امیر جماعت اسلامی لاہور ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ نے کہا کہ عوامی مینڈیٹ کو بلدیاتی ایکٹ میں نظرانداز نہیں ہونے دیں گے۔ جماعت اسلامی شہریوں کے حقِ نمائندگی اور مضبوط مقامی حکومتوں کے قیام کیلئے ہر فورم پر آواز بلند کرتی رہے گی۔ دھرنا 21 دسمبر کو دوپہر 2 بجے پریس کلب لاہور کے باہر شروع ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی لاہور نے بلدیاتی ایکٹ 2025 کیخلاف بھرپور احتجاجی مہم کا آغاز کرتے ہوئے 21 دسمبر 2025 کو لاہور پریس کلب کے باہر بڑے دھرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ دھرنے کی قیادت امیر جماعت اسلامی لاہور ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ کریں گے۔ ہنگامی زوم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی لاہور ضیاءالدین انصاری ایڈووکیٹ نے فیصلے کی منظوری دی اور شہر بھر کے تمام زونز کے کارکنان کو دھرنے میں بھرپور شرکت کی ہدایات جاری کیں۔ اجلاس میں سیکرٹری لاہور اظہر بلال، نائب امراء لاہور، ڈپٹی سیکرٹریز، امراء اضلاع اور دیگر ذمہ داران نے شرکت کی۔

اجلاس میں زون انچارجز کو فوری طور پر موبلائزیشن تیز کرنے کا ٹاسک سونپا گیا۔ فیصلہ کیا گیا کہ 19 تا 21 دسمبر کارکنوں سے رابطہ مہم بھرپور انداز میں چلائی جائے گی تاکہ زیادہ سے زیادہ شرکت کو یقینی بنایا جا سکے۔ ہر زون سے 25 تا 50 کارکنوں کی لازمی شرکت کو ہدف کے طور پر مقرر کیا گیا ہے۔ امیر جماعت اسلامی لاہور ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ نے کہا کہ عوامی مینڈیٹ کو بلدیاتی ایکٹ میں نظرانداز نہیں ہونے دیں گے۔ جماعت اسلامی شہریوں کے حقِ نمائندگی اور مضبوط مقامی حکومتوں کے قیام کیلئے ہر فورم پر آواز بلند کرتی رہے گی۔ دھرنا 21 دسمبر کو دوپہر 2 بجے پریس کلب لاہور کے باہر شروع ہوگا۔
 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: امیر جماعت اسلامی لاہور انصاری ایڈووکیٹ پریس کلب

پڑھیں:

دستوری اعتبار سے پاکستان اسلامی ملک ، عملی طور پر یہاں انگریزی نظام چل رہا ہے: حافظ نعیم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ملک کے وسائل پر آج بھی وہی مراعات یافتہ طبقہ اور افسر شاہی قابض ہے جو پاکستان کو عملی طور پر نوآبادیاتی انداز میں چلا رہے ہیں۔

یہ گفتگو امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے جامعہ اشرفیہ لاہور کے دورے کے دوران اساتذہ و طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کی، حافظ نعیم الرحمن نے جامعہ کے بزرگ عالم دین مولانا فضل رحیم کی عیادت کی، ان کی دینی و ملی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا اور ان کی جلد صحت یابی کے لیے دعا بھی کی۔

حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ دستور کے مطابق پاکستان ایک اسلامی ریاست ہے، مگر عملی سطح پر نظام وہی ہے جو برطانوی دور کی باقیات پر کھڑا ہے۔ انہوں نے مدارس کے علما، اساتذہ اور طلبہ پر زور دیا کہ وہ اسلام کے ہمہ گیر تصور کو عام کریں، امت کو جوڑنا ان کی پہلی ذمہ داری ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ جماعت اسلامی اور جامعہ اشرفیہ کے درمیان برسوں پر محیط فطری اور قلبی تعلق موجود ہے، جماعت کے بانی سید ابو الاعلیٰ مودودی اکثر اپنی نمازوں کی ادائیگی جامعہ اشرفیہ میں کرتے تھے، جب کہ جماعت کے سابق امیران بھی مختلف اوقات میں یہاں کا باقاعدہ دورہ کرتے رہے ہیں۔ دورے میں نائب امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر عطا الرحمن، امیر وسطی پنجاب جاوید قصوری، امیر لاہور ضیاء الدین انصاری اور دیگر رہنما بھی ان کے ہمراہ تھے۔ مہتمم جامعہ مولانا ارشد عبید اور نائب مہتمم حافظ اسعد عبید نے مہمانوں کا استقبال کیا اور انہیں مختلف شعبہ جات کا تفصیلی دورہ کروایا۔

اپنے خطاب میں حافظ نعیم الرحمن نے عالمی نظام پر تنقیدی نگاہ ڈالتے ہوئے کہا کہ مغرب کا سرمایہ دارانہ ماڈل پوری دنیا پر مسلط ہے، اور یہی نظام معیشت، سیاست اور اخلاقیات سمیت ہر شعبے کو تباہی کی طرف دھکیل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی دنیا کو تقسیم کر دیا گیا ہے، امت گروہوں اور مفادات میں بٹ چکی ہے، جبکہ فلسطین اور کشمیر کے مظلوم عوام نسلوں سے ظلم سہہ رہے ہیں اور عالمی طاقتیں اس سب پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دنیا کی آبادی آٹھ ارب سے تجاوز کرچکی ہے، لیکن مغرب کے نافذ کردہ معاشی ڈھانچے نے اسی فیصد انسانوں کو بنیادی ضرورتوں سے محروم کر رکھا ہے۔ ایسے حالات میں علما اور دینی مدارس کے طلبہ و طالبات کی بڑی ذمہ داری ہے کہ وہ اسلام کے ابدی اور جامع پیغام کو پھیلائیں، یہ بتائیں کہ اسی نظام میں انسانیت کی اصل فلاح مضمر ہے اور مسائل کا پائیدار حل بھی اسی سے نکل سکتا ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جب اللہ اور بندے کا رشتہ مضبوط ہو جاتا ہے تو انسان کسی ادارے یا طاقت سے خوفزدہ نہیں رہتا، پھر اس کی جدوجہد اللہ کے نظام کے نفاذ کے لیے ہوتی ہے، اسلام محض عبادات یا اخلاقیات تک محدود نہیں، بلکہ زندگی کے ہر شعبے کے لیے مکمل رہنمائی فراہم کرتا ہے—اور یہ نظام صرف مسلمانوں کے لیے ہی نہیں بلکہ پوری انسانیت کے لیے رحمت ہے۔

خطاب کے اختتام پر انہوں نے اس عزم کو دہراتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی فرسودہ اور غیرمنصفانہ نظام کے خاتمے اور ایک منصفانہ اسلامی معاشی و سماجی نظام کے قیام کی جدوجہد جاری رکھے گی۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اسلامی ملک، عملی طور پر یہاں انگریز کا نظام چل رہا: حافظ نعیم
  • وسائل پر قابض اشرافیہ ملک کو نوآبادیاتی طرز پر چلا رہی ہے‘ حافظ نعیم الرحمن
  • دستوری اعتبار سے پاکستان اسلامی ملک ، عملی طور پر یہاں انگریزی نظام چل رہا ہے: حافظ نعیم
  • عوام نے پنجاب کے کالے نظام کو مسترد کر دیا ہے، جماعت اسلامی
  • کوٹلی، حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے وفد کی جماعت اسلامی کے رہنمائوں سے ملاقات
  • پنجاب کے بلدیاتی قانون کیخلاف جماعت اسلامی کی ریلیاں، مظاہرے
  • حافظ نعیم کا 21 دسمبر کو ملک بھر میں دھرنا دینے کا اعلان
  • حافظ نعیم الرحمٰن نے 21 دسمبر کو ملک بھر میں دھرنا دینے کا اعلان کر دیا
  • امیرِ جماعتِ اسلامی کا 21 دسمبر کو ملک بھر میں دھرنا دینے کا اعلان