مانسہرہ کے سیاحتی مقام کاغان کے بازار میں آتشزدگی کے نتیجے میں 50 کمروں پر مشتمل ہوٹل جل کر خاکستر ہوگیا۔ذرائع کے مطابق کاغان بازار میں واقع ہوٹل میں لگنے والی آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے پورے ہوٹل کو اپنی لپیٹ میں لےلیا، فائر بریگیڈ کی دو گاڑیوں اور مقامی لوگوں نے ایک گھنٹے کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پایا۔ریسکیو ترجمان کے مطابق آگ لگنے سے 50 کمروں پر مشتمل ہوٹل جل کر خاکستر ہوگیا جبکہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔حکام کے مطابق فوری طور پر آگ لگنے کی وجوہات معلوم نہ ہوسکی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ایتھوپیا: 12 ہزار سال سے خاموش آتش فشاں پھٹ پڑا
ایتھوپیا کے شمال مشرقی علاقے میں موجود ایک آتش فشاں تقریباً 12 ہزار سال میں پہلی بار فعال ہوگیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہائلی گبی نامی یہ آتش فشاں (جو ایڈیس ابابا سے تقریباً 805 کلومیٹر شمال مشرق میں واقع ہے) اتوار کو فعال ہوا۔
مقامی آفیشل محمد سعید کے مطابق اس واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا لیکن مقامیوں کے اقتصادی معاملات متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہائلی گبی آتش فشاں کے پھٹنے کا کوئی سابقہ ریکارڈ موجود نہیں اور انہیں مقامیوں کی زندگیوں اور روزگار کی فکر ہے۔اگرچہ اب تک کسی انسان یا مویشی کی جان نہیں گئی لیکن بہت سے گاؤں راکھ میں ڈھک گئے ہیں، جس کی وجہ سے ان کے جانوروں کے لیے خوراک بہت کم رہ گئی ہے۔
یہ آتش فشاں تقریباً 500 میٹر کی بلندی پر واقع ہے اور رفٹ ویلی کے علاقے میں موجودہے (جو زمین کی سب سے زیادہ سرگرم زونز میں سے ایک ہے) جہاں دو ٹیکٹونک پلیٹس آپس میں ٹکراتی ہیں۔
VAAC کی اطلاع کے مطابق آتش فشاں سے نکلنے والے راکھ کے بادل یمن، عمان، بھارت اور پاکستان تک پہنچ گئے ہیں۔