پنجاب کے 13 حلقوں میں ضمنی الیکشن، 20 ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات
اشاعت کی تاریخ: 22nd, November 2025 GMT
آئی جی کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق، دفعہ 144، اسلحہ پابندی کی خلاف ورزی پر زیرو ٹالرنس ہے۔ الیکشن میٹریل کی ترسیل و آمدورفت جاری ہے، محفوظ ترسیل کیلئے فول پروف انتظامات کئے گئے ہیں۔ 939 مردانہ، 889 زنانہ، 964 جوائنٹ پولنگ سٹیشنز پر ووٹرز اور الیکشن کمیشن عملے کو بھرپور سکیورٹی فراہم کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ قومی و صوبائی حلقوں میں ضمنی انتخابات کے پرامن انعقاد کیلئے پنجاب پولیس نے سکیورٹی انتظامات مکمل کر لئے ہیں۔ 13 قومی و صوبائی حلقوں پر کل ہونیوالے ضمنی انتخابات کی سکیورٹی پر 20 ہزار سے زائد پولیس افسران و اہلکار تعینات ہوں گے۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا ہے کہ ووٹرز کو حق رائے دہی کیلئے پُرامن اور محفوظ ماحول فراہم کیا جائے گا۔ آئی جی کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق، دفعہ 144، اسلحہ پابندی کی خلاف ورزی پر زیرو ٹالرنس ہے۔ الیکشن میٹریل کی ترسیل و آمدورفت جاری ہے، محفوظ ترسیل کیلئے فول پروف انتظامات کئے گئے ہیں۔ 939 مردانہ، 889 زنانہ، 964 جوائنٹ پولنگ سٹیشنز پر ووٹرز اور الیکشن کمیشن عملے کو بھرپور سکیورٹی فراہم کر رہے ہیں۔
2 ہزار 792 پولنگ سٹیشنز میں سے 408 انتہائی حساس، 1032 حساس قرار دیئے گئے ہیں۔ انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب مکمل ہو گئی ہے، لمحہ بہ لمحہ مانیٹرنگ کی جائے گی۔ سنٹرل پولیس آفس، سیف سٹیز اتھارٹی، اضلاع کے کنٹرول اینڈ مانیٹرنگ رومز سے پولنگ کے عمل کی مسلسل نگرانی کی جائے گی۔ پولیس فورس مکمل پراعتماد، ان شاء اللہ پُرامن ماحول میں ضمنی انتخابات کا انعقاد یقینی بنائیں گے۔ متعلقہ اداروں کی مشاورت سے الیکشن سکیورٹی، لاجسٹکس، کمیونیکیشن اینڈ ٹرانسپورٹیشن پلان مرتب کیا گیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پنجاب میں ضمنی انتخابات، فول پروف سیکیورٹی کی ذمہ داری پاک فوج کے سپرد
وزارت داخلہ نے پنجاب میں ضمنی انتخابات کے دوران سیکیورٹی فول پروف بنانے کے لیے پاکستان آرمی، سول آرمڈ فورسز اور پولیس کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، جبکہ الیکشن کمیشن نے نامزد عسکری اور سول افسران کو مجسٹریٹ درجہ اول کے اختیارات بھی تفویض کردیے ہیں۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ضمنی انتخابات کے دن عام فورسز دوسرے درجے پر بطور کوئیک ری ایکشن فورس تعینات رہیں گی، جبکہ پاکستانی فوج تیسرے درجے پر بطور کوئیک ری ایکشن فورس خدمات انجام دے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب ضمنی انتخابات پر اثر انداز ہونے کا خدشہ، الیکشن کمیشن کا اظہار تشویش
الیکشن کمیشن کے مطابق 22 تا 24 نومبر کے دوران پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز کو اسٹینڈ بائی میں تعینات کیا جائے گا، جبکہ رینجرز کو فوری ردعمل یونٹس کے طور پر تیسری دفاعی پرت میں خدمات فراہم کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اس دوران ضابطہ فوجداری کے تحت کسی بھی خلاف ورزی، ہنگامی صورتحال یا جرم کے ارتکاب کی صورت میں فورسز خلاصہ کارروائی کر سکیں گی۔ علاوہ ازیں تعینات فورسز کو انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت مکمل اختیارات حاصل ہوں گے تاکہ انتخابی دنوں میں کسی بھی قانون شکن سرگرمی، ہنگامہ آرائی یا رکاوٹ کو بروقت اور مؤثر انداز میں روکا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں: ضمنی انتخابات، الیکشن کمیشن نے امیدواروں کو مہم روکنے کی ہدایت کردی
پی پی-115 فیصل آباد، پی پی-116 فیصل آباد، پی پی-269 مظفرگڑھ، این اے-185 ڈیرہ غازی خان، این اے-18 ہری پور، پی پی-73 سرگودھا، این اے-96 فیصل آباد، این اے-104 فیصل آباد، این اے-143 ساہیوال، پی پی-98 فیصل آباد، پی پی-203 ساہیوال، این اے-129 لاہور اور پی پی-87 میانوالی میں ضمنی انتخابات کے لیے فورسز تعینات کی جائیں گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پنجاب سیکیورٹی ضمنی انتخابات