پاکستان ہائی کمیشن اور ایچ ای سی کی مشترکہ کاوش، ڈھاکہ میں پاکستان ایجوکیشن ایکسپو کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 24th, November 2025 GMT
پاکستان ہائی کمیشن نے ڈھاکہ میں پاکستان کے ہائر ایجوکیشن کمیشن (HEC) کے تعاون سے ڈھاکہ میں سب سے بڑے پاکستان ایجوکیشن ایکسپو کی میزبانی کی، جس میں بنگلہ دیشی طلبا کے لیے تعلیمی پروگرامز اور اسکالرشپ کے مواقع پیش کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں:ڈھاکہ میں آج پھر زلزلے کے جھٹکے، عوام خوف کا شکار
تقریب میں پاکستان کی 15 سے زائد نمایاں جامعات کے نمائندگان نے حصہ لیا اور اپنے مختلف کورسز اور مواقع کے بارے میں آگاہی فراہم کی۔
یہ ایکسپو پاکستان بنگلہ دیش نالج کوریڈور کا حصہ ہے، جو اگست میں پاکستان کے ڈپٹی وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کے بنگلہ دیش کے دورے کے دوران شروع کیا گیا تھا۔
اس موقع پر اسحاق ڈار نے اعلان کیا تھا کہ 500 بنگلہ دیشی طلبا کو پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کے لیے اسکالرشپ دی جائیں گی۔ ڈھاکہ اور دیگر بڑے شہروں میں ہونے والی یہ سیریز طلباء میں تعلیمی مواقع کے حوالے سے آگاہی پیدا کرنے کے لیے منعقد کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ڈھاکہ میں آج پھر زلزلے کے جھٹکے، عوام خوف کا شکار
سرکاری ذرائع کے مطابق یہ اقدام دونوں ممالک کی قیادت کے مشترکہ وژن کی عکاسی کرتا ہے، جس کا مقصد تعلیم، تحقیق اور جدت میں تعاون کو مضبوط کرنا ہے۔ منصوبے کو وزیراعظم محمد شہباز شریف کی مضبوط حمایت بھی حاصل ہے۔
تقریب میں بنگلہ دیش کے وزارت نوجوانان و کھیل کے سیکرٹری محمد محبوب العالم بطور چیف گیسٹ شریک ہوئے۔ اس کے علاوہ دیگر سینئر افسران، یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کے سیکرٹری ڈاکٹر محمد فخرالاسلام، وائس چانسلرز، پرنسپلز، سول سوسائٹی کے ممبران، پاکستان کے HEC کے نمائندگان، صحافی اور بڑی تعداد میں طلباء بھی موجود تھے۔
نیشنل یونیورسٹی آف کمپیوٹر اینڈ ایمرجنگ سائنسز کے ریکٹر آفتاب احمد نے کلیدی تقریر کرتے ہوئے نالج کوریڈور اور پاکستان کی اعلیٰ جامعات میں دستیاب اسکالرشپ پروگرامز کے بارے میں تفصیل فراہم کی۔
چيف گیسٹ نے تقریب سے خطاب میں اس اقدام کو پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تعلیمی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے اہم قدم قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں:ڈھاکہ یونیورسٹی میں علامہ اقبال اور قاضی نذر الاسلام پر چوتھی بین الاقوامی کانفرنس
انہوں نے کہا کہ نالج کوریڈور بنگلہ دیشی نوجوانوں کو تعلیم اور ہنر کی تربیت کے ذریعے بااختیار بنانے کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے چٹاگانگ، راجشاہی اور سلہٹ میں مستقبل کے ایکسپوز کی حمایت کی یقین دہانی بھی کرائی اور اس طرح کے تبادلے عوامی رابطوں کو مضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
پاکستان کے ہائی کمشنر برائے بنگلہ دیش، عمران حیدر نے کہا کہ یہ ایکسپو وزیرخارجہ اسحاق ڈار کے اگست کے دورے میں کیے گئے وعدے کی تکمیل ہے۔
انہوں نے کہا کہ نالج کوریڈور تعلیمی نقل و حرکت اور مشترکہ تحقیق کو مضبوط کرتا ہے اور طلباء کو مستقبل کے مواقع کے لیے تیار کرتا ہے۔
عمران حیدر نے پاکستان کی طبی، انجینئرنگ، آئی ٹی، سماجی علوم، زراعت، مصنوعی ذہانت اور جدید ٹیکنالوجیز میں مضبوطیوں کو اجاگر کرتے ہوئے اس اقدام کو تعلیمی شراکت داری اور دونوں ممالک کے درمیان دوستی و اعتماد کی علامت قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں:ڈھاکا میں پاک بنگلہ دیش عسکری تعاون پر اہم ملاقات
ایکسپو میں طلبا نے بھرپور دلچسپی کا مظاہرہ کیا اور جامعات کے نمائندگان سے داخلہ کے عمل، تعلیمی پروگرامز اور اسکالرشپ کی تفصیلات کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔
ڈھاکہ کے ایونٹ کے بعد پاکستان ایجوکیشن ایکسپو 26 نومبر کو چٹاگانگ، 28 نومبر کو راجشاہی اور 30 نومبر کو سیلٹ میں منعقد ہو گا تاکہ بنگلہ دیش میں اس کے اثرات کو مزید بڑھایا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایجوکیشن ایکسپو بنگلہ دیش پاکستان ڈھاکہ ہائی کمشنر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایجوکیشن ایکسپو بنگلہ دیش پاکستان ڈھاکہ ہائی کمشنر نالج کوریڈور یہ بھی پڑھیں میں پاکستان پاکستان کے ڈھاکہ میں بنگلہ دیش کو مضبوط کرتا ہے کے لیے
پڑھیں:
افغانستان سے دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
اسحٰق ڈار اور کایا کالاس کا کابل کی بگڑتی ہوئی سماجی و معاشی صورتحال پر اظہارِ تشویش
ساتویں اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے موقع پر پاکستان اور یورپی یونین کا مشترکہ بیان
پاکستان اور یورپی یونین (ای یو) نے ایک مشترکہ بیان میں افغانستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین سے کام کرنے والی دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی کرے اور انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائے ۔یہ پیشرفت پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان ساتویں اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے موقع پر سامنے آئی، جو برسلز میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی مشترکہ صدارت نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار اور یورپی یونین کی اعلیٰ سفارتکار کایا کالاس نے کی۔وزارتِ خارجہ (ایف او) کی جانب سے جاری مشترکہ بیان کے مطابق، اسحٰق ڈار اور کایا کالاس نے گزشتہ ماہ سرحدی کشیدگی کے تناظر میں اسلام آباد اور کابل کے درمیان تعلقات پر گفتگو کی۔ دونوں اعلیٰ سفارتکاروں نے علاقائی امن، استحکام، خوشحالی اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ مکالمے کے ذریعے مسائل کے حل کے عزم کا اعادہ کیا۔بیان میں کہا گیا: دونوں فریقین نے افغانستان کے ڈی فیکٹو حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ افغان سرزمین سے دہشت گردی کے خاتمے کے مشترکہ ہدف کے حصول میں تعمیری کردار ادا کریں۔بیان میں مزید کہا گیا کہ اسحٰق ڈار اور کایا کالاس نے کابل کی بگڑتی ہوئی سماجی و معاشی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور ایک پُرامن، مستحکم اور خود مختار افغانستان کے حامی نظر آئے ۔انہوں نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ افغانستان اقوام متحدہ کی سربراہی میں جاری دوحہ عمل سے ہم آہنگ ایک قابلِ اعتماد سیاسی عمل کی حمایت کرے گا، جو طالبان کی ڈی فیکٹو اتھارٹیز کی جانب سے عالمی برادری سے کیے گئے وعدوں کے مطابق ہو۔بیان کے مطابق، یورپی یونین نے پاکستان کی جانب سے گزشتہ چار دہائیوں سے لاکھوں افغان شہریوں کی میزبانی کرنے کی تعریف کی، تاہم اس بات پر زور دیا کہ ان کی واپسی محفوظ، باوقار اور بین الاقوامی معیار کے مطابق ہونی چاہیے ۔بیان میں کہا گیا: دونوں فریقین نے افغان حکام سے انسانی حقوق خصوصاً خواتین، بچوں اور حساس طبقات کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔