افغانستان میں دہشتگردوں کی پناہ گاہوں سے متعلق یورپی یونین نے پاکستان کی حمایت کردی
اشاعت کی تاریخ: 21st, November 2025 GMT
یورپی یونین کی توثیق کے بعد افغانستان میں فتنہ الخوارج کے مکروہ چہرے عالمی سطح پر بےنقاب ہوگئے ہیں۔
یورپی یونین نے افغانستان میں موجود دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہوں پر پاکستان کے مؤقف کی تائید کی ہے۔ یورپی یونین کے سفیر نے پاکستان کا طالبان سے کالعدم ٹی ٹی پی (فتنہ الخوارج) کے خلاف کارروائی کا مطالبہ معقول قرار دے دیا ہے۔
یورپی یونین کے سفیر رائمونڈاس کاروبلس کا کہنا تھا کہ پاکستان کا افغانستان سےٹی ٹی پی (فتنہ الخوارج) کے خلاف اقدام کا مطالبہ جائز اور حقیقی سیکیورٹی تشویش کی بنیاد پر ہے۔
سفیر یورپی یونین نے کہا کہ یورپی یونین دہشت گردی کی مذمت کرتی ہے۔ پاکستان کے خدشات سرحد پار سے پیدا ہونے والے سیکیورٹی خطرات پر مبنی ہیں۔ افغانستان میں موجود عسکریت پسند پاکستان میں حالیہ حملوں میں ملوث ہیں۔
پاکستان نے دلائل اور شواہد کی بنا پر مؤقف منوایا کہ فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان افغانستان سے سرگرم ہیں۔ یورپی یونین کی سرحد پار سے پیدا ہونے والے سیکیورٹی خطرات کی توثیق پاکستان کے مؤقف کی شاندار کامیابی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: 1971 کی جنگ میں بہاری کمیونٹی پر مظالم کی داستان دوبارہ منظر عام پر افغانستان میں فتنہ الخوارج یورپی یونین
پڑھیں:
خیبر پختونخوامیں سیکورٹی فورسز کی کارروائیاں؛ فتنہ الخوارج کے 23دہشت گرد ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی: خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی فورسز نے دو الگ الگ آپریشن کے دوران بھارت کی پراکسی فتنۃ الخوارج سے تعلق رکھنے والے 23 دہشت گردوں کا ہلاک کردیا۔
انٹرسروسز پبلک ریلیشنز ( آئی ایس پی آر ) کے مطابق 16-17 نومبر 2025 کو خوارج کی موجودگی کی مصدقہ اطلاع پر باجوڑ ضلع میں سیکیورٹی فورسز نے ایک انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کیا۔ آپریشن کے دوران فورسز نے خوارج کے ٹھکانے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں 11 خوارج، بشمول خوارجی سرغنہ سجاد عرف ابوذر ہلاک ہو گئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ایک اور انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن بنوں ضلع میں کیا گیا، جہاں سیکیورٹی فورسز نے مزید 12 خوارج کو کامیابی سے ٹھکانے لگا دیا۔
پاک فوج کے ترجمان ادارے کے مطابق علاقے میں موجود کسی بھی دیگر بھارتی سرپرستی یافتہ خارجی کی تلاش اور خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشنز جاری ہیں۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے “عزمِ استحکام” کے وژن (جسے نیشنل ایکشن پلان کی فیڈرل ایپکس کمیٹی نے منظور کیا) کے تحت غیر ملکی امداد یافتہ اور سرپرستی شدہ دہشت گردی کے ناسور کو ملک سے مٹانے کے لیے اپنی انسدادِ دہشت گردی کی مہم پوری رفتار سے جاری رکھیں گے۔
دریں اثنا خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں میں فتنۃ الخوارج سے تعلق رکھنے والا ایک دہشتگرد بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے کیلئے بارودی مواد نصب کرتے ہوئے ہلاک ہوگیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق یہ واقعہ خوارج کی بڑھتی ہوئی مایوسی کی عکاسی کرتا ہے، جو سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مسلسل اور مؤثر دباؤ کے باعث اب آسان اہداف کے خلاف بزدلانہ کارروائیوں کی طرف مائل ہو رہے ہیں۔