آپریشن سندور میں پاکستان کے ہاتھوں بدترین شکست کا سامنا کرنے والے بھارتی آرمی چیف ایک بار پھر خام خیالی میں بڑھکیاں مارنے لگے ہیں۔

 

بھارت کے  چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اپیندر دویدی نے نئی دہلی میں ہونے والے دھماکے کی ناکامی کا ملبہ پاکستان پر ڈالا اور کہا کہ آپریشن سندور ایک ٹریلر تھا جو 88 گھنٹوں میں ختم ہوا، اب فلم شروع ہوگی اور پھر سب دیکھیں گے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق چانکیا ڈیفنس ڈائیلاگ کے موقع پر انڈین آرمی چیف سے آپریشن سندور کے نتائج سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ’میں یہ کہنا چاہوں گا کہ آپریشن سندور 1.

0 صرف ٹریلر تھا اب فلم شروع نہیں ہوئی، ہمارا ٹریلر ہی 88 گھنٹے کا تھا‘۔

اپیندر نے کہا کہ ’مستقبل کے حوالے سے ہم پوری طرح سے تیار بیٹھے ہیں اور اگر کچھ ہوا تو سبق سکھائیں گے اور اپنی ذمہ داری کا ثبوت دیں گے۔

واضح رہے کہ رواں سال مئی میں بھارت نے پاکستان کیخلاف مہم جوئی کی کوشش کی تھی جس میں فضائی اور بری افواج نے دشمن کو دندان شکن ایسا جواب دیا کہ دنیا بھر میں اُس کی گونج ابھی تک سنائی دیتی ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ متعدد بار اس بات کو دہرا چکے ہیں کہ پاکستان نے بھارت کے پانچ سے زائد جہاز جبکہ وہ ایک موقع پر کہہ چکے ہیں کہ 7 جہاز زمین بوس کیے جبکہ پاکستان کے کسی طیارے کو کوئی نقصان نہیں پہنچا تھا۔

پاکستانی شاہینوں نے بھارت کے زیر استعمال رافیل طیاروں کو بھی نشانہ بنایا جبکہ بھرپور جوابی کارروائی میں فوجی ہیڈ کوارٹر، توپ خانے، چوکیوں کو تباہ کیا تھا۔

 

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

’شیخ حسینہ کو نہیں بھارتی بالادستی کو سزائے موت سنائی گئی‘، بالآخر تاریخ کا فیصلہ سامنے آگیا

بنگلہ دیش کی عدالت نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات میں سزائے موت سنا دی۔ جس سے تاریخ کا فیصلہ سامنے آگیا۔

تجزیہ کاروں کے مطابق شیخ حسینہ واجد کی سزا سے 1971 سے آج تک معصوموں کے خون کا انصاف بالآخر ہوگیا، اور بنگلہ دیش بھارتی جبر اور اثرورسوخ سے حقیقی آزادی کی طرف بڑھ گیا۔

مزید پڑھیں: انسانیت کیخلاف جرائم: بنگلہ دیشی عدالت نے حسینہ واجد کو سزائے موت سنا دی

2024 میں میں طلبہ کی شروع کی گئی قانونی جدوجہد کا فیصلہ اب عدالت کے تاریخی فیصلے کی صورت میں سامنے آگیا ہے۔ یہ سزائے موت شیخ حسینہ واجد کو نہیں بلکہ بھارت کی بالادستی کو سنائی گئی ہے۔

بھارت بنگلہ دیش کے عوام کے جمہوری فیصلے کا احترام کرے اور حسینہ واجد کو واپس کرے۔ دنیا کی نام نہاد سب سے بڑی جمہوریت کو بنگلہ دیش کی عوامی آواز سننی ہوگی۔

بھارت اُس شیخ حسینہ واجد کا میزبان ہے جسے ڈھاکا ٹربیونل نے 2024 کے طلبہ کریک ڈاؤن میں انسانیت کے خلاف جرائم پر سزائے موت سنا دی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق 2024 کی کارروائی میں 1400 تک افراد مارے گئے۔

بھارت بنگلہ دیش 2013 کے مجرموں کے تبادلے کے معاہدے میں سنگین جرائم اور دہشتگردی کے معاملات میں باہمی تعاون کی شق واضح موجود ہے۔

دونوں ممالک نے طے کیا تھا کہ سزائے موت یا طویل قید والے جرائم میں ایک دوسرے کی مدد کی جائے گی۔ بنگلہ دیش نے بھارت کے کہنے پر اعلیٰ پروفائل مجرم یو ایل ایف اے رہنما انوپ چیتیا کو بغیر تردد حوالے کیا۔

بھارت خود برطانیہ سے وجے مالیا، اور دیگر کی واپسی کے لیے رول آف لا اور بین الاقوامی تعاون کا مطالبہ کرتا ہے۔ امریکا سے تہور رانا کی حوالگی پر بھارت جشن مناتا رہا۔

سوال یہ ہے کہ جو قانون باقی سب کے لیے موجود ہے تو پھر شیخ حسینہ جیسے مجرم کو پناہ دینے کا جواز کیا ہے؟

بے گناہ طلبہ پر مہلک طاقت کے استعمال کی ذمہ دار مجرم کی حفاظت بھارت کے جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کے تمام دعوؤں کے برعکس ہے۔

مزید پڑھیں: آمرانہ حکمرانی سے سزائے موت تک، شیخ حسینہ کا سیاسی سفر کیسا رہا؟

متاثرہ خاندانوں کے انصاف، سچ اور انسانی حقوق کے تقاضے دہراتے ہیں کہ نئی دہلی کو ڈھاکا کے مطالبات سنجیدگی سے سننے ہوں گے۔

بھارت اپنے ہی تیار کردہ قانونی اور اخلاقی اصولوں سے پیچھے کیوں ہٹ رہا ہے؟ لگتا ہے کہ بھارتی جمہوریت کے دعوے کھوکھلے ثابت ہو چکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بھارتی بالادستی سزائے موت شیخ حسینہ واجد وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • ’شیخ حسینہ کو نہیں بھارتی بالادستی کو سزائے موت سنائی گئی‘، بالآخر تاریخ کا فیصلہ سامنے آگیا
  • کینیڈا، امریکا میں بھارتی مبینہ مداخلت سے متعلق نئے انکشافات
  • بھارت میں مسلم دشمنی عروج پر
  • بھارت پر لگے امریکی ٹیرف
  • کلکتہ: پہلے ٹیسٹ میچ میں جنوبی افریقہ کے ہاتھوں بھارت کو بدترین شکست
  • بھارت میں موموز کا اسٹال جس کی کمائی نے سب کو چونکا دیا
  • بھارت کا حیرت انگیز گاؤں؛ جہاں افریقی رہتے ہیں اور پان گٹکا کھاتے ہیں
  • بھارت کے ایک گاؤں میں 80 فیصد افریقی آباد، پان بھی کھاتے ہیں
  • پاکستان یاترا کے دوران لاپتہ بھارتی سکھ خاتون نے اسلام قبول کر کے شادی کرلی