جدہ، مدینہ اور ریاض کے راستے تجارت، پاکستان اور بنگلہ دیشی ایئرلائنز میں تاریخی معاہدہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, November 2025 GMT
کراچی:
پی آئی اے اور بنگلہ دیش کی بمان ائیر لائن کے درمیان تاریخی کارگو معاہدہ ہوا ہے یہ معاہدہ یکم دسمبر 2025ء سے نافذ العمل ہوگا۔
ترجمان پی آئی اے کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز نے بنگلہ دیش کی بمان ایئر لائنز کے ساتھ ایک اہم کارگو انٹرلائن اسپیشل پروریٹ معاہدہ کر لیا جس پر یکم دسمبر سے عمل درآمد ہوگا۔
اس شراکت داری کا بنیادی مقصد دونوں ممالک کے درمیان فضائی کارگو کی نقل و حرکت کو ہموار بنانا ہے۔ معاہدے کی رو سے سعودی عرب کے اہم شہروں، جدہ، مدینہ اور ریاض کو ٹرانزٹ گیٹ ویز کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔
یہ شراکت داری علاقائی تجارت کے لیے ایک اسٹریٹیجک کوریڈور قائم کرے گی، معاہدے کی بدولت ٹیکسٹائل، فارماسیوٹیکلز اور زرعی مصنوعات جیسی قیمتی اشیاء کی ترسیل میں موجود لاجسٹک پیچیدگیاں کم ہو جائیں گی۔
دونوں ملکوں کی قومی ائر لائنز کے وسیع نیٹ ورکس کے ذریعے، معیاری اور کم لاگت پر مشتمل کارگو حل فراہم کیے جائیں گے۔
پی آئی اے پاکستانی برآمد کنندگان اور درآمد کنندگان کو خطے میں سب سے زیادہ موثر کارگو خدمات تک رسائی فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
انسانیت کے خلاف جرائم کا مقدمہ، بنگلہ دیشی عدالت حسینہ واجد کے خلاف فیصلہ کل سنائے گی
بنگلہ دیش کی عدالت کل (بروز پیر) سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد پر انسانیت کے خلاف جرائم کے مقدمے کا فیصلہ سنائے گی۔
یکم جون 2025 کو شروع ہونے والے اس مقدمے میں حسینہ واجد کی غیر حاضری میں کئی گواہوں نے گواہی دی شیخ حسینہ واجد نے اجتماعی قتل عام کا حکم دیا۔
یہ بھی پڑھیں: شیخ حسینہ کے خلاف متوقع فیصلے سے قبل ڈھاکا سمیت 3 اضلاع میں فوجی دستے تعینات
شیخ حسینہ واجد پر 2024 میں طلبہ تحریک کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران وسیع پیمانے پر ہلاکتوں کا الزام ہے، اقوام متحدہ کے مطابق جولائی سے اگست 2024 کے دوران ایک ہزار 400 افراد ہلاک ہوئے۔
استغاثہ نے سابق وزیراعظم پر 5 الزامات عائد کیے ہیں جن میں قتل کو روکنے میں ناکامی بھی شامل ہے، جو بنگلہ دیشی قانون کے تحت انسانیت کے خلاف جرائم کے زمرے میں آتے ہیں۔ اگر حسینہ واجد کو مجرم قرار دیا گیا تو انہیں سزائے موت بھی ہوسکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عوامی لیگ پر پابندی ہٹائے بغیر انتخابات ناقابلِ قبول ہوں گے، حسینہ واجد کا اعلان
حسینہ واجد کو ریاست کی طرف سے مقرر کردہ وکیل فراہم کیا گیا ہے، لیکن انہوں نے عدالت کے اختیار کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے۔
دفاعی وکیل محمد عامر حسین نے کہا کہ حسینہ کو فرار ہونے پر مجبور کیا گیا اور دعویٰ کیا کہ وہ اپنی رہائش گاہ کے احاطے میں رہنا ترجیح دیتی ہیں۔ ان کی جماعت، کالعدم عوامی لیگ، نے تمام الزامات کی سختی سے تردید کی ہے اور مقدمے کو محض ایک نمائشی کارروائی قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ واجد کو سزائے موت دینے کا مطالبہ
دوسری جانب عوامی لیگ نے مقدمے کے خلاف احتجاج کے لیے ملک گیر لاک ڈاؤن کا اعلان کررکھا ہے، کشیدگی کے پیش نظر حکومت نے حفاظتی اقدامات میں اضافہ کردیا ہے اور درالحکومت ڈھاکا میں فوج کو الرٹ رکھا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بنگلہ دیش شیخ حسینہ واجد طلبا تحریک فیصلہ مقدمہ