اپوزیشن اتحاد کا 27ویں ترمیم پر شدید ردعمل، غیر آئینی قرار اور یوم سیاہ منانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 14th, November 2025 GMT
اپوزیشن اتحاد کا 27ویں ترمیم پر شدید ردعمل، غیر آئینی قرار اور یوم سیاہ منانے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 14 November, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)اپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان نے 27ویں اور 26ویں آئینی ترامیم کو غیر آئینی قرار دے کر مکمل طور پر مسترد کر دیا اور اگلے جمعے کو ملک بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا۔تحریک تحفظ آئین پاکستان کے اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ ترامیم آئین کے بنیادی ڈھانچے اور عدلیہ پر حملہ ہیں، عدلیہ کو انتظامیہ کے ماتحت کرنے کی کوشش ناقابل قبول ہے اور اس طرح سپریم کورٹ کے اختیارات محدود کر دیے گئے ہیں۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ کے استعفے پر خراج تحسین کیا گیا اور آئین کو اصل شکل میں بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا اور عزم ظاہر کیا گیا کہ غیر آئینی ترامیم کے خلاف جمہوری مزاحمت جاری رہے گی۔اپوزیشن اتحاد نے کہا کہ خیبر پختونخوا امن جرگے کے اعلامیے کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور خیبرپختونخوا اسمبلی میں 27 ویں ترمیم کے خلاف قرارداد پیش ہوگی۔تحریک رحفظ آئین پاکستان نے پنجاب اسمبلی سے لاہور ہائی کورٹ تک مارچ کا اعلان کیا اور کہا کہ لاہور میں وکلا احتجاج میں بھرپور شرکت کی جائے گی اور اگلے جمعے کو ملک بھر میں یوم سیاہ منایا جائے گا۔اعلامیے کے مطابق عمران خان، بشری بی بی، پی ٹی آئی قیادت اور بلوچ یک جہتی کمیٹی کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔اجلاس میں اراکین اسمبلی کو پیر کو قومی اسمبلی سے سپریم کورٹ تک واک کی بھی ہدایت کی گئی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیراعلی خیبرپختونخوا کا ریڈیو پاکستان پر 9مئی حملے کی تحقیقات کیلئے انکوائری کمیشن قائم کرنے کا اعلان وزیراعلی خیبرپختونخوا کا ریڈیو پاکستان پر 9مئی حملے کی تحقیقات کیلئے انکوائری کمیشن قائم کرنے کا اعلان چیف جسٹس امین الدین کا پہلا بڑا فیصلہ، وفاقی آئینی عدالت کا رجسٹرار تعینات کردیا تحریک عدم اعتماد کا معاملہ ،اسپیکر آزاد کشمیر چوہدری لطیف اکبر نے 17نومبر دن تین بجے قانون ساز اسمبلی کا اجلاس طلب کر لیا حکومت نے صحافیوں اور میڈیا پروفیشنلز کے تحفظ کیلئے ایک خودمختار کمیشن قائم کر دیا وفاقی آئینی عدالت کے ججوں کی تعداد 13کیے جانے کا امکان چیئرمین سی ڈی اے کی کیپیٹل ہسپتال میں ورلڈ ذیابیطس ڈے پر تقریب اور واک میں شرکتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اپوزیشن اتحاد یوم سیاہ کا اعلان کیا گیا
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم ملک کی جمہوریت کو شدید نقصان پہنچائے گی، علامہ مقصود ڈومکی
جیکب آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے مطالبہ کیا کہ تمام سیاسی جماعتیں اور عوام جمہوریت کے تحفظ کیلیے متحد ہو جائیں، کیونکہ یہی پاکستان کے استحکام کی ضمانت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں قائد حزب اختلاف کا تقرر نہ کرنا آئین پاکستان سے مذاق کے مترادف ہے۔ 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے پاکستان کی شناخت، اسلام اور جمہوریت، دونوں پر حملہ کیا گیا ہے۔ اب ملک کی جمہوری اساس کو سنگین خطرات لاحق ہو چکے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیکب آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وطن عزیز پاکستان اس وقت سنگین حالات سے دوچار ہے۔ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کی آگ جل رہی ہے، جبکہ سندھ کے عوام کچے اور پکے کے ڈاکوؤں کے رحم و کرم پر ہیں۔ ایسے میں اسلام آباد میں دہشت گردی کا المناک سانحہ ریاستی اداروں کی کارکردگی پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔
علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ جب امن و امان قائم کرنے والے اداروں میں سیاسی مداخلت ہو اور سیاسی جوڑ توڑ کے لیے انہیں استعمال کیا جانے لگے، تو ملک میں پائیدار امن کا قیام ایک خواب بن جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں قائد حزب اختلاف کا تقرر نہ کرنا آئین پاکستان سے مذاق کے مترادف ہے۔ 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے پاکستان کی شناخت، اسلام اور جمہوریت، دونوں پر حملہ کیا گیا ہے۔ اب ملک کی جمہوری اساس کو سنگین خطرات لاحق ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناحؒ نے عوام کی طاقت سے جمہوری جدوجہد کے ذریعے پاکستان کو حاصل کیا تھا۔ پاکستان کوئی مفتوحہ علاقہ نہیں، بلکہ یہ ایک ایسی سرزمین ہے جو بابائے قوم کی قیادت میں عوامی اور جمہوری جدوجہد کے نتیجے میں حاصل ہوئی۔
علامہ ڈومکی نے مزید کہا کہ مجوزہ ستائیسویں آئینی ترمیم ملک کی جمہوریت اور جمہوری اداروں کو شدید نقصان پہنچائے گی۔ چند افراد کا تاحیات تقرر آئین پاکستان کی روح اور جمہوری اصولوں کے خلاف ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ تمام سیاسی جماعتیں اور عوام جمہوریت کے تحفظ کے لیے متحد ہو جائیں، کیونکہ یہی پاکستان کے استحکام کی ضمانت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں ایک مرتبہ پھر کالعدم تکفیری دہشتگرد تنظیم کو کھلی چھوٹ دی گئی ہے، تاکہ وہ وطن عزیز پاکستان میں فرقہ واریت کو ہوا دے، حالانکہ پاکستان کے عوام فرقہ واریت سے نفرت کرتے ہیں۔ مختلف مسالک کے درمیان مصنوعی طور پر تفرقہ ڈالنے کی سازش کی جاتی ہے۔ حکومت اور ریاستی اداروں کی سرپرستی میں کالعدم تنظیم کے ملک بھر میں نفرت انگیز جلسے سوالیہ نشان ہیں۔