افسوس ہوا کہ جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس منصور علی شاہ نے استعفی دیا، شرجیل میمن
اشاعت کی تاریخ: 17th, November 2025 GMT
سینئر وزیر سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے وفاقی وزیر نے پیپلز پارٹی پر بے بنیاد الزام تراشی کی ہے۔
سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ایم کیو ایم کے وفاقی وزیر نے پیپلز پارٹی پر بے بنیاد الزام تراشی کی۔ ایم کیو ایم کی مردہ سیاست کو جگانے کو ناکام کوشش کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کا ایم کیو ایم نے بائیکاٹ اس لیے کیا کہ ان کو پتہ تھا کہ الیکشن ہار جائیں گے۔ ستائیسویں ترمیم بلاول بھٹو زرداری کی ٹوئیٹ سے شروع ہوئی۔ ایم کیو ایم کی سیاست ختم ہوچکی ہے، ان کو عوامی سیاست کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ الطاف حسین سے لیکر اب تک سارے ٹیکٹس آپ کے ختم ہو چکے ہیں۔ آپ تعمیری کام کریں ہم آپکے ساتھ ہیں۔ کل وزیر اعلی نے کراچی کے منصوبوں کا دورہ کیا۔ ایم کیو ایم نے تو ستائیسویں ترمیم کے حق میں ووٹ دیے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے افسوس ہوا کہ جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس منصور علی شاہ نے استعفی دیا۔ میں ان کا ذاتی طور پر احترام کرتا ہوں۔ ہماری جوڈیشری نے ثاقب نثار جیسے ججز بھی دیکھے ہیں۔ ثاقب نثار نے قانون کی دہچیاں اڑائی ہیں۔ ثاقب نثار پی ٹی آئی اور عمران خان کے پیروکار بنے ہوئے تھے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایم کیو ایم ایم کی کہا کہ
پڑھیں:
کراچی: پنک بس سروس کے نئے روٹ کا آغاز 17 نومبر سے کیا جارہا ہے: شرجیل میمن
— فائل فوٹوسینیئر صوبائی وزیر شرجیل میمن نے کراچی میں عبداللّٰہ چوک سے نمائش چورنگی تک پنک بس سروس کا نیا روٹ شروع کرنے کا اعلان کردیا۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ کراچی میں پنک بس سروس کے نئے روٹ کا آغاز 17 نومبر سے کیا جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ابتدا میں نئے روٹ پر سروس تین مخصوص اوقات میں دستیاب ہوگی۔ صبح 8 سے 9 بجے، دوپہر 1 سے 2 بجے اور شام 5 سے 7 بجے تک خواتین سفر کرسکیں گی۔
انہوں نے کہا کہ خواتین کے لیے سفر کے دوران آرام، تحفظ اور بہتر انتظامات کو ترجیح دی جائے گی۔ کراچی جیسے بڑے شہر میں خواتین کو روزانہ سفر کے دوران مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ یہ سروس ان کے بوجھ کو کم کرنے میں مدد دے گی۔ حکومت سندھ چاہتی ہے خواتین اعتماد کے ساتھ تعلیمی، ملازمت اور ذاتی معاملات نمٹا سکیں۔
انہوں نے کہا کہ بسوں میں سیکیورٹی، ٹریکنگ سسٹم اور تربیت یافتہ عملے کی سہولت موجود ہوگی۔ مستقبل میں اس سروس کو دیگر علاقوں تک بڑھانے کا بھی منصوبہ ہے، یہ اقدام خواتین کے لیے محفوظ شہری ماحول کی طرف ایک بامعنی قدم ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ سندھ حکومت آئندہ بھی خواتین کو سہولتوں کی فراہمی کے لیے عملی اقدامات کرتی رہے گی۔