اسلام آباد، خودکش دھماکے کے بعد فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس کھول دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(آن لائن)اسلام آباد کچہری میں خودکش دھماکے کے بعد آج فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس کو کھول دیا گیا ہے۔وکلاء اور سائلین کی بڑی تعداد کچہری پہنچ گئی ہے، ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کچہری میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔وکلاء کے کلرکس کو آفیشل کارڈ دکھانے جبکہ سائلین کو تلاشی اور تفصیلات درج کروانے کے بعد داخلے کی اجازت دی جا رہی ہے۔خودکش دھماکے کی تحقیقات کا سلسلہ بھی جاری ہے جس کے پیشِ نظر سیکورٹی اداروں نے کچہری سے تمام تر شواہد اکٹھے کر لیے ہیں۔وسری جانب بار کی جانب سے آج اور کل ہڑتال اور عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ جاری رہے گا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد پر دھماکے میں ملوث خودکش بمبار کے معاون 4 دہشتگرد گرفتار
کولاج بشکریہ سوشل میڈیاجوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد پر دھماکے میں ملوث خودکش بمبار کے معاون فتنہ الخوارج، ٹی ٹی پی کے 4 دہشت گرد گرفتار کر لیے گئے۔
حکومتِ پاکستان کے مطابق انٹیلی جنس بیورو اور سی ٹی ڈی کی مشترکہ کارروائی میں دھماکے میں ملوث پورا سیل پکڑا جا چکا ہے، دورانِ تفتیش خودکش حملہ آور کے ہینڈلر ساجد اللّٰہ عرف ’شینا‘ نے اعتراف کیا کہ افغانستان میں موجود ٹی ٹی پی کمانڈر سعید الرحمن عرف ’داد اللّٰہ‘ نے ٹیلی گرام ایپ پر رابطہ کرکے اسلام آباد میں خودکش حملہ کرنے کی ہدایت دی تھی۔
حکام کے مطابق خودکش بمبار افغانستان سے پاکستان پہنچا تو اسے اسلام آباد کے نواحی علاقے میں ٹھہرایا گیا۔ داداللّٰہ کی ہدایت پر اس نے پشاور سے خودکش جیکٹ حاصل کی اور اسے اسلام آباد پہنچایا، ساجداللّٰه نے ہی خودکش بمبار کو خودکش جیکٹ پہنائی۔
اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس میں خودکش حملے کی تحقیقات میں پیشرفت ہوئی ہے۔
حکام کا بتانا ہے کہ خودکش بمبار عثمان عرف ’قاری‘ کا تعلق شینواری قبیلے سے تھا اور وہ افغانستان کے صوبے نگرہار کا رہائشی تھا۔
حکومت کا کہنا ہے کہ ٹی ٹی پی، فتنہ الخوارج کی افغانستان میں موجود اعلیٰ قیادت ہر قدم پر اس نیٹ ورک کی رہنمائی کر رہی تھی۔