رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد کا کانویکشن،وزیر مذہبی امور کی شرکت
اشاعت کی تاریخ: 22nd, November 2025 GMT
رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد کا کانویکشن،وزیر مذہبی امور کی شرکت WhatsAppFacebookTwitter 0 22 November, 2025 سب نیوز
رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی نے اسلام آباد کنونشن سینٹر میں اپنے 20ویں کنوکیشن کا آغاز کیا۔ یہ دو روزہ تقریب آج بھی جاری رہے گی، جس میں کل 2,860 طلبہ کو ان کی محنت، لگن اور علمی کامیابیوں کا اعتراف کرتے ہوئے ڈگریاں دی جائیں گی۔ حال ہی میں داخلہ لینے والے فلسطینی طلبہ بھی شریک ، تفصیلات کے مطابق ہفتہ کو جناح کنونشن سنٹر میں رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی نے اسلام آباد کنونشن سینٹر میں اپنے 20ویں کنوکیشن کا آغاز کیا وفاقی وزیر برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی، سردار محمد یوسف، مہمان خصوصی کے طور پر شریک ہوئے،
چانسلر حسن محمد خان اور وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر انیس احمد بھی تقریب میں موجود تھے۔ اس کے علاوہ اساتذہ، فارغ التحصیل طلبہ اور والدین نے بھی شرکت کی۔وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر انیس احمد نے فارغ التحصیل طلبہ کو مبارکباد دی اور یونیورسٹی کی قومی اور بین الاقوامی سطح پر بڑھتی ہوئی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے یونیورسٹی کے طالب علموں کے تبادلے کے پروگرامز کی تعریف کی اور اخلاقی اقدار اور کردار سازی پر یونیورسٹی کے عزم کو اجاگر کیا، کہا، میری دعا ہے کہ ہمارے فارغ التحصیل طلبہ ہر شعبے میں فعال کردار ادا کریں اور ملک کا نام روشن کریں۔چانسلر حسن محمد خان نے فارغ التحصیل طلبہ کی کامیابیوں اور ان کے خاندانوں کی قربانیوں کو سراہا اور کہا،
آپ پاکستان کا مستقبل ہیں، اور ملک کو آگے بڑھانا آپ کی ذمہ داری ہے۔مہمان خصوصی سردار محمد یوسف نے فارغ التحصیل طلبہ کی پیشہ ورانہ ڈگریاں حاصل کرنے پر تعریف کی اور امید ظاہر کی کہ وہ معاشرے کی بہتری کے لیے مثر کردار ادا کریں گے۔ *انہوں نے فلسطین سے آئے ہوئے طلبہ کی بڑی تعداد کی شمولیت کی بھی نشاندہی کی، جس سے رفاہ کی بین الاقوامی شہرت اور مقام کا عندیہ ملتا ہے۔یہ کنوکیشن نہ صرف علمی شانداری کا جشن تھا بلکہ ریفہہ انٹرنیشنل یونیورسٹی کے اخلاقی تعلیم، کردار سازی اور عالمی تعاون پر زور دینے کا بھی ثبوت تھا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرکوئی کہہ دے کہ میں نے کسی کی سفارش کی ہے تو استعفیٰ دے دوں گی ، مریم نواز کوئی کہہ دے کہ میں نے کسی کی سفارش کی ہے تو استعفیٰ دے دوں گی ، مریم نواز وزیراعظم کی ریلوے پراپرٹی کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اختیار کرنے کی ہدایت اسلام آباد میٹروپولیٹن کارپوریشن کی ڈیجیٹل ایڈورٹائزنگ نیلامی سے ریکارڈ آمدنی وفاقی آئینی عدالت میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز کی انٹرا کورٹ اپیل سماعت کیلئے مقرر ایبٹ آباد: مسافر وین کھائی میں گرنے سے باپ بیٹے سمیت 5 افراد جاں بحق بنوں میں سکیورٹی فورسز کے کامیاب آپریشنز، 3 اہم کمانڈرز سمیت 17 دہشتگرد ہلاکCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد
پڑھیں:
نثار کھوڑو کے بیان پر اے پی ایم ایس او کی مرکزی کمیٹی کا ردعمل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)آل پاکستان متحدہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی مرکزی کمیٹی نے نثار کھوڑو کے غیر ذمہ دارانہ بیان پر کہا ہے کہ پیپلز پارٹی 17 سالوں میں دیہی علاقوں میں جامعات تو بنا نہ سکی اب ناکامی چھپانے کے لیے جامعہ کراچی کی پالیسی بدلنے کی کوشش کررہی ہے کے ایس پی پالیسی کا بنیادی مقصد کراچی، سندھ، پاکستان کے طلبہ کو ایک متوازن نمائندگی دینا ہے اس پالیسی کو ختم کرنا کراچی کے ہزاروں طلبہ کے مستقبل کے ساتھ ناانصافی ہوگی، اے پی ایم ایس او واضح کرتی ہے کہ کراچی کے طلبہ کے ساتھ زیادتی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی پالیسی ختم کی گء تو ہم ہر فورم پر آئینی و قانونی جدوجہد کریں گے احتجاج کریں گے، اور کراچی کے طلبہ کے حقوق کا بھرپور دفاع کریں گے سندھ کے نوجوان آج پوچھ رہے ہیں کہ اتنے طویل دورِ اقتدار میں تعلیمی ڈھانچے کو مضبوط کرنے کے بجائے اسے کمزور کیوں کیا جارہا ہے؟ پیپلز پارٹی کے رہنما اب کشمکش کا شکار ہیں نثار کھوڑو صاحب خود 2013 سے 2016 تک سندھ کے صوبائی وزیرِ تعلیم رہے وہ بتائیں کہ اس عرصے میں سندھ کے دیہی علاقوں میں کتنی نئی جامعات قائم کی گئیں؟ سندھ حکومت کے کرپشن کے قصے عوام پر اب پوشیدہ نہیں رہے، اور اب اپنی ناکامیوں کی پردہ پوشی کے لیے جامعہ کراچی کی پالیسی میں مداخلت قابلِ مذمت ہے اے پی ایم ایس او کی مرکزی کمیٹی کا واضح مقف ہے KSP پالیسی کراچی کے طلبہ کا حق ہے، اور اسے تبدیل کرنے کی کسی بھی کوشش کو ہم نہ قبول کریں گے نہ برداشت کرینگے جامعہ کراچی کی پالیسی میں سیاسی مداخلت مسترد کرتے ہیں اگر کوئی تبدیلی مسلط کی گئی تو اے پی ایم ایس او مزاحمت کرے گی اے پی ایم ایس او شہر بھر کے طلبہ سے اپیل کرتی ہے کہ وہ تعلیم دشمن فیصلہ سازی کے خلاف متحد رہیں اور جامعہ کراچی میں حقوق کے دفاع کی اس جدوجہد میں اپنا کردار ادا کریں۔