ججز کے تقرر میں انتہائی احتیاط برتنے کی ضرورت ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 15th, November 2025 GMT
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جب ایجنڈے پر کام کرنے والے لوگ ججز بن جاتے ہیں تو وہ ریاست کے اس ستون کی ساکھ کو نقصان پہنچاتے ہیں، جس سے ادارے پر بھروسہ کمزور ہوتا ہے اور عوام متاثر ہوتے ہیں۔ ججز کے تقرر میں انتہائی احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔
سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر ایک بیان میں خواجہ آصف نے کہاکہ ایسے ججز جو صرف عوامی سطح پر پروفائل بڑھانے کے لیے فیصلے کرتے ہیں، انہیں چاہیے کہ وہ عدالت چھوڑ کر سیاست میں جائیں۔
When agenda driven persons become Judges they bring disrepute to the judicial pillar of state.
As a… https://t.co/DDFkO8kPhX
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) November 15, 2025
انہوں نے کہاکہ ججز کو سالوں تک اسٹے آرڈرز جاری کرنے اور بعد میں مقدمات خارج کرنے کا اختیار نہیں ہونا چاہیے، خاص طور پر جب اس سے حکومت کی آمدنی متاثر ہو، کیونکہ اس سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسے ججز کے لیے کوئی نظام ہونا چاہیے جو ذاتی مفاد کے لیے قانون کی غلط تشریح کریں۔
انہوں نے کہاکہ ججز کو چاہیے کہ وہ زیادہ سنیں، کم مداخلت کریں اور وکیل کی معاونت سے فیصلے کریں، جیسا کہ دیگر قانونی نظاموں میں صدیوں سے رائج ہے۔
وزیر دفاع نے زور دیا کہ ججز کے تقرر میں انتہائی احتیاط برتی جائے تاکہ ایسے افراد کو عدلیہ میں لایا جائے جو صرف عام شہری کو انصاف فراہم کرنے کے مقصد پر توجہ مرکوز کریں۔
مزید پڑھیں: پارلیمان اور عدلیہ کے اختیارات پر نئی بحث: ’ججز کے استعفے علامتی حیثیت رکھتے ہیں‘
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے 2 ججز جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ 27ویں ترمیم کو آئین پر حملہ قرار دیتے ہوئے مستعفی ہو گئے ہیں، جبکہ آج لاہور ہائیکورٹ کے ایک جج نے بھی استعفیٰ دے دیا ہے۔
دوسری جانب حکومت کا کہنا ہے کہ یہ سیاسی ججز تھے اور تحریک انصاف کی حمایت کررہے تھے، اب ان کا اصل چہرہ سامنے آگیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ججز استعفے ججز تقرر خواجہ آصف وزیر دفاع وی نیوزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ججز استعفے خواجہ ا صف وزیر دفاع وی نیوز وزیر دفاع ججز کے کے لیے
پڑھیں:
خواجہ آصف کا مدارس کے حوالے سے بیان دینی طبقات کی توہین ہے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سکھر (نمائندہ جسارت)جمعیت علما اسلام سندھ کے پریس سیکرٹری ڈاکٹر اے جی انصاری نے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کی جانب سے مدارس اور مساجد کے بارے میں دیے گئے متنازع بیان پر سخت ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بیان نہ صرف غیر سنجیدہ بلکہ ملک کے دینی طبقات کی توہین کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف وہی شخص ہیں جنہوں نے ماضی میں اعتراف کیا تھا کہ مدارس کے طلبہ منظم، محبِ وطن اور قوم کا قیمتی سرمایہ ہیں، مگر آج وہی وزیر مغرب اور امریکہ کو خوش کرنے کے لیے انہی مقدس اداروں کے خلاف زبان استعمال کر رہے ہیں۔ یہ طرزِ عمل انتہائی افسوسناک اور شرمناک ہے۔ڈاکٹر اے جی انصاری نے کہا کہ مدارسِ دینیہ نے ہمیشہ اس ملک کی نظریاتی اور اخلاقی سرحدوں کی حفاظت کی ہے۔ ان اداروں نے لاکھوں ایسے نوجوان تیار کیے جو دین، ملک اور قوم کی خدمت میں مصروف ہیں۔ اگر آج پاکستان میں دینی شعور اور اخلاقی تربیت باقی ہے تو اس کا سہرا انہی مدارس کے سر ہے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر کے اس غیر ذمے دارانہ بیان سے نہ صرف مذہبی طبقات کے جذبات مجروح ہوئے ہیں بلکہ حکومت کی نیت پر بھی سوالات اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ حکومت کو واضح کرنا ہوگا کہ کیا وہ بیرونی دباؤ پر دینی اداروں کے خلاف محاذ کھولنا چاہتی ہے. جے یو آئی سندھ کے ترجمان نے مطالبہ کیا کہ وزیر دفاع فوراً اپنے بیان پر غیر مشروط معافی مانگیں، ورنہ جمعیت علماء اسلام ملک بھر میں شدید احتجاج کی حکمتِ عملی اپنانے پر غور کرے گی۔ڈاکٹر اے جی انصاری نے مزید کہا کہ دینی مدارس اور مساجد نہ صرف عبادت گاہیں ہیں بلکہ امن، اخوت اور انسانیت کے مراکز ہیں۔ ان کے خلاف ہر سازش ناکام ہوگی اور قوم اپنے مذہبی و دینی اداروں کے دفاع کے لیے ہر محاذ پر ڈٹی رہے گی۔