Nawaiwaqt:
2025-11-27@13:14:39 GMT

ملک اس چیلنج کو موقع میں بدلنے کے لیے پُرعزم ہے:وزیراعظم

اشاعت کی تاریخ: 27th, November 2025 GMT

ملک اس چیلنج کو موقع میں بدلنے کے لیے پُرعزم ہے:وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے بحرین کی بزنس کمیونٹی کوسرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے زراعت، آئی ٹی، مصنوعی ذہانت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون ضروری قرار دے دیا ۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے بحرین کے دارالحکومت منامہ میں کاروباری برادری سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بحرین کے ساتھ اقتصادی تعاون کو زراعت، ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت سمیت مختلف شعبوں میں بڑھانے کے لیے تیار ہے۔شہباز شریف ایک روز قبل بحرین کے دارالحکومت پہنچے تھے اور القدیبیہ پیلس میں بحرین کی قیادت کے ساتھ وفود کی سطح پر مذاکرات کیے تھے۔انہوں نے بحرین کے بادشاہ حماد بن عیسیٰ الخلیفہ اور ولی عہد سلمان بن حماد الخلیفہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان کئی دہائیوں سے اسٹریٹجک تعاون موجود ہے.

ان شعبوں میں دونوں ممالک باہمی کام کر سکتے ہیں اور اپنی کوششوں، علم، تجربے اور ایک دوسرے کے لیے وابستگی کے ذریعے حقیقی ہم آہنگی پیدا کر سکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد اور منامہ کے تعلقات ثقافتی، مذہبی، باہمی احترام اور اعتماد پر مبنی ہیں جب کہ میں یہاں مہمان بن کر نہیں آیا، میں اپنے اہلِ خانہ، اپنے بحرینی بھائیوں اور بہنوں سے ملاقات کے لیے آیا ہوں. یہی ہمارے تعلقات کی اصل بنیاد ہے، اب ہمیں ان شاندار تعلقات کو اقتصادی تعاون میں تبدیل کرنا ہوگا۔وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان کے پاس بڑی نوجوان آبادی موجود ہے. ہماری 60 فیصد آبادی 15 سے 30 سال کی عمر کے نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں پر مشتمل ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک اس چیلنج کو موقع میں بدلنے کے لیے پُرعزم ہے. نوجوانوں کو بااختیار بنا کر، انہیں انفارمیشن ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے شعبوں میں تربیت دے کر، اور پیشہ ورانہ و ہنر مند تربیت فراہم کرکے تبدیلی لائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اپنے بحرینی بھائیوں اور کاروباری افراد کے ساتھ مل کر ہم اس شعبے میں زبردست رفتار پیدا کریں گے. وقت اور حالات کسی کا انتظار نہیں کرتے. اس لیے اب آگے بڑھنے کا یہی وقت ہے۔وزیر اعظم نے بحرین میں پاکستانی کمیونٹی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ دنیا کے ہر ملک میں پاکستانی کمیونٹی سے ملتے ہیں اور ان مردوں اور خواتین کی کہانیاں سنتے ہیں جن کی پاکستان سے محبت کبھی کم نہیں ہوئی. چاہے انہوں نے اپنی صلاحیت، وفاداری اور محنت دوسرے ممالک کی ترقی کے لیے وقف کر دی ہو۔انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ جتنا میں ان سفر کی داستانیں سنتا ہوں، اتنا ہی زیادہ اس یقین میں اضافہ ہوتا ہے کہ پاکستانی شناخت جغرافیہ کی پابند نہیں. یہ ہمارے لوگوں کے دلوں میں ہے، چاہے وہ دنیا کے کسی بھی حصے میں ہوں۔ یہاں بحرین میں یہ جذبہ کسی بھی شک سے بالاتر ہے۔وزیر اعظم شہباز نے بحرین میں مقیم پاکستانیوں کی دونوں ممالک کے لیے خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ آپ پاکستان کے عظیم سفیر ہیں اور ہمیں آپ کی پاکستان کی قومی معاشی ترقی میں حصہ داری پر بے حد فخر ہے۔انہوں نے بحرین کی قیادت کا پاکستانی کمیونٹی کے لیے محبت، شفقت اور تعاون پر خصوصی شکریہ بھی ادا کیا۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اسلام آباد صلاحیت، وسائل، بڑا صارف بازار اور اسٹریٹجک محلِ وقوع رکھتا ہے جو پورے خطے سے جڑتا ہے اور اگر اس میں بحرین کی مالی مہارت، کاروباری صلاحیت اور عالمی نقطۂ نظر شامل ہوجائے تو ممکنات بے حد اور بے شمار ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ پاکستان کے ساتھ کام کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں تو آئیے اس لمحے کو بامعنی اور جرأت مندانہ تعاون کے آغاز کا سنگِ میل بنائیں۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ہوئے کہا کہ شہباز شریف بحرین کی بحرین کے انہوں نے کے ساتھ کے لیے

پڑھیں:

پاکستان اور بحرین کا تجارت 1 ارب ڈالر تک بڑھانے اور ویزا شرائط میں نرمی پر اتفاق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

منامہ: وزیراعظم پاکستان نے بحرین کے ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ سلمان بن حمد الخلیفہ سے منامہ میں ملاقات کی، جس میں دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی، اقتصادی، دفاعی اور عوامی تعلقات کو مضبوط بنانے پر بات چیت کی گئی۔

سرکاری اعلامیے کے مطابق وزیراعظم پاکستان کو قصر القضیبیہ پہنچنے پر گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، جس پر وزیراعظم نے پرتپاک استقبال پر شہزادہ سلمان کا شکریہ ادا کیا اور بحرین کی قیادت کو دوطرفہ تعلقات کے فروغ میں ان کے کردار پر سراہا۔

اقتصادی تعاون پر زور دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ دوطرفہ تجارت 550 ملین امریکی ڈالر سے زیادہ ہے اور اسے اگلے تین سال میں ایک ارب ڈالر تک بڑھایا جائے گا،  اس ہدف کے حصول کے لیے پاکستان جی سی سی فری ٹریڈ ایگریمنٹ اور ویزا شرائط میں نرمی جیسے اقدامات استعمال کیے جائیں گے۔

 وزیراعظم نے بحرینی سرمایہ کاروں کو فوڈ سیکیورٹی، آئی ٹی، تعمیرات، کان کنی، صحت، قابل تجدید توانائی اور سیاحت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی،  انہوں نے کراچی  و گوادر اور خلیفہ بن سلمان پورٹ کے درمیان بندرگاہ سے بندرگاہ تک رابطے بڑھانے کی تجویز بھی دی۔

وزیراعظم نے 150,000 سے زائد پاکستانی کمیونٹی کے لیے بحرین کی حمایت کو سراہا اور ہنر مند افرادی قوت فراہم کرنے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اعلیٰ تعلیم، تکنیکی تربیت اور ڈیجیٹل گورننس میں تعاون کی توسیع کا خیرمقدم کیا اور اسلام آباد میں کنگ حمد یونیورسٹی کی تعمیر، اور پاکستانی شہریوں کی واپسی میں سہولت فراہم کرنے پر بحرین کا شکریہ ادا کیا۔

ملاقات کے دوران دفاعی اور سیکیورٹی تعاون پر بھی تبادلہ خیال ہوا، جس میں تربیت، سائبر سیکیورٹی، دفاعی پیداوار اور معلومات کے تبادلے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں نے غزہ کی موجودہ صورتحال پر بھی بات کی اور امن و استحکام کے قیام کی اہمیت پر زور دیا۔

ملاقات کا اختتام اعتماد کے ساتھ ہوا کہ دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک، اقتصادی، سیکورٹی اور عوامی تعلقات کو مزید مضبوط کیا جائے گا اور بات چیت کے ٹھوس نتائج سامنے آئیں گے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • اسحاق ڈار کی بحرین کے وزیر خزانہ شیخ سلمان بن خلیفہ سے ملاقات
  • وزیراعظم کی بحرین کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت، سہولیات دینے کا اعلان
  • وزیراعظم کی بحرین کے سرمایہ کاروں کو پاکستان آنے کی دعوت
  • پاکستان اور بحرین کے باہمی احترام و اعتماد کو معاشی تعاون میں بدلیں گے: وزیراعظم شہباز شریف
  • پاکستان اور خلیج تعاون کونسل میں جلد آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط ہوں گے: وزیراعظم
  • بردار ملک بحرین کے ساتھ اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کیلئے تیار ہیں: وزیراعظم
  • ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار کی بحرین کے وزیرِ خزانہ و قومی معیشت سے ملاقات
  • پاکستان اور بحرین کے باہمی احترام و اعتماد کو معاشی تعاون میں بدلیں گے، وزیراعظم شہباز شریف
  • پاکستان اور بحرین کا تجارت 1 ارب ڈالر تک بڑھانے اور ویزا شرائط میں نرمی پر اتفاق