عوامی نمائندگان نے عوام کو بے یارو مددگار چھوڑ دیا ہے
اشاعت کی تاریخ: 28th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سکھر(نمائندہ جسارت) جمعیت علما اسلام ضلع سکھر کے امیر حضرت مولانا محمد صالح انڈھڑ نے کہا ہے کہ سکھر شہر سے عوام کے ووٹوں سے منتخب ہونے والے عوامی نمائندگان نے عوام کو بنیادی اور بلدیاتی سہولیات فراہم کرنے کے بجائے انہیں بے یار و مددگار چھوڑ دیا ہے۔ شہر کی صورتحال دن بہ دن ابتر ہوتی جا رہی ہے اور انتظامیہ کی غفلت کا خمیازہ عوام بھگت رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جے یو آئی نیو تعلقہ سکھر کے مختلف یونٹوں، نیو پنڈ اور دیگر علاقوں کے دورے کے دوران علاقہ معززین سے ملاقاتوں میں کہی۔اس موقع پر ان کے ہمراہ مولانا عبد الکریم جونیجو، قاری عبدالمنان سمیجو، مولانا محمد صدیق کندھڑ، قاری اسد اللہ چاچڑ، قاری حبیب اللہ لاشاری، قاری عمر احمد جونیجو سمیت یونٹوں کے امراء ، نظماء اور معززین موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ سکھر آج بھی صاف پینے کے پانی کے شدید بحران کا شکار ہے۔ بیشتر علاقوں میں پینے کا پانی یا تو دستیاب نہیں یا گندا فراہم کیا جا رہا ہے۔ گھریلو خواتین دور دراز سے پانی بھرنے پر مجبور ہیں، جبکہ شہری پانی کے مسئلے کو شہر کا سب سے بڑا بحران قرار دیتے ہیں۔مولانا صالح انڈھڑ نے کہا کہ صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات نے شہر کو مچھروں، گندگی اور بیماریوں کا مرکز بنا دیا ہے۔ گلیاں اور سڑکیں کچرے سے اٹی پڑی ہیں، نالے بند ہونے کے باعث معمولی بارش میں بھی سیوریج کا پانی سڑکوں پر جمع ہو جاتا ہے، جس سے ٹریفک جام اور بدبو کے مسائل عام ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ شہر کی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔ ترقیاتی منصوبوں کے نام پر جگہ جگہ گڑھے کھود کر چھوڑ دیے گئے ہیں، جن سے ٹریفک حادثات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ بازاروں سے لے کر رہائشی علاقوں تک کوئی بھی مقام ایسے کاموں سے محفوظ نہیں ،ناقص اسٹریٹ لائٹس سسٹم سے رات کے وقت وارداتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ لوٹ مار، موٹر سائیکل چوری اور رہزنی کے واقعات نے عوام کا سکون چھین لیا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اداکار دھرمیندر ایک مضبوط خاندانی ورثہ اور اربوں کی دولت چھوڑ گئے
دھرمیندر کی مجموعی دولت کا اندازہ 335 کروڑ سے 450 کروڑ روپے کے درمیان لگایا جاتا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بالی ووڈ کے لیجنڈری اداکار دھرمیندر 89 برس کی عمر میں انتقال کر گئے، وہ اپنے پیچھے 6 دہائیوں پر محیط شاندار فنی سفر، ایک مضبوط خاندانی ورثہ اور اربوں روپے کی دولت چھوڑ کر گئے ہیں۔
بھارتی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق ہی مین کے نام سے مشہور اداکار دھرمندر کے خاندان کا بھارتی فلم انڈسٹری کے بااثر فلمی خاندانوں میں شمار ہوتا ہے۔دھرمندر کا تعلق پنجاب کے ضلع لدھیانہ کے گاں نصرالی سے تھا،
اِن کے والد کیول کرشن سنگھ دیول ایک اسکول ٹیچر اور والدہ ستونت کور گھریلو خاتون تھیں۔1954 میں محض 19 سال کی عمر میں دھرمندر نے پرکاش کور سے شادی کی، اس شادی سے اِن کے چار بچے ہیں۔ سنی دیول، بوبی دیول، وجیتا دیول اور اجیتا دیول۔
1980 میں دھرمندر نے اداکارہ ہیمامالنی سے شادی کی جن کے ساتھ انہوں نے متعدد سپرہٹ فلمیں بھی کیں۔ اس رشتے پر کافی تنازعات نے جنم لیا کیونکہ دھرمندر قانونی طور پر پرکاش کور کے شوہر ہی تھے لیکن اِن کی ہیما مالنی کے ساتھ بھی شادی برقرار رہی اور دونوں کی دو بیٹیاں ہیں۔
ہیمامالنی اور اِن کی بیٹیاں ممبئی میں الگ رہتی ہیں جبکہ دھرمندر زیادہ تر اپنے پہلے خاندان کے ساتھ رہتے تھے تاہم دونوں خاندانوں میں ہمیشہ احترام کا تعلق برقرار رہا۔ سرمایہ کاری اور مالی نظم و ضبط نے دھرمیندر کو ایک مضبوط مالی حیثیت دی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دھرمیندر کی مجموعی دولت کا اندازہ 335 کروڑ سے 450 کروڑ روپے کے درمیان لگایا جاتا ہے۔ دیول خاندان کی مجموعی دولت 1000 کروڑ روپے سے زائد سمجھی جاتی ہے جو اِنہیں بھارتی فلمی دنیا کے طاقتور ترین خاندانوں میں شامل کرتی ہے۔
واضح رہے کہ 89 سالہ معروف اداکار دھرمیندر گزشتہ کچھ عرصے سے علیل تھے، اِنہیں سانس سے متعلق شدید تکلیف کے باعث دوبارہ اسپتال میں داخل کیا گیا تھا جہاں انہوں نے آخری سانس لی۔