مشرف کو آئین سے کھلواڑ پر آرٹیکل 6 کا سامنا کرنا پڑا، وقت آنے پر سب کو حساب دینا ہوگا، لطیف کھوسہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, November 2025 GMT
اسلام آباد:
پی ٹی آئی رہنما اور سابق گورنر پنجاب سردار لطیف کھوسہ کا کہنا ہے کہ مشرف کو آئین سے کھلواڑ پر آرٹیکل 6 کا سامنا کرنا پڑا اور ستائیسویں ترمیم کے بعد بھی آرٹیکل6 موجود ہے، وقت آنے پر سب کو حساب دینا ہوگا۔
پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجا، تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی، سینیٹر علامہ راجا ناصر عباس، اور مصطفیٰ نواز کھرکھر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے لطیف کھوسہ نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم میں پاکستان کی عدالتوں کو داغدار کیا گیا، عدالتوں کی بے توقیری ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے چیف جسٹس کی حیثیت بھی اب ختم ہو جائے گئی اور اس ترمیم کے ذریعے عدلیہ پر قبضہ کر لیا گیا، 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے ججز کو بھی ٹرانسفر کیا جائے گا۔ عدالتوں میں اپنے ججز لگائے جائیں گے اور جو ان کے خلاف فیصلہ دے گا اس کی ٹرانسفر کر دی جائے گی۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی کل صبح انتقال کر گئے تھے لیکن حکومت نے ان کے لیے دعا کرنے کے بجائے 27ویں آئینی ترمیم پاس کروائی، 27ویں آئینی ترمیم پاس کروانے کی اتنی جلدی تھی کہ عرفان صدیقی کے انتقال کو بھی نہیں دیکھا گیا۔
پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے سلمان اکرم راجا نے کہا کہ کل شام سینیٹ میں 27ویں آئینی ترمیم پاس کی گئی، جس میں دو سینٹرز نے اپنی پارٹی سے غداری کی۔ سینیٹرز سے زبردستی ووٹ ڈلوایا گیا۔ اس 27 ویں آئینی ترمیم سے عدلیہ کی حیثیت کو ختم کر دیا گیا۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ میں آج ایک مقدمے کے حوالے سے عدالت پیش ہوا تو ججز کے سر شرم سے جھکے ہوئے تھے، اس وقت ججوں کے دل بجھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم میں صدر پاکستان کو تمام مقدمات سے استثنا دے دیا گیا ہے، جس پر ہزاروں مقدمات ہیں ان کو استثنا دیا گیا ہے۔ صدر کی طرح آرمی چیف کو بھی عمر بھر کے لیے استثنا دیا گیا، اب اگر کوئی اغوا ہوگا تو اس کے خلاف بھی پٹیشن دائر نہیں کی جائے گئی۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ اس آئینی ترمیم کے ذریعے وہ اپنے ججز عدالتوں میں لگائیں گے، 78 سال سے پاکستان میں دو خاندانوں نے قبضہ کیا ہوا ہے۔
علامہ راجا ناصر عباس نے کہا کہ ان ترامیم سے چار خدا بنا دیے گئے، آئین کو مسخ کرکے چند افراد کو نوازا گیا، آئین میں حاکمیت اعلیٰ صرف اللہ تعالی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مفاد پرستوں نے ذاتی مفاد کے لیے ترامیم کرکے عوام کو دھوکا دیا، یہ آپ سے ووٹ مانگنے آئیں گے ان کو پہچانو۔
راجا ناصر عباس نے کہا کہ ہر قسم کے جرم سے خود کو مستثنا قرار دینے والوں کے ارادے خطرناک ہیں، ان لوگوں نے ملک کو توڑنے کا ارادہ کیا ہوا ہے، اب ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ جج صاحبان سے مخاطب ہونا چاہتا ہوں، اپنے ادارے کے اندر سے آوازیں اٹھیں گی اس لیے اپنے خیالات موقف سے آگاہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ کل جسٹس منصور علی شاہ صاحب کا اور آج جسٹس اطہر من اللہ کا خط سامنے آیا ہے مگر معاملہ خط سے آگے جا چکا ہے، باقی ججز شاید اپنے خیالات کا اظہار نہیں کرنا چاہتے، اگر جج صاحبان خوش ہیں تو تاریخ میں گمنام ہوں گے۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ دیگر جج صاحبان کو بھی سامنے آنا چاہیے، جج صاحبان کو لیڈر شپ دیکھانا چاہیے اور یہ تصور زائل کرنا ہوگا کہ عدلیہ ستو پی کر سو رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: 27ویں آئینی ترمیم سلمان اکرم راجا انہوں نے کہا کہ ترمیم کے ذریعے لطیف کھوسہ دیا گیا کو بھی
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم، تحریک تحفظ آئین پاکستان کا آج سے ملک گیر تحریک شروع کرنے کا اعلان
پاکستان تحریک انصاف کے قومی اسمبلی و سینیٹ میں نامزد اپوزیشن لیڈر و تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی اور وائس چیئرمین علامہ ناصر عباس نے ملک گیر تحریک شروع کرنے کا اعلان کر دیا۔
اسلام آباد سے جاری اپنے مشترکہ ویڈیو پیغام میں نامزد اپوزیشن لیڈر سینیٹ علامہ ناصر عباس نے کہا کہ 1971 میں پاکستان ٹوٹا، اب ایک مرتبہ پھر ملک تاریخ کے نازک موڑ پر پہنچ چکا ہے، پاکستان کے اندر جمہوری ادارے مفلوج کر دیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم سیاہ اور تاریک 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف اٹھ کھڑی ہو، کل رات ساڑھے اٹھ بجے پوری قوم اٹھ کر ایک ہی نعرہ لگائے گی اور وہ یہ ہوگا کہ "ایسے دستور کو صبح بے نور کو میں نہیں مانتا میں نہیں جانتا”۔
راجہ ناصر عباس نے کہا کہ ہر ایک عورت و مرد نے پاکستان اور دستور کا نعرہ لگانا ہے۔
نامزد اپوزیشن لیڈر محمود خان اچکزئی نے کہا کہ دنیا میں آئین ریاست اور وہاں کے باسیوں کے درمیان عمرانی معاہدہ ہوتا ہے، آئین سے مسلسل کھلواڑ کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھ سے آئین کے تحفظ کا پانچ بار حلف لیا گیا ہے، 27ویں ترمیم آئین پر پارلیمنٹ حملہ اور ہے اور اس وقت پارلیمنٹ ڈیبیٹنگ سوسائٹی کی طرح کام کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کو کوئی نہیں مان رہا نہ ان کو تسلیم کر رہا لہذا ہم عوام کے پاس جا رہے ہیں، عوام بھی پوچھتے رہے کہ کب تحریک ابتدا ہونی ہے، جس طرح یہ پارلیمان پر اور آئین پر حملہ آور ہوئے ہیں اب تحریک کی ابتدا ہو رہی ہے۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ جس طرح یہ آئین کی بنیادوں کو ہلا رہے ہیں ہمارے پاس اس تحریک کے سوا کوئی چارہ نہیں، ہم تمام وطن دوست جماعتوں اور شخصیات، گروہوں سے اپیل کرتے ہیں کہ اٹھ کھڑے ہوں، رات سے ہماری ملک گیر تحریک شروع ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اللہ اکبر کہہ کر علامہ راجہ ناصر عباس کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے آگے بڑھنا ہے، ہمارا ایک ہی نعرہ ہوگا جمہوریت زندہ باد آمریت مردہ باد جبکہ ہمارا تیسرا نعرہ قیدیوں کو رہا کرنے سے متعلق ہوگا۔
محمود خان کا کہنا تھا کہ ہم نے ہر شب و روز پاکستانی عوام کے ساتھ ایک نئے نعرے کو لے کر آگے بڑھنا ہے، تکبر میں مبتلا حکمرانوں کو ہم بتائیں گے کہ ہم ان کا راستہ روک سکتے ہیں، ہم بتائیں گے کہ پاکستان کی عوام جو چاہے گی وہی فیصلہ ہوگا اور آئین بالادست ہوگا جبکہ پارلیمنٹ طاقت کا سرچشمہ ہوگی۔
Tagsپاکستان