اسلام آباد کی عدالت کا گنڈا پور کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 11th, November 2025 GMT
اسلام آباد کی عدالت کا گنڈا پور کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم WhatsAppFacebookTwitter 0 11 November, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے سابق وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کے خلاف شراب و اسلحہ برآمدگی کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے علی امین گنڈا پور کے وارنٹ گرفتاری برقرار رکھے اور انہیں گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم جاری کیا۔
سینئر سول جج مبشر حسن چشتی نے کیس پر سماعت کی۔ علی امین گنڈا پور آج بھی عدالت میں پیش نہ ہوئے۔ عدالت نے مسلسل غیر حاضری کے باعث ہی ان کے وارنٹ جاری کیے ہیں۔ کیس کی آئندہ سماعت 17 نومبر کو ہوگی۔
واضح رہے کہ علی امین گنڈا پور کے خلاف تھانہ بارہ کہو میں مقدمہ درج ہے
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراندازہ ہے افغانستان کیا کررہا ہے، دہشتگردوں کو نہ روکا تو ہم بندوبست کریں گے، وزیرداخلہ کی وارننگ اندازہ ہے افغانستان کیا کررہا ہے، دہشتگردوں کو نہ روکا تو ہم بندوبست کریں گے، وزیرداخلہ کی وارننگ گلگت بلتستان: چلاس میں خوفناک لینڈ سلائیڈنگ، کئی گاڑیاں زد میں آگئیں، متعدد افراد دب گئے اسلام آبادجی الیون کچہری کے باہرخود کش دھماکے میں 2وکلاء بھی شہید مولانا فضل الرحمان کی اپنے ارکان اسمبلی کو 27 ویں ترمیم کیخلاف ووٹ دینے کی ہدایت اسلام آباد کچہری کےباہر افغان طالبان پراکسی فتنہ الخوارج کاخودکش دھماکا، 12افراد شہید، متعدد زخمی اسلام آباد ہائی کورٹ کا سی ڈی اے کو تحلیل کرنے کا فیصلہ معطلCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم علی امین گنڈا پور اسلام ا باد
پڑھیں:
خاتون جسٹس کیخلاف توہین عدالت کی درخواست خارج، درست فورم جوڈیشل کونسل: اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) اسلام آباد ہائی کورٹ نے خاتون جج جسٹس ثمن رفعت کے خلاف توہین عدالت درخواست خارج کردی۔ جسٹس خادم حسین سومرو نے کلثوم خالق ایڈووکیٹ کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کرنے کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا۔ عدالت نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات برقرار رکھتے ہوئے درخواست خارج کر دی۔ عدالت نے تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے خاتون وکیل کو بھاری جرمانہ عائد کرنے سے گریز کیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ جج کے خلاف کارروائی کا درست فورم سپریم جوڈیشل کونسل ہے، جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے صرف آبزرویشنز دیں، کوئی حکم جاری نہیں کیا جس پر عملدرآمد ہوتا۔ حکمنامے میں کہا گیا کہ پٹیشنر نے توہین عدالت کی درخواست میں بہت سے ایسے افراد کو فریق بنایا جو آئینی عہدوں پر بیٹھے ہیں، آئینی عہدے پر فائز شخص یا شخصیات کو فریق نہیں بنایا جا سکتا جب تک ان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہ ہو۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ کا کوئی جج اسی عدالت کے کسی دوسرے حاضر سروس جج کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کرنے کا مجاز نہیں، کسی حاضر سروس جج کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی قابل سماعت نہیں۔