لاہور میں پیدا ہونے والی بھارت کی لیجنڈری اداکارہ 98 برس کی عمر میں چل بسیں
اشاعت کی تاریخ: 15th, November 2025 GMT
ماضی کی معروف ہیروئن اور سینیئر اداکارہ کامنی کوشل کی آخری رسومات ادا کردی گئیں جس میں اہل خانہ، فلمی ستاروں اور ان کے مداحوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
بھارتی فلم انڈسٹری میں سات دہائیوں سے راج کرنے والی اداکارہ کامنی کوشل گزشتہ روز جہان فانی سے کوچ کر گئی تھیں۔ وہ فروری 1927 کو لاہور میں پیدا ہوئی تھیں۔
وہ عمر رسیدگی سے جڑی بیماریوں میں مبتلا تھیں۔ اہل خانہ نے ان کے انتقال کی تصدیق کی لیکن موت کی وجہ نہیں بتائی البتہ میڈیا اور مداحوں سے نجی رازداری کو برقرار رکھنے کی درخواست کی ہے۔
ان کے انتقال کی خبر نے نہ صرف ان کے اہلِ خانہ بلکہ دنیا بھر میں موجود ان کے چاہنے والوں کو گہرے صدمے میں ڈال دیا۔
اداکارہ کامنی کوشل کو بالی وڈ کے سنہرے دور کی علامت سمجھا جاتا تھا اور ان کی فنکارانہ خدمات سات دہائیوں سے زائد عرصے پر محیط تھیں۔
کامنی کوشل نے اپنی زندگی میں کئی مشکل اور کٹھن دور دیکھے۔ اپنی بہن کے انتقال کے بعد بھانجیوں کی پرورش کے لیے محض 21 سال کی عمر میں اپنے بہنوئی سے شادی کی۔
اداکارہ کامنی کوشل نے اپنے تین بیٹوں اور بہن کی دو بیٹیوں کی پرورش یکساں طریقے سے کی اور ان کے درمیان کبھی تفریق نہیں کی۔
یہ بھی کہا جاتا ہے کہ کامنی نے یہ شادی گھر والوں کے دباؤ پر کی تھی لیکن پھر اس رشتے کو بھرپور انداز سے نبھایا۔
کامنی کا شمار ان چند عظیم فنکاراؤں میں ہوتا ہے جنھوں نے جب ہیروئن کا کردار نبھایا تو کامیابیاں اپنے نام کیں اور جب عام کردار ادا کیے تو انھیں امر کردیا۔
کامنی کوشل نے 1946 میں فلم نیچا نگر سے کیا جو تاحال کانز فلم فیسٹیول میں پالم ڈور جیتنے والی واحد بھارتی فلم ہے۔
علاوہ ازیں ان کی کامیاب فلموں میں شہید (1948) ندیا کے پار (1948) ضدی (1948) شبنم (1949) اور آرزو (1950) شامل ہیں۔
فلموں کے علاوہ ٹی وی پروگرامز میں بالخصوص بچوں کے لیے خصوصی پروگرامز بھی پروڈیوس کیے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اداکارہ کامنی کوشل
پڑھیں:
جسٹس امین الدین ملتان میں پیدا ہوئے، 84ء میں ایل ایل بی کیا
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) آئینی عدالت کے چیف جسٹس امین الدین خان 1960ء میں ملتان میں پیدا ہوئے۔ یونیورسٹی لاء کالج ملتان سے 1984ء میں ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی اور اپنے والد خان صادق محمد احسن کے ماتحت پریکٹس شروع کی۔ 1987ء میں لاہور ہائیکورٹ اور 2001ء میں سپریم کورٹ کے وکیل بنے۔ انہوں نے 2001ء میں ملتان میں ظفر لاء چیمبرز میں شمولیت اختیار کی اور 2011ء میں جج کے عہدے پر فائز ہونے تک قانونی فرم کے ساتھ کام کیا۔ 2019ء میں سپریم کورٹ کے جسٹس کے طور پر حلف اٹھایا۔ نومبر 2024ء میں سپریم کورٹ کے آئینی بنچ کا سربراہ بنایا گیا۔ وہ سپریم کورٹ کے ججوں میں سنیارٹی میں چوتھے نمبر پر تھے۔