بنگلہ دیش میں انسانیت کے خلاف جرائم کا مقدمہ سننے والی خصوصی عدالت نے معزول وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو سزا سنا دی ہے۔ 3 رکنی انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل نے فیصلہ دیتے ہوئے 2 الزامات کے تحت سزائے موت اور 3 الزامات کے تحت عمر قید کی سزا سنا دی۔

سوشل میڈیا صارفین اس سزا پر مختلف تبصرے کرتے نظر آ رہے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مونس الٰہی کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش کی عدالت نے شیخ حسینہ واجد کو انسانیت کے خلاف جرائم اور وسیع پیمانے پر عوام کے قتل پر سزائے موت کی سزا سنا دی۔ بیشک، اللہ ظالم کو مہلت دیتا ہے مگر اس کی پکڑ بہت سخت ہوتی ہے۔

بنگلہ دیش کی عدالت نے شیخ حسینہ واجد کو انسانیت کے خلاف جرائم اور وسیع پیمانے پر عوام کے قتل پر سزائے موت کی سزا سنا دی۔ بیشک، اللہ ظالم کو مہلت دیتا ہے مگر اس کی پکڑ بہت سخت ہوتی ہے۔

— Moonis Elahi (@MoonisElahi6) November 17, 2025

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ بنگلہ دیش میں آج جو واقعہ پیش آیا ہے، وہ پوری دنیا کے لیے ایک ایسا عبرت ناک درس ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ منظر نامہ اُن تمام جابروں، ظالموں، جھوٹ اور ظلم پر مبنی حکمرانی چلانے والوں، اور عدل و انصاف کا خون کرنے والوں کے لیے ایک واضح تنبیہ ہے کہ انجام بالآخر سب کے سامنے آتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم آج اُن تمام مظلوموں سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں جنہوں نے یہ ستم برداشت کیے، اور بنگلہ دیش کی ترقی، خوش حالی اور اسلامی تشخص کے استحکام کے لیے دُعا گو ہیں۔

بنگلہ دیش میں آج جو واقعہ پیش آیا ہے، وہ پوری دنیا کے لیے ایک ایسا عبرت ناک درس ہے جو روزِِ روشن کی طرح واضح ہے۔ بھارتی پروردہ شیخ حسینہ واجد، نے اقتدار کے پندرہ برسوں میں جس طرح جھوٹے مقدمات کی سیاست کو فروغ دیا، عدالتی فیصلوں کو انتقام کا ہتھیار بنایا اور فسطائیت پر مبنی طرزِ…

— Naeem ur Rehman (@NaeemRehmanEngr) November 17, 2025

سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ اپنے دور حکومت میں اپوزیشن لیڈروں کو بدترین ظلم کا نشانہ بنایا۔ کئی بزرگ سیاستدانوں کو پھانسی کی سزا دی۔ نوبل انعام یافتہ محمد یونس کو جیل میں ڈالا۔ 1400 طلبہ کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ آج شیخ حسینہ کو خود پھانسی کی سزا سنا دی گئی۔ ظالم سمجھتے ہیں کے ان طاقت ہمیشہ رہے گی۔

اپنے دور حکومت میں اپوزیشن لیڈروں کو بدترین ظلم کا نشانہ بنایا۔ کئی بزرگ سیاستدانوں کو پھانسی کی سزا دی۔ نوبل انعام یافتہ محمد یونس کو جیل میں ڈالا۔ 1400 طلبہ کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ آج شیخ حسینہ کو خود پھانسی کی سزا سنا دی گئی۔ ظالم سمجھتے ہیں کے ان طاقت ہمیشہ رہے…

— Asad Umar (@Asad_Umar) November 17, 2025

خیال رہے کہ شیخ حسینہ پر 2024 میں طلبہ تحریک کے خلاف کریک ڈاؤن کے احکامات دینے اور وسیع پیمانے پر ہلاکتوں کا الزام ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق مظاہروں کے دوران 1400 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

حسینہ واجد حسینہ واجد سزا.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: حسینہ واجد حسینہ واجد سزا شیخ حسینہ واجد کو پھانسی کی سزا کی سزا سنا دی بنگلہ دیش سزائے موت کے خلاف کے لیے

پڑھیں:

’شیخ حسینہ کو نہیں بھارتی بالادستی کو سزائے موت سنائی گئی‘، بالآخر تاریخ کا فیصلہ سامنے آگیا

بنگلہ دیش کی عدالت نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات میں سزائے موت سنا دی۔ جس سے تاریخ کا فیصلہ سامنے آگیا۔

تجزیہ کاروں کے مطابق شیخ حسینہ واجد کی سزا سے 1971 سے آج تک معصوموں کے خون کا انصاف بالآخر ہوگیا، اور بنگلہ دیش بھارتی جبر اور اثرورسوخ سے حقیقی آزادی کی طرف بڑھ گیا۔

مزید پڑھیں: انسانیت کیخلاف جرائم: بنگلہ دیشی عدالت نے حسینہ واجد کو سزائے موت سنا دی

2024 میں میں طلبہ کی شروع کی گئی قانونی جدوجہد کا فیصلہ اب عدالت کے تاریخی فیصلے کی صورت میں سامنے آگیا ہے۔ یہ سزائے موت شیخ حسینہ واجد کو نہیں بلکہ بھارت کی بالادستی کو سنائی گئی ہے۔

بھارت بنگلہ دیش کے عوام کے جمہوری فیصلے کا احترام کرے اور حسینہ واجد کو واپس کرے۔ دنیا کی نام نہاد سب سے بڑی جمہوریت کو بنگلہ دیش کی عوامی آواز سننی ہوگی۔

بھارت اُس شیخ حسینہ واجد کا میزبان ہے جسے ڈھاکا ٹربیونل نے 2024 کے طلبہ کریک ڈاؤن میں انسانیت کے خلاف جرائم پر سزائے موت سنا دی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق 2024 کی کارروائی میں 1400 تک افراد مارے گئے۔

بھارت بنگلہ دیش 2013 کے مجرموں کے تبادلے کے معاہدے میں سنگین جرائم اور دہشتگردی کے معاملات میں باہمی تعاون کی شق واضح موجود ہے۔

دونوں ممالک نے طے کیا تھا کہ سزائے موت یا طویل قید والے جرائم میں ایک دوسرے کی مدد کی جائے گی۔ بنگلہ دیش نے بھارت کے کہنے پر اعلیٰ پروفائل مجرم یو ایل ایف اے رہنما انوپ چیتیا کو بغیر تردد حوالے کیا۔

بھارت خود برطانیہ سے وجے مالیا، اور دیگر کی واپسی کے لیے رول آف لا اور بین الاقوامی تعاون کا مطالبہ کرتا ہے۔ امریکا سے تہور رانا کی حوالگی پر بھارت جشن مناتا رہا۔

سوال یہ ہے کہ جو قانون باقی سب کے لیے موجود ہے تو پھر شیخ حسینہ جیسے مجرم کو پناہ دینے کا جواز کیا ہے؟

بے گناہ طلبہ پر مہلک طاقت کے استعمال کی ذمہ دار مجرم کی حفاظت بھارت کے جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کے تمام دعوؤں کے برعکس ہے۔

مزید پڑھیں: آمرانہ حکمرانی سے سزائے موت تک، شیخ حسینہ کا سیاسی سفر کیسا رہا؟

متاثرہ خاندانوں کے انصاف، سچ اور انسانی حقوق کے تقاضے دہراتے ہیں کہ نئی دہلی کو ڈھاکا کے مطالبات سنجیدگی سے سننے ہوں گے۔

بھارت اپنے ہی تیار کردہ قانونی اور اخلاقی اصولوں سے پیچھے کیوں ہٹ رہا ہے؟ لگتا ہے کہ بھارتی جمہوریت کے دعوے کھوکھلے ثابت ہو چکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بھارتی بالادستی سزائے موت شیخ حسینہ واجد وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • ’شیخ حسینہ کو نہیں بھارتی بالادستی کو سزائے موت سنائی گئی‘، بالآخر تاریخ کا فیصلہ سامنے آگیا
  • سزائے موت سنائے جانے کے بعد بھارت شیخ حسینہ واجد کو بھارت کے حوالے کرنے کا پابند
  • حسینہ واجد و دیگر کو سزا: بنگلہ دیشی حکومت کی عوام سے تحمل رکھنے کی اپیل
  • آمرانہ حکمرانی سے سزائے موت تک، شیخ حسینہ کا سیاسی سفر کیسا رہا؟
  • بنگلہ دیش کی عدالت نے معزول وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو سزائے موت سنا دی
  • شیخ حسینہ کو اپنے ہی قائم کردہ عدالت نے سزائے موت سنا دی
  • حسینہ واجد کیخلاف عدالت کا فیصلہ، سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم نے حامیوں کو کیا پیغام دیا؟
  • شیخ حسینہ واجد کو سزائے موت دی جائے، بنگلہ دیش کی خصوصی کرائم ٹریبونل نے فیصلہ سنا دیا
  • انسانیت کے خلاف جرائم کا مقدمہ، بنگلہ دیشی عدالت حسینہ واجد کے خلاف فیصلہ کل سنائے گی