ترامیم کرکے آئین کا حلیہ بگاڑا جا رہا ہے، ہم اسے اصلی حالت میں بحال کریں گے، نعیم الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 11th, November 2025 GMT
امیر جماعت اسلامی پاکستان کا لاہور بار سے خطاب میں کہنا تھا کہ جب 26ویں ترمیم کی جا رہی تھی اس وقت بھی ہمارا موقف تھا کہ ہم آئین کیساتھ کھڑے ہیں اور اب بھی ہم اُسی موقف پر کھڑے ہیں۔ ستائیسویں اورچھبیسویں ترمیم عوام کیلئے نہیں بلکہ خود کو مضبوط بنانے کیلئے ہے، جب ضرورت پڑتی ہے، سب ایک ہو جاتے ہیں۔ حافظ نعیم نے کہا کہ پندرہ سال سے بلدیاتی انتخابات نہیں ہوئے اور اب اگر انتخابات کرانے کی بات ہو رہی ہے تو غیرجماعتی بنیادوں پر۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے لاہور بار ایسوسی ایشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں موجودہ نظام کو بدلنےکیلئے وکلا برادری کیساتھ مل کر جدوجہد کرنا ہو گی، اب ہم کسی شخصیت کے ہاتھوں دھوکہ نہیں کھائیں گے، کسی کے لگائے نعروں میں نہیں آئیں گے۔ جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان کو لاہور بار کے صدر مبشرالرحمان نے وکلا سے خطاب کیلئے خصوصی دعوت دی تھی۔ حافظ نعیم الرحمان کے خطاب سے قبل لاہور بارایسوسی ایشن کے صدر نے خطاب کرتے ہوئے ستائیسویں ترمیم پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ آئین کا حلیہ بگاڑنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، آئین کے تحفظ کیلئے وکلا اپنا کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے وکلا آج بھی آئین کیساتھ کھڑے ہیں اور ہمیشہ آئین کے تحفظ کیلئے کھڑے رہیں گے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے اپنے خطاب میں کہا کہ جس طرح آہین کا حلیہ 26ویں اور 27ویں ترمیم لا کر بگاڑا جا رہا ہے، ہم ان شااللہ اس کو اپنی اصل حالت میں بحال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب 26ویں ترمیم کی جا رہی تھی اس وقت بھی ہمارا موقف تھا کہ ہم آئین کیساتھ کھڑے ہیں اور اب بھی ہم اُسی موقف پر کھڑے ہیں۔ ستائیسویں اورچھبیسویں ترمیم عوام کیلئے نہیں بلکہ خود کو مضبوط بنانے کیلئے ہے، جب ضرورت پڑتی ہے، سب ایک ہو جاتے ہیں۔ حافظ نعیم نے کہا کہ پندرہ سال سے بلدیاتی انتخابات نہیں ہوئے اور اب اگر انتخابات کرانے کی بات ہو رہی ہے تو غیرجماعتی بنیادوں پر۔ خطاب سے قبل حافظ نعیم الرحمان کو بار کے صدر مبشرالرحمان نے گلدستہ پیش کیا۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی لاہور ضیاءالدین انصاری ایڈووکیٹ بھی موجود تھے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحمان جماعت اسلامی الرحمان نے لاہور بار نے کہا کہ کھڑے ہیں اور اب بھی ہم
پڑھیں:
ہم 27ویں ترمیم کو مسترد کرتے ہیں، کسی بھی شخص کو عدالتی استثنیٰ غیر شرعی ہے، حافظ نعیم
امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا ہے کہ پاکستان کو قائم ہوئے 78 سال گزر چکے لیکن ریاستی نظام وہ سمت اختیار نہیں کر سکا جس کا خواب قائداعظم اور بانیانِ پاکستان نے دیکھا تھا۔ قیام پاکستان کوئی عام سیاسی جدوجہد نہیں بلکہ عظیم قربانیوں اور تمناؤں کا نتیجہ تھا، تحریک پاکستان صرف مسلم اکثریتی علاقوں تک محدود نہیں تھی بلکہ وہ لوگ بھی اس جدوجہد کا حصہ بنے جو جانتے تھے کہ انہیں اپنے گھر بار اور زمینیں چھوڑنی پڑیں گی۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پاکستان کا قیام اللہ کی حاکمیت کے اصول پر ہوا، نظام کو اصل رخ پر لانا ہوگا، ہم 27ویں ترمیم کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں، کسی بھی شخص کو عدالتی استثنیٰ غیر شرعی ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ہمارا باہمی تبادلہ خیال ملک و قوم کیلئے مفید اور بامقصد ثابت ہو گا، پاکستان کو قائم ہوئے 78 سال گزر چکے لیکن ریاستی نظام وہ سمت اختیار نہیں کر سکا جس کا خواب قائداعظم اور بانیانِ پاکستان نے دیکھا تھا۔ قیام پاکستان کوئی عام سیاسی جدوجہد نہیں بلکہ عظیم قربانیوں اور تمناؤں کا نتیجہ تھا، تحریک پاکستان صرف مسلم اکثریتی علاقوں تک محدود نہیں تھی بلکہ وہ لوگ بھی اس جدوجہد کا حصہ بنے جو جانتے تھے کہ انہیں اپنے گھر بار اور زمینیں چھوڑنی پڑیں گی۔
انہوں نے کہا کہ مسلمانوں نے دین کی خاطر گھروں، زمینوں اور حتیٰ کہ اپنے آبا و اجداد کی قبریں تک چھوڑ دیں۔ مسلمانوں نے ایک ایسے ملک کے قیام کیلئے قربانیاں دیں جہاں اسلام کا عادلانہ نظام نافذ ہو، قائداعظم کی قیادت میں مسلمانانِ ہند نے اللہ کی حاکمیت کے اصول کو بنیاد بنا کرپاکستان کا خواب دیکھا تھا۔پاکستان کا مطلب کیا؟ لا الہ الا اللہ محض ایک نعرہ نہیں بلکہ نظامِ زندگی کے مکمل تصور کا اعلان ہے، اللہ کے سوا کوئی طاقت، حکومت یا قوم حاکمیت کا حق نہیں رکھتی اور پاکستان اسی نظریہ پر وجود میں آیا کہ یہاں اسلامی عدل اور اجتماعی انصاف کا نظام قائم ہو، اب ضروری ہے کہ نظام کو اس کے اصل نظریاتی اور آئینی رخ کی طرف واپس لایا جائے۔