بچہ سیوریج لائن نہیں برساتی نالے میں گر ا ، میئر کراچی کی انوکھی منطق
اشاعت کی تاریخ: 2nd, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251202-01-14
کراچی(اسٹاف رپورٹر)میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیپا کے قریب کمسن بچے کے گرنے کا مقام سیوریج لائن نہیں بلکہ برساتی نالہ تھا اور وہ اس سانحے پر اہل خانہ کے دکھ میں شریک ہیں۔میئر کراچی نے مزید بتایا کہ انہوں نے ایم ڈی واٹر کارپوریشن کو حکم دیا ہے کہ یہ معلوم کیا جائے کہ کھدائی کے دوران مشینری روکنے کا حکم کس نے دیا تھا اور اگر ایسا ثابت ہوا تو متعلقہ افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اگر عملے کی غفلت سامنے آئی تو اسے بھی نظرانداز نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک سال میں 88 ہزار مین ہول کور لگائے گئے، 55 فیصد یوسی چیئرمینز کو ڈھکن فراہم کیے گئے ہیں اور اب اس بات کی انکوائری ہوگی کہ انتہائی مصروف مقام پر مین ہول کھلا کیوں تھا اور یہ کتنے دن سے کھلا ہوا تھا۔مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ واٹر کارپوریشن کو اس مقام کے بارے میں کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی تھی۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ حکومت کا حصہ ہونے کے ناطے متاثرہ خاندان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اس معاملے کو ہر پہلو سے دیکھ کر مکمل تحقیقات کرائی جائیں گی۔میئر کراچی کا کہنا تھا کہ اس علاقے کا ٹاؤن چیئرمین جماعت اسلامی سے تعلق رکھتا ہے اور اگر وہ ذمے داری اس جماعت پر ڈالیں تو لوگ ناراض ہوں گے، تاہم شفاف تحقیقات ہی طے کرے گی کہ غفلت کہاں ہوئی اور کس نے ذمے داری پوری نہیں کی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: میئر کراچی
پڑھیں:
سانحہ کراچی کی بدحالی اور بلدیاتی اداروں کی نااہلی کا کھلا ثبوت ہے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)پاکستان مسلم لیگ فنکشنل مرکزی نائب صدر پیر یاسر سائیں نے کراچی گلشن اقبال نیپا چورنگی کے قریب پیش آنے والے دلخراش واقعے پر شدید ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اتوار کی شام ایک ماں اپنے چار سالہ بچے کے ساتھ ڈپارٹمنٹل اسٹور میں شاپنگ کے لیے آئی تھی، مگر باہر نکلتے ہی تو اس کا معصوم بچہ کھلے گٹر میں گر کر جاں بحق ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سانحہ کراچی کی بدحالی اور بلدیاتی اداروں کی نااہلی کا کھلا ثبوت ہے_ پیر یاسر سائیں نے کہا کہ اس ماں کی آہ شاید آسمان تک پہنچ جائے مگر افسوس کہ اقتدار کے ایوانوں تک نہیں پہنچے گی۔ پیپلز پارٹی کی حکومت سترہ سال سے سندھ پر حکمرانی کر رہی ہے لیکن کراچی میں گٹروں کے ڈھکن تک نہیں لگوا سکی۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں ترقیاتی کاموں کے لیے اربوں روپے کے بجٹ دیے جاتے ہیں، مگر نہ نالوں کی صفائی ہوتی ہے اور نہ ہی کھلے مین ہولز بند کیے جاتے ہیں۔ انسانی جانیں گٹروں میں گر کر ضائع ہو رہی ہیں اور حکمران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کو مسلسل لوٹا جا رہا ہے، عوام کو سہولیات دینے کے بجائے سرکاری خزانہ دونوں ہاتھوں سے نوچا جا رہا ہے۔ پیر یاسر سائیں نے مطالبہ کیا کہ سانحے کے ذمہ دار اداروں کے خلاف کارروائی کی جائے، شہر بھر میں ہنگامی بنیادوں پر کھلے مین ہولز بند کیے جائیں اور نالوں کی مناسب صفائی کا فوری بندوبست کیا جائے تاکہ مزید معصوم جانیں ضائع ہونے سے بچ سکیں