شادی کا دعوت نامہ وائرل: کھانے کا اہتمام نہیں، معذرت قبول کریں
اشاعت کی تاریخ: 20th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستانی شادیوں میں عموماً شاندار کھانے اور پرتعیش تقریبات کا اہتمام معمول بن چکا ہے حال ہی میں سوشل میڈیا پر ایک شادی کا کارڈ وائرل ہوا، جس کی منفرد اور پراثر عبارت نے سب کی توجہ حاصل کر لی
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایک شادی کا کارڈ حال ہی میں سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوا ہے جس نے سب کی توجہ اپنی منفرد اور بامقصد عبارت کی وجہ سے کھینچ لی۔
شادی کے اس کارڈ میں واضح طور پر لکھا گیا ہے کہ معذرت قبول کیجیئے، سنتِ نبوی ﷺ کی پیروی کرتے ہوئے کھانے کا اہتمام نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
یہ فیصلہ سادگی، نیت اور مذہبی اصولوں کی ترجیح کے طور پر سامنے آیا، جس نے سوشل میڈیا صارفین کے دل جیت لیے۔ صارفین نے اسے تازہ ہوا کا جھونکا قرار دیتے ہوئے کہا کہ خوشی کے موقع پر دکھاوا ضروری نہیں، بلکہ اصل اہمیت نیت، برکت اور سادگی کی ہوتی ہے۔
کئی صارفین نے خاندان کی سادگی کی تعریف کی اور کہا کہ اگر ایسی سوچ کو فروغ دیا جائے تو شادیوں میں فضول خرچی کم ہو سکتی ہے اور مذہبی و معاشرتی توازن بہتر طریقے سے قائم کیا جا سکتا ہے۔
یہ وائرل کارڈ اس بحث کو بھی جنم دے رہا ہے کہ موجودہ دور کی شادیوں میں مذہبی اصول، خاندانی روایات اور جدید ثقافت کے درمیان کیسے ایک خوبصورت توازن پیدا کیا جا سکتا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اداروں میں بدعنوانی ہوتی ہے‘ نظام میں لڑائی ہی حرام کھانے کی ہے‘ جسٹس محسن اختر کیانی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) اسلام آباد ہائی کورٹ میں زمین کے معاوضے کی ادائیگی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے ریونیو ڈیپارٹمنٹ کو متعلقہ دستاویزات کی جانچ کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔ سماعت کے دوران جسٹس محسن اختر کیانی نے اہم ریمارکس دیے اور کہا کہ سی ڈی ے اپنا کام نہیں کرسکتا تو ایف آئی اے کو بھیج دیں، اداروں میں بد عنوانی ہوتی ہے ویری فیکیشن کا تو کوئی طریقہ ہونا چاہیے۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ بد قسمتی سے یہ نظام میں لڑائی ہی حرام کھانے کی ہی ہے، سرکاری دفاتر میں بیٹھے افسر تنخواہ بھی لیتے ہیں اور رشوت بھی لیتے ہیں۔ 2021 میں آپ نے حق میں فیصلہ دے کر آگے پروسیس نہیں کیا، ریکارڈ نہیں ہے تو تصور کر لیں سب کچھ جعلی ہے؟۔ درخواست گزار روسٹرم پر آگئے اور مؤقف اپنایا کہ میں نے امانت داری سے نوکری کی ہے، اب کیا رشوت دوں؟تیسری نسل چل رہی ہے لیکن یہ فیصلہ نہیں ہورہا، میرے والد کیس لڑتے لڑتے مر گئے۔ عدالت نے ریونیو ڈیپارٹمنٹ کو متعلقہ دستاویزات کی جانچ کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا، عدالت نے سماعت 10 دسمبر تک ملتوی کردی۔