ میں نیا صوبہ بنے گا ایم کیو ایم
  • سندھ کی تقسیم مشکل ہی نہیں ناممکن ہے،سندھ حکومت
  • پی پی نے بلدیاتی نظام پر بات نہ کی تو 18ویں ترمیم ختم ہوگی ‘سندھ میں صوبہ بھی بنے گا‘ایم کیو ایم
  • پیپلز پارٹی نے بلدیاتی نظام سے متعلق بل پر بات نہ کی تو 18ویں ترمیم بھی ختم ہوگی اور سندھ میں صوبہ بھی بنے گا، مصطفیٰ کمال
  • مصطفیٰ کمال نے پیپلز پارٹی کو سندھ میں صوبہ بننے سے متعلق خبردار کردیا
  • پی پی نے بلدیاتی نظام پر بات نہ کی تو 18ویں ترمیم ختم ہوگی اور سندھ میں صوبہ بھی بنے گا، مصطفیٰ کمال
  • کسان خوشحال ہوگا تو ملک کی معیشت مضبوط ہوگی، احسن اقبال