کینیڈا کا خالصتان ریفرنڈم: ریکارڈ ٹرن آؤٹ مشرقی پنجاب کی بھارت سے آزادی کی حمایت کرتا ہے
اشاعت کی تاریخ: 24th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کینیڈا میں ہونے والے خالصتان ریفرنڈم کے تازہ ترین مرحلے میں کینیڈا کے چار صوبوں سے تعلق رکھنے والے 53 ہزار سے زائد کینیڈین سکھوں نے ووٹ ڈالے، ریکارڈ ٹرن آؤٹ مشرقی پنجاب کی بھارت سے آزادی کی حمایت کرتا ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ غیر سرکاری عالمی ووٹنگ مہم علیحدگی پسند تنظیم سکھس فار جسٹس (SFJ) کی جانب سے منظم کی گئی تھی، اونٹاریو، البرٹا، برٹش کولمبیا اور کیوبیک کے سکھ ووٹرز میگ نیب کمیونٹی سینٹر میں جمع ہوئے، جہاں منفی درجۂ حرارت، برف باری اور تیز ہواؤں کے باوجود دو کلومیٹر طویل قطاریں لگی رہیں، سہ پہر 3 بجے پولنگ کے سرکاری اختتام پر بھی ہزاروں لوگ لائن میں موجود تھے، جس پر حکام نے تمام ووٹرز کو ووٹ ڈالنے کا موقع دینے کے لیے عمل کو جاری رکھا۔
سکھس فار جسٹس نے اسے کینیڈا کا خالصتان پر ریفرنڈم‘ قرار دیا اور اسے کینیڈا کی حکومت کے بھارت کے ساتھ تعلقات کے طریقۂ کار پر عوامی ردِعمل کے طور پر پیش کیا، گروپ نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ وزیرِ اعظم مارک کارنی کی حکومت نے اسی روز بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کے ساتھ جی-20 تجارتی مذاکرات کیوں کیے، خصوصاً ایسے وقت میں جب کینیڈین انٹیلیجنس ایجنسیاں بھارتی سرکاری اہلکاروں پر قتل کی سازشوں، غیر ملکی مداخلت اور کینیڈین شہریوں کو نشانہ بنانے والے جرائم پیشہ نیٹ ورکس میں ملوث ہونے کے الزامات لگا چکی ہیں۔
سکھس فار جسٹس کے ماہانہ خطاب جنرل کونسل گُرپتونت سنگھ پنن نے ریفرنڈم کو سکھوں کے سیاسی حقوق کی دہائیوں پر محیط جدوجہد کا حصہ قرار دیا، 1984 کے سکھ مخالف فسادات کے 41 سال بعد پنجاب آج مودی حکومت کے تحت معاشی نسل کشی کا سامنا کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ اندرا گاندھی نے اپنے اقدامات کے سیاسی نتائج بھگتے تھے، سکھس فار جسٹس مودی کی پالیسیوں کی سیاسی، نہ کہ جسمانی شکست چاہتی ہے، بیلٹ، بین الاقوامی جواب دہی، اور خالصتان تحریک کے بڑھتے ہوئے اثر کے ذریعے مودی سرکار کو جواب ہے۔
سکھس فار جسٹس کے رضاکاروں نے اس موقع پر شرکاء سے سوال پوچھا کہ کیا وہ کارنی حکومت کے اس فیصلے کی حمایت کرتے ہیں کہ بھارت کے ساتھ تجارت پر بات چیت جاری رکھی جائے بغیر اس کے کہ برٹش کولمبیا کے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجّار کے قتل پر جوابدہی کا مطالبہ کیا جائے؟ کینیڈین حکام کا کہنا ہے کہ نجّار کے قتل میں بھارتی سرکاری ایجنٹ ملوث تھے۔
سکھس فار جسٹس کے مطابق ووٹروں کا ردِعمل بے حد اور تقریباً مکمل طور پر حکومت کی بھارت کے ساتھ تجارتی مصروفیت کے خلاف تھا۔
تنظیم نے کہا کہ ریکارڈ ٹرن آؤٹ نہ صرف پنجاب کی بھارت سے آزادی کے لیے حمایت کو ظاہر کرتا ہے بلکہ نئی دہلی کے ساتھ اوٹاوا کے رویے پر وسیع عوامی ناراضی کی بھی نشاندہی کرتا ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان جاری سفارتی کشیدگی کے پس منظر میں سامنے آئی ہے۔
سکھس فار جسٹس کے رہنماؤں نے دوبارہ کہا کہ وہ نجّار کے قتل پر مکمل جوابدہی چاہتے ہیں اور کینیڈا کی کسی بھی ایسی حکومتی پالیسی کی مخالفت کرتے ہیں جو قومی سلامتی ایجنسیوں کی جاری تنبیہات کو نظرانداز کرے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سکھس فار جسٹس کے کی بھارت کرتا ہے کے ساتھ
پڑھیں:
بابراعظم نے ویرات کوہلی کا ریکارڈ برابر کردیا
قومی ٹیم کے مایہ نا بیٹر بابراعظم نے ٹی 20 انٹرنیشنل کرکٹ میں سب سے زیادہ نصف سنچریاں بنانے کا بھارت کے سابق کپتان ویرات کوہلی کا ریکارڈ برابر کردیا۔راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں سہ فریقی سیریز کے دوران زمبابوے کے خلاف میچ میں بابراعظم نے 52 گیندوں پر7 چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 74 رنز بنائے یہ ان کے کیریئر کی 38 ویں نصف سنچری ہے۔ اس سے قبل بھارت کے سابق کپتان ویرات کوہلی نے سب سے زیادہ 38 نصف سنچریوں کا ریکارڈ بنایا تھا۔بابراعظم نے 134 میچوں کی 127 اننگز میں 38 نصف سنچریاں بنائیں اورانہیں ٹی20 کرکٹ میں سب سے زیادہ 4 ہزار 392 رنزبنانے کا اعزاز بھی حاصل ہے اور اس کے علاوہ 3 سنچریوں کے ساتھ 50 یا اس سے زائد رنز کی سب سے زیادہ اننگز کھیلنے کا ریکارڈ بھی رکھتے ہیں۔ویرات کوہلی نے 125 میچوں کی 117 اننگز میں 38 نصف سنچریاں بنائی ہیں اور صرف ایک سنچری ہے، تیسرے نمبر پر روہت شرما نے 32 نصف سنچریاں بنا رکھی ہیں، محمد رضوان 30 نصف سنچریوں کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہیں جب کہ آسٹریلیا کے سابق اوپنر ڈیوڈ وارنر 28 نصف سنچریوں کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہیں۔بابراعظم نے ٹی20 کرکٹ میں سب سے زیادہ 464 چوکے لگانے کا ریکارڈ بھی بنایا ہے، اس فہرست میں دوسرے نمبر پر آئرلینڈ کے پال اسٹرلنگ ہیں، جنہوں نے 430 چوکے مارے ہیں، تیسرے نمبر روہت شرما ہیں، جن کے ریکارڈ میں 383 چوکے شامل ہیں، ویرات کوہلی 363 کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہیں۔