Express News:
2025-11-20@23:22:02 GMT

گھریلو ملازمائیں مافیا کا روپ دھارگئیں

اشاعت کی تاریخ: 21st, November 2025 GMT

کراچی اس لحاظ سے بھی منفرد اور سب سے بڑا شہر ہے جو ملک بھر سے غربت کے باعث کراچی آئی ہوئی خواتین کو بطور ملازمہ روزگار کے مواقعے فراہم کرتا ہے اورگھریلو ملازماؤں کی سب سے بڑی تعداد کراچی میں ہے اور ملک بھر سے خصوصاً اندرون سندھ اور جنوبی پنجاب سے کام کرنے والی خواتین پوش علاقوں کی ہی نہیں بلکہ متوسط طبقے کی بھی اہم ضرورت بن کر رہ گئی ہیں۔

کراچی میں بعض ملازماؤں کے مجرمانہ کردار اور ان کے گھروں کی چوریوں میں ملوث ہونے کے بعد کراچی انتظامیہ نے پابندی عائد کی تھی کہ جو لوگ گھریلو ملازمہ، چوکیدار اور ڈرائیوروں کو اپنے گھروں میں کام کے لیے ملازم رکھتے ہیں وہ پہلے ان کی مکمل معلومات حاصل کر لیا کریں اور ان کے شناختی کارڈ کی کاپی، فون نمبر رکھنے کے ساتھ ان کے رہائشی علاقوں میں جا کر ان کی رہائشی تصدیق بھی کر لیا کریں۔

یہ ہدایات انتظامیہ نے شہریوں کے مفاد میں کی تھی مگر لوگوں نے اس کو سنجیدہ نہیں لیا جس کی وجہ سے کراچی ہی نہیں دیگر بڑے شہروں سے بھی ایسی خبریں آتی رہی ہیں کہ ان کے گھروں میں کام کرنے والی نوکرانیوں نے چوریاں کیں اور غائب ہو گئیں۔ مذکورہ چوریوں میں نوکرانیوں پرگھروں سے نقدی اور زیورات چرانے کے الزامات لگائے جاتے ہیں۔

چھوٹی موٹی چوریوں کو نظرانداز بھی کر دیا جاتا ہے ان کی سرزنش کی جاتی ہے یا انھیں فارغ کر کے نئی ملازمہ رکھ لی جاتی ہے اور چوریوں کی بڑی وارداتوں کے بعد پولیس کو چوری کی اطلاع دی جاتی ہے اور جن کے پاس ملازمہ کے شناختی کارڈ کی کاپی یا فون نمبر ہوتے ہیں تو مذکورہ موبائل نمبر بند ملتے ہیں یا اٹینڈ نہیں ہوتے اور جب این آئی سی میں دیے گئے رہائشی علاقوں میں جا کر معلومات کرتے ہیں تو پتا چلتا ہے کہ مذکورہ نوکرانی بہت پہلے وہاں کرائے پر رہتی تھیں بعد میں وہ علاقہ چھوڑ کر کہیں اور چلی گئیں اور ان کی نئی رہائش کا کسی کو پتا نہیں ہوتا۔

ملک بھر میں گھروں میں کام کے لیے جانے والی جو خواتین غربت اور ضرورت کے لیے کراچی یا کسی اور شہروں میں جاتی ہیں تو ان کی نیت صرف ملازمت کی ہوتی ہے، ان کے شناختی کارڈ پر ان کے اندرون ملک کے متعلقہ شہروں کا پتا ہوتا ہے جن کے گھر اپنے ہوتے ہیں اور مجبوری میں اپنے آبائی علاقوں سے روزگار کے حصول کے لیے نکلتے ہیں کیونکہ چھوٹے شہروں میں روزگار کے ذرائع نہ ہونے کے برابر ہوتے ہیں یا وہاں گھروں میں ملازمہ رکھنے کا رواج ہوتا ہے نہ ضرورت۔ اس لیے چھوٹے شہروں یا دیہاتوں سے رکھنے والے مرد و خواتین بڑے شہروں میں آ کر کچی آبادیوں یا پس ماندہ علاقوں میں آ کر کم کرائے کے گھروں میں رہتے ہیں اور وہیں کے پتے کے شناختی کارڈ بنوا لیتے ہیں اور جنھیں اچھا روزگار مل جاتا ہے وہ وہیں رہنے کا فیصلہ کر لیتے ہیں اور ان کے قومی شناختی کارڈ پر عارضی اور مستقل پتا بھی وہیں کا درج ہوتا ہے اور اپنی سہولت کے مطابق کرائے کے گھر بدلتے رہتے ہیں۔

جس طرح ملک میں خیرات مانگنے والوں کا مافیا ہے، اب گھریلو ملازماؤں کا بھی مافیا وجود میں آ چکا ہے اور حال ہی میں کراچی پولیس نے انٹر پول کی مدد سے ملازمہ گینگ کے ایک سربراہ کو سعودی عرب سے گرفتار کیا ہے۔ گرفتار ملزم ملازمہ گینگ کو تمام سہولتیں فراہم کرتا تھا اور وہ خود ویزا لے کر سعودی عرب چلا گیا تھا جس کو سعودی حکومت نے بھی گرفتار کیا تھا اور عدالت سے ملزم کو 9 ماہ کی سزا بھی ہوئی تھی جو پوری ہونے کے بعد ملزم کو کراچی پولیس کی درخواست پر انٹرپول کے حوالے کیا تھا جو اب کراچی پولیس کی تحویل میں ہے۔

بن قاسم پولیس کے مطابق گھریلو ملازمہ گینگ کا یہ سربراہ کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں گینگ چلاتا ہے اور پہلے خواتین کو گھروں میں کام دلانے کے بعد ان کے ذریعے سونا اور نقدی چوری کرواتا ہے۔ ملزم اپنے گینگ میں شامل خواتین کو ٹرانسپورٹ سمیت تمام سہولتیں فراہم کرتا تھا اور اس کے گینگ کی متعدد خواتین کو کراچی کے درخشاں اور اسٹیل ٹاؤن پولیس نے گرفتار کیا جن سے تفتیش پر گینگ چلانے والے اس سرغنہ کا پتا چلا اور اسے گرفتار کرایا گیا۔ بڑے لوگوں کے گھروں میں ملازماؤں کی چوری کا علم ہونے پر ان پر جسمانی تشدد کی خبریں میڈیا میں آتی رہی ہیں۔ گزشتہ دنوں کسی بڑے گھرانے سے کروڑوں روپے چرانے والی ملازمہ بھی گرفتار ہوئی تھی جو اپنا گینگ چلا رہی تھی۔

بعض ملازماؤں نے گھروں سے کروڑوں روپے کے زیور اور مختلف ملکوں کی کرنسی بھی چرائی مگر مالکان نے پولیس کے خوف سے مقدمات درج کرانے سے گریز کیا اور مالی نقصان برداشت کر لیا، اس مافیا میں گھروں میں کام کرنے والی ایسی خواتین بھی شامل ہیں جو گھروں کے کچرے کے شاپر گلیوں میں چپکے سے پھینک جاتی ہیں یا دوسروں کے دروازوں پر رکھ کر فرار ہو جاتی ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے شناختی کارڈ گھروں میں کام خواتین کو کے گھروں ہیں اور اور اس اور ان ہے اور کے بعد کے لیے

پڑھیں:

فیکٹ چیک: شادی کی تقریب میں اسلحہ لہرانے پر دلہن، دلہا اور گھر والے گرفتار؟

انٹرنیٹ پر ایک شادی کی تقریب کی ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس مرد و خواتین جدید اسلحے کے ساتھ خوشی میں رقص کرتے نظر آرہے ہیں۔

انٹرنیٹ پر ویڈیو اس کیپشن کے ساتھ ‘پنجاب میں شادی کی تقریب میں دلہن کا دلہے اور اور رشہ داروں کے ہمراہ اسلحہ کیساتھ رقص--!!‘ 

معاملہ کیا تھا؟

انٹرنیٹ پر یہ ویڈیو 18 نومبر کو شیئر کی گئی اور اس کے بعد سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا گیا کہ پولیس نے تقریب سے تمام لوگوں بشمول خواتین کو گرفتار کرلیا۔

یہ ویڈیو سامنے آنے پر معلوم ہوا کہ واقعہ پنجاب کے علاقے اوکاڑہ کے ضلع کرمپور میں پیش آیا۔

حقیقت کیا ہے؟

اس ویڈیو کے وائرل ہونے پر پولیس نے نوٹس لیا اور نفری نے تھانے پہنچنے کے بعد وہاں سے دو رقاصاؤں  اور مردو کو گرفتار کیا گیا جن کا تعلق لاہور سے ہے اور شادی ہال سے مسلح افراد فرار ہوگئے تھے جبکہ دو پستول بھی برآمد ہوئے۔

پنجاب میں شادی کی تقریب میں دلہن کا دلہے اور اور رشہ داروں کے ہمراہ اسلحہ کیساتھ رقص--!! pic.twitter.com/k3QsPGk1o3

— Muhammad Tayyab (@BeterPak) November 18, 2025

پولیس کے مطابق واقعہ 15 نومبر کو پیش آیا اور تھانے پہنچنے پر معلوم ہوا کہ شادی کی تقریب کے بعد آتشبازی ہوئی اور پھر ڈانس پارٹی جاری تھی جس میں گھریلو خواتین موجود نہیں تھیں۔

تھانہ کرمپور کا کہنا ہے کہ اس واقعے کی ایف آئی آر لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی پر کاٹی گئی ہے جبکہ فرار نامعلوم ملزمان کی تلاش جاری ہے۔

نتیجہ

پولیس کا کہنا ہے کہ شہریوں کی شکایت پر ایکشن کر کے قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو گرفتار کیا گیا، حراست میں لیے گئے افراد میں دلہا، دلہن یا اُن کی قریبی خواتین شامل نہیں ہیں۔

پولیس نے یہ بھی بتایا کہ گھریلو خواتین کو حراست میں لینے کا دعویٰ جھوٹا اور بے بنیاد ہے جبکہ گرفتار ملزمان کی عدالت نے ضمانتیں منظور کرلی ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • کراچی: ایئرپورٹ، خواتین مسافروں سے 1کروڑ کے زیورات وغیرملکی کرنسی ضبط
  • اسلام آباد پولیس پرحملہ، جوابی کارروائی میں بین الصوبائی کلاشنکوف گینگ کا سرغنہ ہلاک
  • گھروں میں کام کرنے کے بہانے وارداتیں کرنے والا گروپ گرفتار 
  • باپ نے گھریلو تنازع پر 22 سالہ بیٹی کو ڈنڈے مار کر قتل کردیا
  • اسلام آباد: ترنول میں کلاشنکوف گینگ کا سرغنہ ہلاک، 2 ملزمان زخمی حالت میں گرفتار
  • فیکٹ چیک: شادی کی تقریب میں اسلحہ لہرانے پر دلہن، دلہا اور گھر والے گرفتار؟
  • گلشن اقبال میں سفید کاریں چوری کرنے والا گینگ سر گرم
  • کراچی میں ٹریفک حادثات، خاتون رائیڈر سمیت 2 افراد جاں بحق، دو زخمی
  • سفید گاڑی دیکھتے ہی وار! جوہر اور گلشن اقبال میں چوروں کا مخصوص گینگ متحرک