افغانستان سے آمد ورفت کم ہوگی تو پاکستان میں دہشتگردی بھی کم ہوگی، خواجہ آصف کا تجارت بند کرنے کے بیان پر ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT
افغانستان سے آمد ورفت کم ہوگی تو پاکستان میں دہشتگردی بھی کم ہوگی، خواجہ آصف کا تجارت بند کرنے کے بیان پر ردعمل WhatsAppFacebookTwitter 0 12 November, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس ) وزیردفاع خواجہ آصف نے افغان نائب وزیراعظم برائیاقتصادی امور ملا عبدالغنی برادر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ افغانستان کا اپنا اندرونی معاملہ ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ انہیں جہاں سے سستی راہداری ملے گی وہ وہاں چلے جائیں گے، ہمارے لیے یہ ریلیف ہونی چاہیے۔وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ جتنا مال کراچی پورٹ سے افغانستان کے لیے بک ہوتا ہے وہ سارا پاکستان آجاتا ہے، اگر افغانستان والے ایران، ترکیے، ترکمانستان یا بھارت سے مال منگوانا چاہتے ہیں تو ضرور منگوائیں، اللہ کے کرم سے اس میں ہمیں کوئی معاشی نقصان نہیں ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کا خاتمہ ممکن ہے، افغانستان ایسا فیصلہ کرتا ہے تو ان کی پاکستان میں آنے جانے کی ٹریفک کم ہوجائے گی۔وزیر دفاع کے مطابق آمدو رفت کم ہوگی تو تجارت کے روپ میں یا کسی بھی طرح جو دہشتگردی پاکستان میں پھیلتی ہے وہ کم ہو جائے گی اور پاکستان کے لیے بارڈر منیجمنٹ بھی بہتر ہوجائے گی۔خواجہ آصف نے کہا کہ یہ تو بلیسنگ اِن ڈسگائز ہے کہ وہ کوئی اور راستے ڈھونڈ رہے ہیں، افغانستان ایسا فیصلہ کرتا ہے تو اس سے پاکستان کا فائدہ ہی ہوگا، کوئی نقصان نہیں ہوگا۔
خیال رہے کہ افغانستان کے نائب وزیراعظم برائے اقتصادی امور ملا عبدالغنی برادر نے افغان تاجروں کو کہا ہے کہ انہیں تجارت کے لیے پاکستان پر انحصار ختم کر دینا چاہیے اور متبادل راستوں کو اپنانا چاہیے۔افغان میڈیا کے مطابق ملا برادر نے کہا کہ تمام افغان تاجر اور صنعت کار پاکستان کے بجائے دوسرے تجارتی راستوں کی طرف رجوع کریں۔
انہوں نے کہا کہ میں تمام تاجروں پر زور دیتا ہوں کہ وہ جلد از جلد درآمدات و برآمدات کے لیے متبادل آپشنز پر عمل درآمد کریں۔انہوں نے خبردار کیا کہ اس ہدایت کے بعد اگر کوئی تاجر پاکستان کے ساتھ تجارت جاری رکھتا ہے تو حکومت اس کے ساتھ تعاون نہیں کرے گی اور نہ ہی اس کی بات سنے گی۔ ملا برادر نے پاکستان سے درآمد شدہ ادویات کے معیارکو ناقص قرار دیتے ہوئے اعلان کیا کہ ادویات کے درآمد کنندگان کو 3 ماہ کی مہلت دی جاتی ہے تاکہ وہ پاکستان کے ساتھ اپنے تجارتی کھاتے بند کر دیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرکار دھماکے اور مقبوضہ کشمیر میں گرفتاریوں میں ممکنہ تعلق کی تحقیقات جاری ہے، دہلی پولیس کار دھماکے اور مقبوضہ کشمیر میں گرفتاریوں میں ممکنہ تعلق کی تحقیقات جاری ہے، دہلی پولیس جیارجیا-آذربائیجان سرحد پر طیارہ حادثہ، ترکیے کے 20 فوجی جاں بحق پاک افغان خارجہ پالیسی میں وفاق صوبے سے مشاورت کرے، پولیس اور سی ٹی ڈی داخلی سلامتی کی قیادت کریں گی: کے پی امن... سری لنکن ٹیم دورہ پاکستان ادھورا چھوڑ کر واپس جا رہی ہے : ترجمان سری لنکا کرکٹ ٹیم حکومت کا جینا حرام کردیں گے، اپوزیشن کا احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان وزیر داخلہ محسن نقوی کی سری لنکن ہائی کمشنر،ٹیم منیجرسے ملاقات،مہمان ٹیم دورہ مکمل کرے گی
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاکستان میں خواجہ آصف کم ہوگی
پڑھیں:
وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا نائب افغان وزیرِ اعظم کے بیان پر ردِ عمل
وزیرِ دفاع خواجہ آصف—فائل فوٹووزیرِ دفاع خواجہ آصف نے افغانستان کے نائب وزیرِ اعظم برائے اقتصادی امور ملا عبدالغنی برادر کے بیان پر ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ افغانستان کا اپنا اندرونی معاملہ ہے، انہیں جہاں سے سستی راہداری ملے گی وہ وہاں چلے جائیں گے، ہمارے لیے یہ ریلیف ہونا چاہیے۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ جتنا مال کراچی پورٹ سے افغانستان کے لیے بک ہوتا ہے وہ سارا پاکستان آ جاتا ہے، اگر افغانستان والے ایران، ترکی، ترکمانستان یا بھارت سے مال منگوانا چاہتے ہیں تو ضرور منگوائیں۔
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے بعد افغانستان پر کارروائی کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اللّٰہ تعالیٰ کے کرم سے اس میں ہمیں کوئی معاشی نقصان نہیں ہے، پاکستان میں دہشت گردی کا خاتمہ ممکن ہے، افغانستان ایسا فیصلہ کرتا ہے تو ان کی پاکستان میں آنے جانے کی ٹریفک کم ہو جائے گی۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ آمد و رفت کم ہو گی تو تجارت کے روپ میں یا کسی بھی طرح جو دہشت گردی پاکستان میں پھیلتی ہے وہ کم ہو جائے گی، پاکستان کے لیے بارڈر مینجمنٹ بھی بہتر ہو جائے گی۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ تو بلیسنگ اِن ڈسگائز ہے کہ وہ کوئی اور راستے ڈھونڈ رہے ہیں، افغانستان ایسا فیصلہ کرتا ہے تو اس سے پاکستان کا فائدہ ہی ہو گا کوئی نقصان نہیں ہو گا۔
خیال رہے کہ افغانستان کے نائب وزیر اعظم ملا عبدالغنی برادر نے پریس کانفرنس کے دوران افغان صنعتکاروں اور تاجروں کو پاکستان پر تجارت کے لیے انحصار کم کرنے کا کہا تھا۔