چربی والے جگر کی وہ خطرناک علامات جنہیں ہرگز نظرانداز نہ کریں
اشاعت کی تاریخ: 19th, November 2025 GMT
چربی والا جگر (فیٹی لیور) کا عارضہ اس وقت لاحق ہوتا ہے جب جگر میں اضافی چربی جمع ہوجائے اور اس کے معمول کے کام متاثر ہونے لگیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی کے ایل آئی میں جگر کی پیوندکاری کے ایک ہزار آپریشن مکمل، وزیرِ اعظم کا اظہار تشکر
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق غیر فعال طرز زندگی، میٹھے اور چکنائی والے کھانوں کے زیادہ استعمال کی وجہ سے اس بیماری میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور دنیا بھر میں لاکھوں افراد اس کا شکار ہیں اور اگر علاج نہ کیا جائے تو یہ بیماری آگے چل کر غیر الکحلک اسٹئیٹو ہیپاٹائٹس فائبروسس، سیروسس یا بعض کیسز میں جگر کے کینسر تک کا باعث بن سکتی ہے۔
اسی لیے اس بیماری کی ابتدائی علامات کو پہچاننا بے حد ضروری ہے۔
ہارورڈ اور اسٹینفرڈ سے تربیت یافتہ معدے اور جگر کے امراض کے ماہر ڈاکٹر سوربھ سیٹھی نے چربی والے جگر کی وہ 8 اہم علامات بتائی ہیں جنہیں ہرگز نظرانداز نہیں کرنا چاہیے۔
وزن میں اضافہڈاکٹر سیٹھی کے مطابق اگر وزن، خصوصاً پیٹ کے گرد، تیزی سے بڑھ رہا ہو تو یہ چربی والے جگر کی علامت ہوسکتی ہے۔ اس حصے میں چربی کا جمع ہونا جگر کے مسائل کی نشاندہی کرتا ہے۔
مسلسل تھکاوٹ اور کمزوریاگر مناسب نیند کے باوجود تھکاوٹ اور کمزوری برقرار رہے تو یہ جگر کی کارکردگی میں خرابی کا اشارہ ہے کیونکہ جگر جسم میں توانائی پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
پیٹ میں درد یا سوجناوپر دائیں جانب پیٹ میں درد یا سوجن چربی والے جگر کی عام علامت ہے۔ جگر میں چربی بڑھنے سے وہ پھول سکتا ہے جس سے تکلیف محسوس ہوتی ہے۔
انسولین ریزسٹنس چربی والے جگر کے مریضوں میں عام ہوتا ہے۔ بلند شوگر لیول اس بات کی علامت ہو سکتا ہے کہ جسم میں میٹابولک مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔
فضلے کی رنگتپیشاب کے رنگ میں گہرائی یا پاخانے کا ہلکا رنگ جگر کی خرابی کی نشانی ہے۔
مزید پڑھیے: کونسی غذائیں جسم کی خوشبو کو پرکشش بناتی ہیں؟
یہ مسائل بائل کی کمی یا بلی روبن کے جمع ہونے سے پیدا ہوتے ہیں۔
یرقانجلد اور آنکھوں کا پیلا پڑ جانا چربی والے جگر کے بڑھ جانے کی انتہائی خطرناک علامت ہے جس کے لیے فوری طبی مدد ضروری ہے۔
کولیسٹرول کی زیادتیچربی والا جگر اکثر ہائی کولیسٹرول کے ساتھ پایا جاتا ہے۔ بلند کولیسٹرول نہ صرف جگر کو نقصان پہنچاتا ہے بلکہ دل کی بیماریوں کے خطرات بھی بڑھاتا ہے۔
بیماری کے آخری مراحل میں جگر خون جمانے کے لیے ضروری پروٹین بنانا چھوڑ دیتا ہے جس سے معمولی چوٹ پر بھی زیادہ خون بہ سکتا ہے یا نیل پڑ سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: پانی میں نیلی سبز کائی: انسان اور جانوروں دونوں کے لیے خطرناک
واضح رہے کہ ان علامات کو سنجیدگی سے لینا ضروری ہے۔ جلد تشخیص اور بروقت علاج مستقل جگر کے نقصان سے بچا سکتا ہے اور صحت مند زندگی کی ضمانت بن سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جگر پر چربی جگر کا عارضہ جگر کی خرابی جگر کے مسائل چربی دار جگر فیٹی لیور.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جگر کا عارضہ جگر کی خرابی جگر کے مسائل چربی والے جگر کی سکتا ہے جگر کے کے لیے
پڑھیں:
کان صاف کرنے میں ایئربڈز اور روئی کا استعمال خطرناک قرار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ کان کی صفائی کے لیے روئی یا ایئربڈز کا استعمال خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
طبی ماہرین نے عام طور پر کان کے میل صاف کرنے کے لیے استعمال کی جانے والی روئی اور ایئربڈز کے استعمال سے شدید خطرات کے بارے میں عوام کو خبردار کیا ہے، ڈاکٹروں کے مطابق کان کے درد یا انفیکشن کے 70 فیصد کیسز اسی غلط عادت کی وجہ سے سامنے آتے ہیں۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگرچہ لوگ کان کا میل صاف کرنے کے لیے روئی یا ایئربڈز کو ایک عام اور بے ضرر طریقہ سمجھتے ہیں، لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے، کان میں روئی یا ایئربڈز داخل کرنے سے میل مزید اندر دھکیل سکتا ہے، جس کے نتیجے میں شدید درد، انفیکشن اور کان کے پردے کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
طبی ماہرین نے واضح کیا کہ کان کے پردے کو پہنچنے والا نقصان سماعت کی صلاحیت کو متاثر کر سکتا ہے، جس کے طویل مدتی اثرات سنگین ہو سکتے ہیں۔ اسی لیے ڈاکٹرز عوام کو تاکید کرتے ہیں کہ کان کی صفائی کے لیے غیر محفوظ طریقوں سے گریز کریں اور کسی بھی پریشانی کی صورت میں فوراً ماہرِ کان و ناک اور گلے (ENT) سے رجوع کریں۔
مزید یہ کہ ماہرین صحت سفارش کرتے ہیں کہ کان کے میل کو صاف کرنے کے لیے ہمیشہ خصوصی اور محفوظ طبی آلات کا استعمال کیا جائے تاکہ کسی بھی طرح کے نقصان یا پیچیدگی سے بچا جا سکے۔