خودکشی کی روک تھام کیلئے سکردو میں علماء، عمائدین اور سرکاری حکام کا اجلاس
اشاعت کی تاریخ: 17th, November 2025 GMT
اجلاس کے اختتام پر ڈپٹی کمشنر سکردو نے تمام متعلقہ محکموں کے آفیسران سے کہا کہ خودکشی کی روک تھام کے لئے جامع آگاہی سیشن، سکولوں اور کالجوں میں آگاہی پروگرام، کمیونٹی سطح پر رہنمائی اور علماء کرام کے ذریعے شرعی نقطہ نظر سے آگاہی پروگرام ترتیب دیں۔ اسلام ٹائمز۔ خودکشی کی روک تھام کے اقدامات کا جائزہ لینے کیلئے سکردو میں تمام مکاتب فکر کے علماء کرام، ضلعی امن کمیٹی کے ممبران، ایس ایس پی سکردو، محکمہ صحت کے ماہر ڈاکٹرز، محکمہ تعلیم کے آفیسران اور نجی اداروں کے سربراہان کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین ڈپٹی کمشنر سکردو حمزہ مراد کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس کے دوران ریجنل ہیڈ کوارٹر ہسپتال سکردو کی ماہر امراض نفسیات ڈاکٹر شاہدہ نے معاشرے میں خود کشی کے اسباب اور اس کی روک تھام کے طریقوں سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ خود کشی کی وجوہات میں ذہنی یا گھریلو دباؤ، خاندانی تنازعات، معاشرتی رویوں، سماجی تنہائی اور کمزور سپورٹ سسٹم جیسے عوامل شامل ہیں۔ نوجوانوں میں بڑھتے ہوئے رجحان کے سدباب کے لئے والدین، اساتذہ، علماء کرام اور میڈیا کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔
انہوں نے ذہنی صحت سے متعلق آگاہی بڑھانے، بروقت کونسلنگ اور معاونت کے نظام کو فعال بنانے کی سفارش کی۔ اس موقع پہ شرکاء جن میں علماء کرام، میڈیا کے نمائندے، ماہرین تعلیم، پولیس حکام شامل تھے نے خود کشی کے عوامل اور روک تھام کے طریقوں سے متعلق اپنی آراء سے اجلاس کو آگاہ کیا۔ اجلاس کے اختتام پر ڈپٹی کمشنر سکردو نے تمام متعلقہ محکموں کے آفیسران سے کہا کہ خودکشی کی روک تھام کے لئے جامع آگاہی سیشن، سکولوں اور کالجوں میں آگاہی پروگرام، کمیونٹی سطح پر رہنمائی اور علماء کرام کے ذریعے شرعی نقطہ نظر سے آگاہی پروگرام ترتیب دیں۔ ڈپٹی کمشنر نے تمام معزز علماء کرام سے اپیل کی کہ جمعہ کے خطبات میں خودکشی کی روک تھام، اسلامی تعلیمات، شرعی نقطہ نظر کی وضاحت سے متعلق عوام الناس کو آگاہی فراہم کی جائے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
خالق سے سب کچھ ہونے کے یقین پر محنت کی ضرورت، علماء: رائیونڈ اجتماع کا دوسرا مرحلہ شروع
رائے ونڈ (این این آئی) رائے ونڈ عالمی تبلیغی اجتما ع کی مختلف نشستوں سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عبداللہ خورشید، مولانا ضیاء الحق آف مردان، مولانا محمد اسماعیل گودھرا، مولانا قاری زبیر احمد، مولانا احمد لاٹ ودیگر نے کہا کہ دنیا آخرت کی کھیتی ہے، یہاں جو کچھ بوئیں گے وہی آگے جاکر کاٹیں گے۔ اپنی اولاد، مال کو دین کیلئے وقف کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ آج پوری دنیا میں جو افراتفری پھیلی ہوئی ہے، آفات، مصائب کے جو پہاڑ ٹوٹ رہے ہیں اس کا سبب صرف اور صرف دین سے دوری ہے۔ علماء کرام نے مزید کہا کہ معاشرے کی اصلاح کیلئے سب سے پہلے اپنی اصلاح ضروری ہے۔ مسلمان آج ذلیل و رسوا ہورہا ہے۔ پریشانی اور آفات میں گھرے ہوئے مسلمان نے اپنے رب سے ناطہ توڑ لیا۔ رب کی بجائے سبب پر یقین کرکے اپنی دنیا و آخرت تباہ کررہا ہے۔ حقیقی خالق کو منا لیں، احوال کی درستگی خود بخود ہو جائے گی۔ اغیار کی نقالی کو چھوڑ کر آقائے کائنات ﷺ کی اطاعت کو اپنا لینے میں ہی دنیا و آخرت کی کامیابیاں ہیں۔ اگر ہر مسلمان کا عقیدہ درست ہوجائے تو اللہ کی رحمتوں کا نزول شروع ہو جائے گا۔ اللہ سے سب کچھ ہونے کا یقین اور مخلوق سے کچھ نہ ہونے کا یقین اس پر محنت کرنے کی ضرورت ہے۔ دکھ تکلیف، ہر حاجت کیلئے اپنے رب کو پکاریں، اسی سے مدد مانگیں، وہ سنتا ہے، وہی سننے والا ہے، وہی مشکل کشا، حاجت روا ہے، اس کے علاوہ کوئی دینے والا نہیں ہے۔