data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: پاکستان میں چارممالک آسٹریلیا،ماریشس،ڈنمارک،امارات کے نئے سفیر تعینات کردیئے گئے ،صدرِ مملکت آصف علی زرداری کو سفیروں نے اپنی اسنادِ سفارت پیش کردیں۔

ایوانِ صدر آمد پر غیر ملکی سفیروں کو پاک افواج کے چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا، صدر نے نئے تعینات سفیروں کو مبارک باد دیتے ہوئے دو طرفہ تعلقات کے مزید فروغ کی امید ظاہر کی۔

صدر نے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر ٹم کین سے ملاقات میں تجارت، سرمایہ کاری اور تعلیم کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آسٹریلیا میں پاکستانی طلبہ اور کمیونٹی دونوں ممالک کے درمیان پل کا کردار ادا کر رہے ہیں۔

اُنہوں نے ماریشس کے ہائی کمشنر منصور کریم بخش سے ملاقات میں تجارت، سرمایہ کاری، زراعت، دفاع اور پارلیمانی روابط کے فروغ پر گفتگو کی اور کہا ماریشس کے ساتھ دیرینہ دوستانہ تعلقات مشترکہ ورثے اور ثقافتی ہم آہنگی پر مبنی ہیں۔

آصف زرداری کی ڈنمارک کی سفیر مایا مورٹینسن سے بھی ملاقات ہوئی جس میں تجارت، زراعت، ڈیری، ٹیکنالوجی اور انفراسٹرکچر میں تعاون بڑھانے پر بات چیت کی گئی، اُنہوں نے ڈنمارک کی پاکستان کے گرین ٹرانزیشن اور موسمیاتی تغیر کے ایجنڈے کی حمایت کو سراہا۔

صدرِ مملکت نے امارات کے سفیر سالم محمد سالم البواب الذابی سے ملاقات میں دو طرفہ تجارت، سلامتی اور دفاعی تعاون بڑھانے کی ضرورت کا اعادہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان اور امارات کے تاریخی تعلقات باہمی اعتماد اور مشترکہ امن و خوشحالی کے جذبے پر قائم ہیں۔

ویب ڈیسک عادل سلطان.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

سفیر پاکستان کی رکن کانگریس جان لارسن سے ملاقات، تعلقات مزید مستحکم کرنے کا عزم

امریکا میں سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ نے رکن کانگریس جان لارسن سے ملاقات کی جس میں پاک امریکا تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر سفیر پاکستان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں موجود منافع بخش کاروباری مواقع سے استفادہ کیا جائے۔ پاک امریکہ تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے سفیر  پاکستان  نے اس بات پر زور دیا کہ یہ تعلقات نہ صرف دونوں ممالک بلکہ وسیع تر دنیا کے لیے مسلسل اہم ثابت ہوئے ہیں۔

انہوں نے پاکستان کے  مثبت  معاشی اشاریوں  کو اجاگر کیا  جن میں  ایک ہندسے پر مشتمل  افراط زر، تینوں بڑی عالمی  ایجنسیوں کی جانب سے  ملک کی  کریڈٹ ریٹنگ کو اپ گریڈ کیا  جانا اور آئی ایم ایف  کے ساتھ پروگرام  شامل ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تعاون کے شعبوں میں انفارمیشن ٹیکنالوجی، امریکی زرعی برآمدات میں اضافہ، توانائی اور خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے ذریعے سرمایہ کاری شامل ہیں۔

دونوں فریقوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پاکستانی-امریکیوں کو "پاکستان  فار پرافٹ" کے حوالے سے سرکردہ کردار ادا کرنا چاہیے۔ 

سفیر پاکستان کا دورہ کنیکٹیکٹ

اس کے علاوہ امریکا میں سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ نے کنیکٹیکٹ کا بھی دورہ کیا جہاں انہوں سب سے بڑی کاروباری تنظیم  " کنیکٹیکٹ بزنس اینڈ انڈسٹری ایسوسی ایشن"   کے سی ای او ، کرس  ڈی پنٹیما اور دیگر اہلکاروں سے ملاقات کی۔ 
  
دوران ملاقات  پاک  امریکا معاشی تعلقات ، پاکستان میں امریکی کمپنیوں کے منافع بخش کاروبار،  پاکستان کا تذویراتی محل وقوع ،   اے آئی اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں پاکستانی نوجوانوں کی صلاحیت اور ملک میں موجود کاروباری مواقعوں کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی۔

سفیر پاکستان کا کہنا تھا کہ امریکا پاکستان کی سب سے بڑی برآمدی منڈی ہے۔ معاشی بنیادوں پر تذویراتی تعلقات  کا فروغ  دونوں ملکوں کی قیادت کی اولین ترجیح ہے۔

رضوان  سعید شیخ کا کہنا تھا کہ اے آئی، معدنیات اور توانائی کے ترجیحی   شعبہ جات  میں  امریکی سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کے لئے نادر مواقع دستیاب ہیں۔

 سفیر پاکستان نے امریکی کاروباری اداروں اور شخصیات کو پاکستانی متعلقہ اداروں سے جوڑنے  اور کاروبار کے قیام کے ضمن میں ہر ممکنہ سہولت کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی۔

متعلقہ مضامین

  • وفاقی وزیر داخلہ سےچینی سفیر کی ملاقات ،اسلام آباد میں خودکش حملےکی مذمت
  • پاک ایران سیاسی مشاورت: تجارت سمیت اہم معاملات میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • صدر مملکت کو 4 ممالک کے سفیروں کی جانب سے اسناد سفارت پیش
  • پاک چین تعلقات باہمی اعتماد و احترام پر مبنی ہیں: محسن نقوی
  • پاکستان اور چین میں انسدادِ دہشتگردی، سکیورٹی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • پاکستان اور قطرکے درمیان اقتصادی، دفاعی تعاون کے نئے دور کا آغاز
  • پاکستان اور قطر کے تعلقات میں اقتصادی و دفاعی تعاون کا نیا دور
  • وزیراعظم شہبازشریف سے اردن کے بادشاہ کی ملاقات؛اسٹریٹجک و اقتصادی تعاون بڑھانے کا عزم
  • سفیر پاکستان کی رکن کانگریس جان لارسن سے ملاقات، تعلقات مزید مستحکم کرنے کا عزم