رائیونڈ، تبلیغی اجتماع کا دوسرا مرحلہ بھی اختتام پذیر
اشاعت کی تاریخ: 16th, November 2025 GMT
بھارتی عالم دین مولانا محمد ابراہیم دیولہ نے اختتامی دعا کروائی، شرکائے اجتماع کی سہولت کیلئے ریلوئے اسٹیشن پر محکمہ ریلوے کی جانب سے خصوصی اقدامات کئے گئے تھے۔ تمام نان سٹاپ ٹرینوں کے سٹاپ مقرر کئے گئے جبکہ رش کی صورت میں بکنگ کائونٹر کا الگ سے انتظام کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ رائیونڈ میں جاری عالمی تبلیغی اجتماع اختتامی دعا کے بعد اختتام پذیر ہوگیا۔ اختتامی دعا سے قبل مولانا عبدالرحمان آف بمبئی نے شرکاء کو خصوصی ہدایات دیں جبکہ اختتامی دعا مولانا محمد ابراہیم نے کروائی۔ دعا کے بعد شرکاء اپنے علاقوں کو روانہ ہوگئے۔ شرکائے اجتماع کی سہولت کیلئے ریلوئے اسٹیشن پر محکمہ ریلوے کی جانب سے خصوصی اقدامات کئے گئے تھے۔ تمام نان سٹاپ ٹرینوں کے سٹاپ مقرر کئے گئے جبکہ رش کی صورت میں بکنگ کائونٹر کا الگ سے انتظام کیا گیا۔ شرکاء اجتماع کی سہولت کیلئے مقامی کارکنان کی جانب سے خدمت کیمپ بھی لگا دیا گیا تھا، جہاں شرکاء کو تمام ٹرینوں کی معلومات اور کھانا فراہم کیا گیا۔
اجتماع میں شریک ہونیوالے ارکان اندرون، بیرون ملک دعوت و تبلیغ کیلئے روانہ ہوگئے۔ پنڈال کو آنیوالے راستوں کو عام ٹریفک کیلئے بند کر دیا گیا تھا۔ شرکا کے انخلا کیلئے تمام روڈز پر یک طرفہ ٹریفک چلائی گئی۔ لاہور روڈ، سندر روڈ اور قصور روڈ پر ٹریفک وارڈنز کی اضافی نفری تعینات کی گئی تھی، جنہوں نے شرکاء کا انخلاء یقینی بنایا۔ ایل ڈبلیو ایم سی، ریسکیو 1122 سمیت تمام ادارے آن بورڈ رہے۔ رائیونڈ جانیوالی تمام سڑکیں یکطرفہ کر دی گئی تھیں، صرف اجتماع کے شرکا کو ہی دونوں اطراف سے واپس جانے کا راستہ دیا گیا تھا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اختتامی دعا
پڑھیں:
" مرے قلم کا سفر رائیگاں نہ جائے گا" جسٹس منصور علی شاہ نے استعفیٰ کا اختتام احمد فراز کی نظم "محاصرہ" کے اشعار سے کیا
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ 27 ویں آئینی ترمیم کے بعد مستعفی ہوچکے ہیں ۔ جسٹس منصور علی شاہ نے اپنے استعفے کا اختتام احمد فراز کی نظم "محاصرہ" کے اشعار کے ساتھ کیا۔
انہوں نے لکھا:
مرا قلم تو امانت ہے میرے لوگوں کی
مرا قلم تو عدالت مرے ضمیر کی ہے
اسی لیے تو جو لکھا تپاک جاں سے لکھا
جبھی تو لوچ کماں کا زبان تیر کی ہے
میں کٹ گروں کہ سلامت رہوں یقیں ہے مجھے
کہ یہ حصار ستم کوئی تو گرائے گا
بڑے عہدوں سے اصول کی بنیاد پر استعفیٰ دینا ہر ایک کے بس کی بات نہیں،اسد عمر
تمام عمر کی ایذا نصیبیوں کی قسم
مرے قلم کا سفر رائیگاں نہ جائے گا
مزید :