اسلام آباد، مساج سینٹر میں لڑکی پر مبینہ تشدد وبلیک میلنگ، گنجا کردیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, November 2025 GMT
اسلام آباد(نیوزڈیسک) تھانہ لوئی بھیر کے علاقے میں نوجوان لڑکی پر تشدد کا سنگین واقعہ پیش آیا ہے۔مساج سینٹر کے مالکان اور بااثر افراد نے نوجوان لڑکی پر تشدد کیا، تشدد کے دوران لڑکی کے بال کاٹ کر گنجا کردیا گیا۔رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت کے ایک مساج سینٹر میں لڑکی پر مبینہ تشدد اور بلیک میلنگ کا انکشاف ہوا ہے۔خواتین پر تشدد کسی صورت برداشت نہیں، ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔پوسٹ کرنے والے ارشاد احمد کے مطابق پولیس ان درندوں سے ایک ایک لاکھ روپے رشوت لے کر انہیں چھوڑ چکی ہے۔وزیر داخلہ محسن نقوی اس واقعے کا نوٹس لیں۔ نہ ان درندوں کے باپ کا ملک ہے نا رشوت خور پولیس کے۔
ذرائع نے کہا کہ مبینہ طور پر مساج سینٹر کے مالکان اور بااثر افراد نے نوجوان لڑکی پر تشدد کیا، تشدد کے دوران لڑکی کے بال کاٹ کر گنجا کردیا گیا۔
واقعہ لوئی بھیر میں مساج سینٹر میں پیش آیا، ایس ایس پی آپریشن نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کے خلاف فوری مقدمہ درج کر کے گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: لڑکی پر
پڑھیں:
اسلام آباد سے17 برس قبل لاپتا ہونے والی لڑکی کراچی سے مل گئی
اسلام آباد سے17 برس پہلے لاپتہ ہونے والی لڑکی ایدھی سینٹرکراچی سے مل گئی، 27 سالہ کرن کواس کے حقیقی والد کے حوالے کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد سے17 برس پہلے لاپتہ ہونے والی لڑکی ایدھی سینٹرکراچی سے مل گئی، 27 سالہ کرن کو گزشتہ روز اس کے حقیقی والد عبدالمجید کے حوالے کردیا گیا۔
لڑکی کی تلاش سیف سٹی پنجاب کی کاوشوں سے ممکن ہوئی، کرن نے بتایا کہ میں گھر سے آئس کریم لینے نکلی تھی، گلی بھول گئی، راستہ بھٹک گئی توکوئی مجھے ایدھی سینٹراسلام آباد چھوڑگیا، بعد میں مجھے امی ( بلقیس ایدھی صاحبہ مرحوم) کراچی لے آئیں، ایدھی سینٹر میں رہ کر میں نے دینی اوردنیاوی تعلیم حاصل کی۔
آج بہت خوشی ہے کہ والدین سے مل رہی ہوں، ایدھی سینٹر میں بہت اچھا وقت گزا ہمیشہ یاد رہے گا۔
شبانہ فیصل ایدھی نے بتایا کہ کرن کے والدین کی تلاش کے لئے کئی بار بس سروس کے ذریعے اسلام آباد بھیجا گیا لیکن والدین کا سراغ نہیں ملا، چند روز کے دوران ملک بھر سے 12 بچے والدین کے حوالے گئے جاچکے ہیں۔
کراچی سے یہ پانچویں لڑکی ہے جسکے والدین کی تلاش ممکن ہوئی، لڑکی کے والد عبدالمجید نے بتایا کہ ان کا آبائی تعلق قصور سے ہے بیٹی کے لا پتا ہونے کے بعد انھوں نے اپنی بیٹی کوبہت تلاش کیا لیکن اس کا کوئی سراغ نہیں ملا۔
ان کا کہنا تھا کہ اب تو بیٹی کے ملنے کے امید بھی دم توڑ رہی تھی لیکن اچانک پولیس ان کے پاس آئی اور انہیں بیٹی کے ملنے کے بارے بتایا۔
ان کہنا تھا کہ 17 برس بعد بیٹی کے ملنے پر وہ بہت خوش ہیں اور ان کی خوشی کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا ہے۔