واٹس ایپ میں بڑی خامی کی نشان دہی، اربوں صارفین خطرے میں
اشاعت کی تاریخ: 21st, November 2025 GMT
سیکیورٹی ماہرین نے انسٹنٹ میسجنگ ایپلی کیشن واٹس ایپ میں ایک بڑی خامی کی نشان دہی کی ہے جس نے دنیا بھر میں 3 ارب سے زائد صارفین کے فون نمبرز کو افشا کر دیا ہے۔
پرائیویسی کے اس نقص کو سائبر مجرمان استعمال کرتے ہوئے مشہور ایپ پر موجود صارفین کی شناخت اور ان سے متعلق معلومات کو حاصل کرنے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔ جس کو بعد ازاں مخصوص اہداف کے خلاف استعمال کیا جا سکتا ہے۔
اس خامی کی نشان دہی یونیورسٹی آف ویانا اور ایس بی اے ریسرچ کی ایک ٹیم کی جانب سے کی گئی۔ پرائیویسی میں یہ کمزوری واٹس ایپ کے کانٹیکٹ ڈسکوری میکینزم میں ہے جو صارفین سے ان کے فون مین موجود نمبر کو ایپ کے مرکزی ڈیٹا بیس سے ملانے سے متعلق اجازت طلب کرتا ہے۔
اس اجازت کے بعد واٹس یہ دیکھ پاتا ہے کہ کونسا کانٹیکٹ پلیٹ فارم استعمال کر رہا ہے۔ تاہم، اینومریشن میکینز بھی سائبر مجرمان کو ڈیوائسز سے فون نمبر، پروفائل فوٹو اور صارفین کے ’اباؤٹ‘ اسٹیٹس کو نکالنے میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
عالمی ترقی کے لیے فنڈنگ میں کمی خطرے کی گھنٹی، یو این اہلکار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
استنبول: اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (UNDP) کی سینئر اہلکار سٹیلیانا نیڈرا نے خبردار کیا ہے کہ عالمی ترقی خطرے میں ہے کیونکہ مالی امداد میں کمی اور پچھلے چند دہائیوں کی ترقی سست ہو رہی ہے۔
یواین اہلکار نے استنبول میں منعقدہ استنبول ڈویلپمنٹ ڈائیلاگز 2025 کے دوسرے اور آخری دن میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ صدی کے ترقیاتی ماڈل اب پہلے جیسا مؤثر نہیں رہا، خاص طور پر مالی وسائل میں تیزی سے کمی کی وجہ سے۔ انہوں نے OECD کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 2025 کے آخر تک عالمی ترقیاتی فنڈنگ میں 17 فیصد کمی متوقع ہے، کئی بڑے فنڈرز اپنی مالی امداد دوسری ترجیحات پر منتقل کر رہے ہیں یا یہ سمجھتے ہیں کہ موجودہ ترقیاتی حل مؤثر نہیں، اس لیے نئے منصوبوں کو ترجیح دی جا رہی ہے۔
نیڈرا نے خبردار کیا کہ یہ کمی عالمی سطح پر مثبت ترقی کی دہائیوں کو خطرے میں ڈال سکتی ہے ، امریکا اور یورپی ممالک سے امداد میں کمی کی وجہ سے 2030 تک ترقی پذیر ممالک میں 22.6 ملین سے زیادہ افراد کی موت، جن میں پانچ سال سے کم عمر 5.4 ملین بچے شامل ہیں، روکی جا سکتی تھی۔
انہوں نے کہا کہ UNDP کی 2025 کی عالمی انسانی ترقی رپورٹ بھی بتاتی ہے کہ عالمی ترقی سست ہو رہی ہے اور انسانی ترقی رک یا محدود ہو رہی ہے۔ بڑھتی ہوئی عدم مساوات اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات ترقیاتی عمل کے لیے سب سے بڑے چیلنج ہیں، کیونکہ بہت سی کمیونٹیز ترقی کے فوائد سے محروم ہیں، نوکریاں کم ہو رہی ہیں، اور پانی کی کمی اور شدید موسمی حالات کا سامنا ہے۔