وفاقی آئینی عدالت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے 5 ججز کی اپیل خارج کردی
اشاعت کی تاریخ: 24th, November 2025 GMT
اسلام آباد ہائی کورٹ ججز ٹرانسفر کیس میں وفاقی آئینی عدالت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے پانچ ججز کی انٹراکورٹ اپیل عدم پیروی پر خارج کردی۔
کراچی بار کی اپیل بھی عدم پیروی پر خارج جبکہ بانی پی ٹی آئی کے وکیل اور لاہور ہائی کورٹ بار، لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے وکیل کو وقت فراہم کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کردی۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں چھ رکنی آئینی عدالت نے جسٹس سردار سرفراز ڈوگر و دیگر ججز کے تبادلوں کو درست قرار دینے کے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کی۔
بینچ میں جسٹس حسن اظہر رضوی ،جسٹس علی باقر نجفی،جسٹس کے کے آغا خان ،جسٹس روزی خان اور جسٹس ارشد حسین شاہ بھی شامل تھے۔
سماعت کا آغاز ہوا تو اسلام آباد ہائی کورٹ کے پانچ ججز کے وکیل منیر اے ملک پیش نہ ہوئے، وفاقی آئینی عدالت نے عدم پیروی پر ہائی کورٹ ججز کی اپیل خارج کردی۔
کراچی باراور اسلام آباد بار کے سابق صدر کے وکیل فیصل صدیقی بھی عدالت میں پیش نہ ہوئے، ان کی انٹرا کورٹ اپیل بھی عدم پیروی پر خارج کردی گئی۔
لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور لاہور ہائی کورٹ بار کے وکیل حامد خان تو پیش نہ ہوئے تاہم ان کے معاون وکیل اجمل طور عدالت میں پیش ہوئے اور کیس ملتوی کرنے کی استدعا کی۔
عدالت نے لاہور ہائی کورٹ اور لاہور بار ایسوسی ایشن کی حد تک انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کردی۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل ادریس اشرف عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ میرے موکل اڈیالہ جیل میں قید ہے، ان سے ہدایات لینی ہیں، ہم نے شارٹ آرڈر کو چیلنج کیا تھا، اب تفصیلی وجوہات کے بعد اضافی گزارشات فائل کرنی ہیں جس کیلئے ہدایات درکار ہیں۔
وفاقی آئینی عدالت حکم دے تاکہ میں ہدایات لے سکوں، چیف جسٹس وفاقی آئینی عدالت نے کہا جس عدالت نے سزا دی ہو، وہی عدالت دے سکتی ہے، ہم ہدایات نہیں دے سکتے، عمران خان کے وکیل ادریس اشرف نے کہا مجھے وقت فراہم کیا جائے،عدالت نے بانی پی ٹی آئی کے وکیل کی استدعا منظور کرتے ہوئے انھیں ہدایات لینے کیلئے وقت دیدیا۔
دوران سماعت بانی پی ٹی آئی کے وکیل ادریس اشرف نے مکمل انصاف کی فراہمی کے آرٹیکل 187 کے استعمال کی استدعا کرتے ہوئے کہا وفاقی آئینی عدالت مکمل انصاف کی فراہمی کے آرٹیکل 187 کا استعمال کرے تاکہ میں بانی پی ٹی آئی سے ہدایات لے سکوں۔
جسٹس امین الدین خان نے کہا یہ ہمارا کام نہیں ہے، جس عدالتی فورم نے سزا دی ہے ان سے رجوع کریں.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی کے وکیل وفاقی آئینی عدالت نے اسلام آباد ہائی کورٹ لاہور ہائی کورٹ بار عدم پیروی پر کورٹ اپیل کرتے ہوئے
پڑھیں:
ججز ٹرانسفر کیس: آئینی عدالت اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز کی انٹراکورٹ اپیل پر سماعت کل کریگی
اسلام آباد(خصوصی رپورٹر)اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز نے ‘ججز ٹرانسفر کیس کے سلسلے میں انٹرا کورٹ اپیل کی وفاقی عدالت میں سماعت کو چیلنج کردیا۔ 5 ججز کی درخواست میں انٹرا کورٹ اپیل کو سپریم کورٹ واپس بھجوانے کی استدعا کی گئی ہے ۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ اپیل کو 27 ویں آئینی ترمیم کی وجہ سے آئینی عدالت منتقل کردیا گیا ہے ۔ 27 ویں آئینی ترمیم آئین کے بر خلاف ہے ۔درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ مقننہ ایگزیکٹو اور عدلیہ دونوں 1973ء کے آئین کے تحت قائم کی گئیں۔ یہ آئین کے تحت 3 ستون ہیں۔ آئین میں اختیارات کی تقسیم اور حدود واضح ہیں۔ آئین میں ترمیم کا اختیار عدلیہ کو ختم کرنے کے لیے استعمال نہیں کیا جاسکتا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے اختیارات کی تقسیم پر واضح ہیں۔دوسری جانب وفاقی آئینی عدالت نے 5 ججز کی انٹرا کورٹ اپیل سماعت کے لیے مقرر کرتے ہوئے کازلسٹ جاری کردی ہے ، جس کے مطابق جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 6 رکنی بینچ انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کرے گا۔جسٹس امین الدین کی سربراہی میں لارجر بینچ 24 نومبر کو ساڑھے 11 بجے کیس کی سماعت کرے گا۔ بینچ میں جسٹس حسن رضوی، جسٹس باقر نجفی، جسٹس کے کے آغا، جسٹس روزی خان، جسٹس ارشد حسین شاہ شامل ہیں۔سپریم کورٹ کے 5رکنی بنچ نے اسلام آباد میں ججز کا تبادلہ درست قرار دیا تھا۔