سردیوں میں کیا کھائیں؟ ٹھنڈے موسم میں جسم کو طاقت دینے والی غذائیں
اشاعت کی تاریخ: 24th, November 2025 GMT
جیسے ہی سردیاں اپنے قدم جماتی ہیں، انسانی جسم کو نہ صرف اضافی توانائی کی ضرورت پڑتی ہے بلکہ ایسی غذاؤں کا استعمال بھی اہم ہوجاتا ہے جو موسم کے اثرات سے بچانے کے ساتھ ساتھ قوتِ مدافعت بھی بڑھائیں۔
ماہرینِ غذائیت کے مطابق سرد موسم میں چند مخصوص غذائیں جسم کو اندر سے گرم رکھتی ہیں، توانائی بڑھاتی ہیں اور بیماریوں کے خلاف مضبوط ڈھال بنتی ہیں۔
سردیوں میں خشک میوہ جات مثلاً بادام، اخروٹ، کاجو اور مونگ پھلی سب سے زیادہ مفید سمجھے جاتے ہیں۔ ان میں صحت مند چکنائی، وٹامن ای اور پروٹین کی خاصی مقدار ہوتی ہے جو جسم کو گرم رکھتی ہیں اور دماغی صلاحیت بھی بہتر بناتی ہیں۔
اسی طرح موسمی سبزیاں، جیسے پالک، میتھی، گاجر اور شلجم، وٹامن اے، سی اور آئرن سے بھرپور ہوتی ہیں۔ گاجر کا استعمال بینائی کے لیے اچھا جبکہ پالک اور میتھی خون میں آئرن کی کمی دور کرنے میں مددگار ہیں۔
انڈے سردیوں کا بہترین ناشتا سمجھے جاتے ہیں۔ انڈے پروٹین، وٹامن ڈی اور بی کمپلیکس سے بھرپور ہوتے ہیں جو قوتِ مدافعت میں اضافہ کرتے ہیں اور جسم کو سردی کے خلاف توانائی دیتے ہیں۔
سوپ بھی سرد موسم کی نمائندہ غذا ہے۔ چکن سوپ، ٹماٹر سوپ اور سبزیوں کا سوپ نہ صرف جسم کو گرم رکھتے ہیں بلکہ سردی اور انفیکشن سے بچانے کے لیے بہترین انتخاب ہیں۔
ماہرین یہ بھی مشورہ دیتے ہیں کہ سردیوں میں شہد، ادرک اور دار چینی کا استعمال بڑھایا جائے۔ ادرک چائے، شہد یا دارچینی والے دودھ نہ صرف جسم میں گرمی پیدا کرتے ہیں بلکہ گلے کی خراش اور نزلہ زکام جیسے مسائل سے بھی بچاتے ہیں۔
ماہرین کا مشورہ ہے کہ ان سب غذاؤں کے علاوہ پانی پینا نہ بھولیں، کیونکہ سردیوں میں پیاس کم لگتی ہے لیکن جسم کو نمی اور ہائیڈریشن کی اتنی ہی ضرورت رہتی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سردیوں میں جسم کو
پڑھیں:
صیہونی رژیم صرف طاقت کی زبان سمجھتی ہے، ایڈمرل علی شمخانی
اپنے ایک جاری بیان میں ایڈمرل علی شمخانی کا کہنا تھا کہ ہمیں اگر صیہونی رژیم کو سبق سکھانا ہے تو صرف اور صرف مقاومتی محاذ کو مضبوط بنانا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی دفاعی کونسل میں رہبر معظم انقلاب کے نمائندے ایڈمرل "علی شمخانی" نے "حزب الله" کے نام ایک تعزیتی پیغام جاری کیا۔ جس میں انہوں نے اس مقاوتی تحریک کے کمانڈر "هیثم علی طباطبایی" اور ان كے ساتھیوں كی صیہونی حملے میں شہادت پر لبنانی عوام، حزب الله و استقامتی محاذ سے تسلیت كا اظہار كیا۔ علی شمخانی نے اپنے پیغام میں زور دیا كہ تل ابیب کے جرائم کا سلسلہ، نہ صرف صیہونیوں کے لیے محفوظ مستقبل کو خطرے میں ڈالے گا بلکہ اس جارحیت کے نتیجے میں مقاومت کا ناگزیر راستہ زیادہ روشن و مستحکم ہو رہا ہے۔ اسرائیل کے ان جرائم سے مقاومت پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہو رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جعلی صیہونی رژیم، مقاومت کی زبان کے سوا کچھ نہیں سمجھتی۔ ہمیں اگر صیہونی رژیم کو سبق سکھانا ہے تو صرف اور صرف مقاومتی محاذ کو مضبوط بنانا ہوگا۔