سانحہ نیپا بچے کی الم ناک موت: قابض میئر ذمہ داری قبول کریں اور استعفیٰ دیں، سیف الدین
اشاعت کی تاریخ: 2nd, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: شہر قائد میں نیپا چورنگی پر تین سالہ بچے ابراہیم کی المناک موت کے بعد جماعت اسلامی نے سانحے کی شدید مذمت کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
نائب امیر کراچی اور اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈوکیٹ نے مظاہرے سے خطاب میں کہا کہ یونیورسٹی روڈ کے گٹر کے ڈھکن فراہم کرنا اور شہریوں کی حفاظت یقینی بنانا کے ایم سی اور واٹر کارپوریشن کی ذمہ داری ہے لیکن قابض میئر اور متعلقہ ادارے کی مسلسل غفلت اس المناک حادثے کی بنیادی وجہ ہے۔
سیف الدین ایڈوکیٹ نے کہا کہ اگر قابض میئر میں تھوڑی بھی غیرت باقی ہے تو فوری استعفی دے دیں جبکہ سانحہ نیپا کی ذمہ داری قبول کرنا ان کا بنیادی فریضہ تھا، میئر نے ذمہ داری ٹاؤن چیئرمین پر ڈال کر عوام کو دھوکہ دیا اور وزیر اعلی سندھ و وزیر بلدیات سے مطالبہ کیا کہ آئندہ ایسے حادثے پر فوری ایف آئی آر واٹر بورڈ اور ایکسین کے خلاف درج کرائی جائے۔
مظاہرے کے دوران شرکاء نے میئر مرتضیٰ وہاب کے مستعفی ہونے سمیت دیگر نعرے بھی لگائے اور بینرز و پلے کارڈز اٹھائے جن پر تحریر تھی کہ قابض مئیر مرتضیٰ وہاب استعفیٰ دو، قاتل قاتل مئیر قاتل، شہر کو مقتل مت بناؤ، گٹروں پر ڈھکن لگاؤ، ابراہیم ہم شرمندہ ہیں، ابراہیم کراچی شرمندہ ہے، یہ غفلت یا قتل جواب دو، موت کا حساب دو، ایک بینر پر تین سالہ ابراہیم کی تصویر کے ساتھ تحریر تھی، میں کس کے ہاتھ میں اپنا لہو تلاش کروں؟”
سیف الدین ایڈوکیٹ نے کہا کہ میئر کے دعوے کے برعکس ٹاؤن اور یوسی چیئرمینز کو گٹر کے ڈھکن فراہم کرنا ان کی ذمہ داری نہیں ہے بلکہ یہ واٹر بورڈ اور کے ایم سی کی ذمہ داری ہے، میئر کی سرپرستی میں شہریوں کے مکانوں پر بھی قبضے کیے جا رہے ہیں اور شہر کو مفتوحہ علاقہ بنا دیا گیا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کی ذمہ داری سیف الدین
پڑھیں:
کراچی: مین ہول میں گر کر جاں بحق بچے کی نماز جنازہ ادا، اہلخانہ کا میئر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ
کراچی کے علاقے گلشن اقبال کے مین ہول میں گر کر جاں بحق ہونے والے بچے کی نماز جنازہ شاہ فیصل کالونی میں ادا کردی گئی۔
بچے کے دادا محمود الحسن نے نماز جنازہ پڑھائی، نماز جنازہ میں امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر، ایم کیو ایم کے رکن صوبائی اسمبلی شارق جمال اور دیگر سیاسی جماعتوں کے نمائندوں سمیت علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر طحہ احمد نے کہا کہ یہ واقعات مسلسل ہورہے ہیں، کوئی روک تھام نہیں ہورہی، اگر مشینری والدین کو منگوانی پڑ رہی ہے تو وہاں کے نمائندے کیا کر رہے ہیں؟
بچے کے نانا نے میئر کراچی سے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ووٹ لینے کیلئے سب آتے ہیں لیکن ان کی مدد کو کوئی نہیں آیا۔
خیال رہے کہ کراچی کے نیپا فلائی اوور کے قریب گٹر میں گرنے والے بچے ابراہیم کی لاش 14 گھنٹوں کی تلاش کے بعد نالے سے نکال لی گئی۔
ترجمان واٹر کارپوریشن کے مطابق جس مقام پر افسوسناک واقعہ پیش آیا وہاں واٹر کارپوریشن کا کوئی سسٹم موجود نہیں، جائے وقوعہ پر سیوریج کی لائن موجود ہے اور نہ ہی واٹر کارپوریشن کا کوئی مین ہول ہے۔