اسلام آباد ہائی کورٹ بار نے وفاقی آئینی عدالت کی منتقلی کی مطالبہ کردیا۔

صدر اسلام آباد ہائی کورٹ بار واجد گیلانی نےکابینہ ارکان کے ہمراہ اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کی۔

اُن کا کہنا تھا کہ وفاقی آئینی عدالت کو وفاقی شرعی عدالت کی بلڈنگ میں منتقل کیا جائے جبکہ وفاقی شرعی عدالت میں کم کیسز ہیں، اُس عدالت کو ہائیکورٹ منتقل کردیں۔

واجد گیلانی نے مزید کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم کے بعد وفاقی آئینی عدالت کا قیام عمل میں لایا گیا، یہ ملک کی سب سے بڑی عدالت ہے، جس نے حتمی طور پر سپریم کورٹ بلڈنگ جانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ججز نے صوبائی رجسٹریوں میں جاکر کام کرنا ہے، وفاقی شرعی عدالت میں کم کیسز ہیں، اُس عدالت کو ہائیکورٹ منتقل کردیں۔

واجد گیلانی نے یہ بھی کہا کہ ہائی کورٹ بار کی تمام ایگزیکٹو باڈی متفق ہے کہ ہائیکورٹ کو شفٹ نہیں ہونا چاہیے۔

اُن کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ بھی ایک آئینی عدالت ہے، ڈسٹرکٹ بار کا دائرہ اختیار نہیں کہ وہ ہائیکورٹ کی شفٹنگ سے متعلق بیان دے۔

اس موقع پر منظور احمد ججہ اور افتخار باجوہ نے گفتگو کی اور کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ اپنی بلڈنگ میں کام کررہی ہے، شفٹنگ کیوں ہوگی؟ ایک آئینی ادارے کے لیے دوسرے آئینی ادارے کو بےدخل نہیں کیا جا سکتا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: وفاقی ا ئینی عدالت اسلام ا باد ہائی ہائی کورٹ کورٹ بار کہا کہ

پڑھیں:

شاندانہ گلزار کے خلاف پیکاکے تحت درج مقدمہ اخراج کی درخواست ،فائل چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کو بھجوا دی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے پاکستان تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی شاندانہ گلزار خان کے خلاف وزیر اعظم کی جعلی تصویر لگانے پر پاکستان الیکٹرانک کرائم ایکٹ) پیکا( 2016کے تحت درج مقدمہ کے اخراج کا کیس پہلے سے زیر سماعت کیس کے ساتھ یکجا کرنے کے لیے فائل چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کو بھجوا دی۔جسٹس ارباب محمد طاہر کاکہنا تھا کہ دوسرے جج دونوں کیس سنیں گے یا دونوں کیس میرے پاس سماعت کے لئے مقررکئے جائیں گے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے پی ٹی آئی ایم این اے شاندانہ گلزار کی پیکا کا مقدمہ خارج کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔شاندانہ گلزار خان اپنے وکیل معظم بٹ ایڈوکیٹ کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئیں ۔ عدالت نے استفسار کیا کہ آپ نے حفاظتی ضمانت کروائی ہے ، جس پر وکیل نے کہا کہ ہم نے پشاور ہائیکورٹ سے حفاظتی ضمانت لی ہے اور 13نومبر کوسرینڈر کردیا تھا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ شامل تفتیش ہوئے ہیں ، آپ ایف آئی آرز کالعدم کروانا چاہتے ہیں۔ وکیل نے دلائل دیئے کہ شاندانہ گلزار نے اسلام آباد بم دھماکے کے بعد حفاظتی ضمانت میں توسیع کروائی تھی، ہم تحقیقات میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔ وکیل کاکہنا تھا کہ اسی نوعیت کا مقدمہ جسٹس خادم حسین سومرو کی عدالت میں زیر سماعت ہے اور ہم نے اُس مقدمہ میں بھی ایف آئی آر کے اخراج کی درخواست دی ہے۔ جس پر جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہا کہ ایسے کرتے ہیں پھر دونوں کیسز کو یکجا کردیتے ہیں یا دونوں کیس ہم سن لینگے یا پھر دوسری کورٹ جہاں پہلے کیس زیر سماعت ہے، ایسا نہ ہوکہ ایک بینچ ایک حکم دے اوردسرابینچ دوسرا فیصلہ دے، یادونوںکیس میرے پاس چلیں گے یادونوں دوسرے جج کے پاس چلیں گے، دونوں کیسز اکٹھے چلیں گے، الگ، الگ نہیں چل سکتے۔ وکیل کا کہنا تھا کہ عدالت جس طرح بہتر سمجھتی ہے ہمیں اِس عدالت پر بھی اعتماد ہے۔ بعد ازاں جسٹس ارباب محمد طاہر نے شاندانہ گلزار خان کی اخراج مقدمہ کی درخواستیں یکجا کرنے کے لیے فائل چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس سردارمحمد سرفراز ڈوگر کو کو بھجوا دی۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے 4ججز نے 27 ویںترمیم سپریم کورٹ میں چیلنج کردی
  • شاندانہ گلزار کے خلاف پیکاکے تحت درج مقدمہ اخراج کی درخواست ،فائل چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کو بھجوا دی۔
  • وفاقی آئینی عدالت کا سپریم کورٹ رولز 2025ء کو اختیار کرنے کا فیصلہ
  • آئینی عدالت کا ججز ٹرانسفر کیس، انٹراکورٹ اپیلیں 24 نومبر کو سماعت کیلئے مقرر
  • وفاقی آئینی عدالت: ججز ٹرانسفر کیس میں 6 رکنی لارجز بینچ تشکیل
  • وزیر قانون  اور اٹارنی جنرل کی اسلام آباد ہائی کورٹ آمد، اہم ملاقات
  • ججز اپنی لڑائیاں خود لڑیں، وکلا ساتھ نہیں ہیں، سیکریٹری جنرل اسلام آباد ہائیکورٹ بار
  • ججز اپنی لڑائیاں خود لڑیں‘ وکلا ساتھ نہیں ہیں‘ سیکرٹری جنرل اسلام آباد ہائیکورٹ بار
  • اسلام آباد ہائیکورٹ عمارت منتقلی‘ ہائیکورٹ بار‘ ڈسٹرکٹ بار آمنے سامنے