رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی کے 20ویں کنوکیشن میں 2,860 طلبہ کو ڈگریاں دی جائیں گی۔ فلسطینی طلبہ بھی موجود
اشاعت کی تاریخ: 24th, November 2025 GMT
رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی کے 20ویں کنوکیشن میں 2,860 طلبہ کو ڈگریاں دی جائیں گی۔ فلسطینی طلبہ بھی موجود WhatsAppFacebookTwitter 0 24 November, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز) : رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی نے آج اسلام آباد کنونشن سینٹر میں اپنے 20ویں کنوکیشن کا آغاز کیا۔ یہ دو روزہ تقریب آج سے شروع ہوئی، جس میں کل 2,860 طلبہ کو ان کی محنت، لگن اور علمی کامیابیوں کا اعتراف کرتے ہوئے ڈگریاں دی جائیں گی۔ حال ہی میں داخلہ لینے والے فلسطینی طلبہ بھی شریک
وفاقی وزیر برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی، سردار محمد یوسف، مہمان خصوصی کے طور پر شریک ہوئے، جبکہ چانسلر حسن محمد خان اور وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر انیس احمد بھی تقریب میں موجود تھے۔ اس کے علاوہ اساتذہ، فارغ التحصیل طلبہ اور والدین نے بھی شرکت کی۔
وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر انیس احمد نے فارغ التحصیل طلبہ کو مبارکباد دی اور یونیورسٹی کی قومی اور بین الاقوامی سطح پر بڑھتی ہوئی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے یونیورسٹی کے طالب علموں کے تبادلے کے پروگرامز کی تعریف کی اور اخلاقی اقدار اور کردار سازی پر یونیورسٹی کے عزم کو اجاگر کیا، کہا، “میری دعا ہے کہ ہمارے فارغ التحصیل طلبہ ہر شعبے میں فعال کردار ادا کریں اور ملک کا نام روشن کریں۔”
چانسلر حسن محمد خان نے فارغ التحصیل طلبہ کی کامیابیوں اور ان کے خاندانوں کی قربانیوں کو سراہا اور کہا، “آپ پاکستان کا مستقبل ہیں، اور ملک کو آگے بڑھانا آپ کی ذمہ داری ہے۔”
مہمان خصوصی سردار محمد یوسف نے فارغ التحصیل طلبہ کی پیشہ ورانہ ڈگریاں حاصل کرنے پر تعریف کی اور امید ظاہر کی کہ وہ معاشرے کی بہتری کے لیے مؤثر کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے فلسطین سے آئے ہوئے طلبہ کی بڑی تعداد کی شمولیت کی بھی نشاندہی کی، جس سے رفاہ کی بین الاقوامی شہرت اور مقام کا عندیہ ملتا ہے۔
یہ کنوکیشن نہ صرف علمی شانداری کا جشن تھا بلکہ ریفہہ انٹرنیشنل یونیورسٹی کے اخلاقی تعلیم، کردار سازی اور عالمی تعاون پر زور دینے کا بھی ثبوت تھا، جو یونیورسٹی کی مستقبل کے رہنماؤں کو تیار کرنے کی مسلسل کوششوں کا ایک اور سنگ میل ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان میں پہلی بار عالمی مقابلہ حُسن قرات کا انعقاد طلال چوہدری کے بھائی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روک دیا گیا، چیف الیکشن کمشنر کے سخت ریمارکس عمران خان کی عدم پیروی پر مسترد کی گئی پٹیشن سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم وزارت اطلاعات کے سینئر افسر اشفاق احمد خلیل وفاقی سیکرٹری اطلاعات و نشریات تعینات، نوٹیفیکیشن جاری ضمنی انتخابات: ن لیگ نے میدان مار لیا، کارکنوں کا جشن، بھنگڑے، مٹھائیاں تقسیم وفاقی آئینی عدالت کی چاروں صوبوں میں رجسٹریاں قائم کرنے کا فیصلہ وفاقی آئینی عدالت نے موسمِ سرما کی تعطیلات کا باضابطہ اعلان کر دیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: انٹرنیشنل یونیورسٹی یونیورسٹی کے طلبہ کو
پڑھیں:
اخلاقِ نبوی اُمت مسلمہ کیلئے روشن راستہ ہے، ڈاکٹر راغب حسین نعیمی
ناظم اعلیٰ جامعہ نعیمیہ کا کہنا ہے کہ دین اسلام کی تعلیم صرف علم تک محدود نہیں، بلکہ اخلاق، اخلاص اور عمل کا حسین امتزاج ہے، طلبہ کو چاہیے کہ وہ علم دین کیساتھ حسنِ اخلاق، بردباری، نرم مزاجی، سچائی، دیانت اور تحمل جیسے اوصاف کو اپنی شخصیت کا حصہ بنائیں تاکہ وہ معاشرے کے اندر ایک مثبت تبدیلی لا سکیں۔ اسلام ٹائمز۔ دارالعلوم جامعہ نعیمیہ لاہور کے ناظم اعلیٰ علامہ ڈاکٹر محمد راغب حسین نعیمی نے کہا ہے کہ اخلاقِ نبوی امت مسلمہ کیلئے روشن راستہ ہے، دینی طلبہ کی زندگی کا ہر پہلو سنت نبویﷺ کا عملی مظہر ہونا چاہیے، دینی مدارس کے طلبہ کو چاہیے کہ وہ اپنے کردار و عمل کو سیرتِ نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اعلیٰ اخلاق سے آراستہ کریں، دین اسلام کی تعلیم صرف علم تک محدود نہیں، بلکہ اخلاق، اخلاص اور عمل کا حسین امتزاج ہے، طلبہ کو چاہیے کہ وہ علم دین کیساتھ حسنِ اخلاق، بردباری، نرم مزاجی، سچائی، دیانت اور تحمل جیسے اوصاف کو اپنی شخصیت کا حصہ بنائیں تاکہ وہ معاشرے کے اندر ایک مثبت تبدیلی لا سکیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ نعیمیہ میں بزمِ نعیمیہ کے زیراہتمام ماہانہ بزمِ ادب کی پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
تقریب کا مقصد طلبہ میں فکری، ادبی اور تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کرنا تھا۔ تقریب سے ڈاکٹر سلیمان قادری، مفتی محمد عمران حنفی، مفتی محمد عارف حسین، مفتی محمد مدنی، حافظ محمد انعام و دیگر رہنماﺅں نے بھی خطاب کیا۔ علامہ ڈاکٹر محمد راغب حسین نعیمی نے مزید کہا کہ علم کیساتھ ادب و اخلاق اور زبان و بیان کی اصلاح بھی ضروری ہے۔ بزمِ ادب جیسے پروگرام نہ صرف طلبہ کی صلاحیتوں کو نکھارتے ہیں بلکہ ان میں خود اعتمادی، فکری شعور اور قومی و دینی ذمہ داری کا احساس بھی پیدا کرتے ہیں۔ انہوں نے طلبہ پر زور دیا کہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرتِ مبارکہ اور اکابر علمائے اہلِسنت کی علمی، ادبی اور فکری روایات سے جڑیں اور ان کی روشنی میں اپنی شخصیت کو تعمیر کریں۔ تقریب کے اختتام پر ملک و قوم کی سلامتی کیلئے خصوصی دعا کرائی گئی۔