امریکا میں دنیا کا پہلا H5N5 ایون انفلوئنزا کیس سامنے آگیا، مریض جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 22nd, November 2025 GMT
ریاستی محکمہ صحت نے جمعہ کو بتایا کہ واشنگٹن کے گریس ہاربر کاؤنٹی کا ایک باشندہ جو H5N5 ایون انفلوئنزا (برڈ فلو) میں مبتلا تھا، جاں بحق ہو گیا ہے۔ یہ عالمی سطح پر اس برڈ فلو کی قسم کا پہلا تصدیق شدہ انسانی کیس ہے۔
BREAKING:
Health officials have confirmed the world’s first human case of H5N5 bird flu after a Washington State resident died.
H5N5, never seen in humans before, poses low public risk. Global surveillance is being stepped up as investigations continue. pic.twitter.com/7OuzbGwePp
— MedSense News (@MedsenseN) November 22, 2025
ابتدائی تحقیقات سے پتا چلا کہ برڈ فلو ریوڑ کے ماحول میں موجود تھا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ متاثرہ شخص کی نمائش ممکنہ طور پر گھریلو یا جنگلی پرندوں سے ہوئی۔
صحت کے حکام نے کہا کہ عوام کے لیے خطرہ کم ہے اور اب تک اس کیس میں شامل دیگر افراد میں برڈ فلو کی تصدیق نہیں ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں:انٹارکٹکا میں پرندوں سے ملنے والے برڈ فلو وائرس کا جینیاتی کوڈ تیار
محکمہ نے مزید کہا کہ مریض کے قریبی رابطے میں آنے والے افراد کو علامات کے لیے نگرانی میں رکھا جائے گا اور اس وائرس کے انسان سے انسان میں پھیلنے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔
ان افراد کی بھی نگرانی کی جا رہی ہے جو بیک یارڈ فلوک یا اس کے ماحول سے رابطے میں آئے تھے تاکہ کسی ممکنہ علامات کی بروقت تشخیص ہو سکے۔
یہ واقعہ عالمی صحت کے لیے تشویش کا باعث ہے کیونکہ یہ پہلی بار H5N5 قسم کے برڈ فلو کا انسانی کیس تصدیق شدہ طور پر سامنے آیا ہے، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ فی الحال عام لوگوں کے لیے خطرہ نہ ہونے کے برابر ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
H5N5 امریکا ایون انفلوئنزا برڈ فلو واشنگٹنذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا برڈ فلو واشنگٹن برڈ فلو کے لیے
پڑھیں:
پاکستان خیرات دینے والے ملکوں میں سرفہرست، عطیات چھپانے والے بھی سامنے آئیں: وزیر خزانہ
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کا شمار عطیات دینے والے ممالک میں سر فہرست ہے اور کراچی پاکستان میں عطیات دینے والوں میں سب سے اوپر ہے اور جو لوگ عطیات چھپا رہے ہیں وہ بھی سامنے آئیں۔ اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ ترقی کے ثمرات عوام تک پہنچانے کے لیے اصلاحات متعارف کرائی ہیں اور وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر سوشل فنانسنگ فریم ورک پر کام ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوموں کی ترقی میں چیلنجز آتے رہتے ہیں، متحد ہو کر ہی چیلنجز پر قابو پایا جا سکتا ہے، ملکی ترقی کے لیے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ پاکستان میں مخیر حضرات کی کمی نہیں ہے، 300 سے زائد رجسٹرڈ کمپنیاں فلاحی اقدامات کے لیے فنڈنگ کرتی ہیں۔ نجی شعبے کا ملکی معیشت کی بہتری میں اہم کردار ہے۔ نجی شعبے کی جانب سے فلاحی کاموں کے لیے فنڈز کی دستیابی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ عطیات کو چھپا رہے ہیں وہ بھی سامنے آئیں، عطیات کو ظاہر کرنا دین و دنیا کے لیے بہتر ہے۔ عطیات ادا کرنے والی کمپنیاں اور کاروباری شخصیات مشعل راہ ہیں۔ اس فریم ورک سے سماجی شعبے میں خاطر خواہ بہتری آئے گی۔