اسلام آباد:

پاکستان اور یورپی یونین نے غیرقانونی ہجرت روکنے اور قانونی راستے فعال کرنے کی حمایت اور معاونت کا اعادہ کیا اور یورا معاہدے پر عمل درآمد یقینی بنانے کا عزم ظاہر کیا۔

دفترخارجہ کے مطابق نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے برسلز میں یورپی یونین کے کمشنر برائے امور داخلہ اور مائیگریشن میگنس برونر سے ملاقات کی اور اس دوران انہوں نے حال ہی میں منعقد ہونے والے پاکستان-ای یو مائیگریشن موبلٹی ڈائیلاگ کا خیرمقدم کیا۔

اسحاق ڈار نے یورپی یونین میں ہنر مند لیبر کی قانونی نقل مکانی آسان بنانے اور ان کو منظم کرنے کے لیے "ڈائیلاگ فریم ورک” کی افادیت پر روشنی ڈالی۔

اعلامیے کے مطابق دونوں فریقوں نے نقل مکانی اور مزدوروں کی نقل و حرکت سے متعلق امور پر دو طرفہ تعاون کی بڑھتی ہوئی سطح کو سراہا۔

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان "یورا معاہدے” پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے پر عزم ہے اور یورپی یونین کے کمشنر برنر نے غیر قانونی ہجرت کو روکنے کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔

دونوں اطراف نے "پاکستان-یورپی یونین ٹیلنٹ پارٹنرشپ روڈ میپ” کے ذریعے غیر قانونی ہجرت روکنے اور قانونی راستے فعال کرنے کی حمایت اور معاونت کا اعادہ کیا۔

نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار کے ہمراہ سیکریٹری خارجہ آمنہ بلوچ اور یورپی یونین، بیلجیئم اور لکسمبرگ کے لیے پاکستان کے سفیر رحیم حیات قریشی بھی اس ملاقات میں موجود تھے۔

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کھیل اور یورپی یونین اسحاق ڈار کے لیے

پڑھیں:

یورپی یونین کی توثیق کے بعد طالبان اور فتنہ الخوارج کا مکروہ چہرہ بے نقاب

اسلام آباد (نیوزڈیسک) یورپی یونین کی جانب سے افغانستان میں موجود دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہوں سے متعلق پاکستان کے مؤقف کی بھرپور تائید کے بعد افغان طالبان اور فتنہ الخوارج (کالعدم ٹی ٹی پی) کا حقیقی چہرہ عالمی سطح پر مزید بے نقاب ہوگیا۔

یورپی یونین کے سفیر رائمونڈاس کاروبلس نے پاکستان کے مؤقف کی توثیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کا افغانستان سے کالعدم ٹی ٹی پی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ نہ صرف معقول بلکہ حقیقی سکیورٹی خدشات کی بنیاد پر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یورپی یونین دہشت گردی کی ہر صورت میں مذمت کرتی ہے اور پاکستان کے خدشات ٹھوس حقائق پر مبنی ہیں۔

یورپی یونین کے سفیر نے تصدیق کی کہ افغانستان میں موجود عسکریت پسند گروہ پاکستان میں حالیہ دہشتگرد حملوں میں ملوث ہیں جبکہ سرحد پار سے پیدا ہونے والے خطرات نے علاقائی امن و استحکام کو تشویش میں مبتلا کر رکھا ہے۔

پاکستان نے عالمی برادری کے سامنے دلائل اور شواہد کے ساتھ یہ مؤقف پیش کیا کہ فتنہ الخوارج (کالعدم ٹی ٹی پی) اور فتنہ الہندوستان بھارتی سرپرستی میں افغانستان سے سرگرم ہیں، یورپی یونین کی توثیق اس مؤقف کی ایک بڑی سفارتی کامیابی قرار دی جا رہی ہے۔

پاکستانی مؤقف کو عالمی سطح پر ملنے والی اس پذیرائی نے افغانستان میں امن و امان اور سرحدی دہشتگردی کے خاتمے کے لیے بین الاقوامی دباؤ کو مزید مضبوط بنا دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • افغانستان میں دہشتگردوں کی پناہ گاہوں سے متعلق یورپی یونین نے پاکستان کی حمایت کردی
  • پاکستان کا جی ایس پی پلس سفر: 27 وعدے قومی عزم اور حقیقی اصلاحات میں کیسے بدلے؟
  • یورپی یونین فورم کے موقع پر اسحاق ڈار کی سفارتی سرگرمیاں تیز، ڈچ وزیر خارجہ سے اہم ملاقات
  • یورپی یونین کی توثیق کے بعد طالبان اور فتنہ الخوارج کا مکروہ چہرہ بے نقاب
  • اسحاق ڈار کی کمشز یورپی یونین سے ملاقات، برسلز میں نیٹو ہیڈکوارٹر کا دورہ 
  • جی ایس پی پلس جائزے سے قبل پاکستان کو ’مزید اقدامات‘ کرنے کی ضرورت ہے، سفیر یورپی یونین
  • جی ایس پی پلس کنونشنز پر عملدرآمد، پاکستان کو مزید اقدامات کرنا ہونگے، یورپی یونین
  • عمران خان کی رہائی کا فیصلہ عدالتوں کا اختیار ہے: یورپی یونین سفیر
  • فش ہاربر کو یورپی یونین کے معیار کے مطابق اپ گریڈ کرنے کا آغاز