انسانی حقوق کو تعلیم، صحت، روزگار اور انصاف تک حقیقی رسائی میں تبدیل کیا جائے: بلاول بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 10th, December 2025 GMT
( ویب ڈیسک )چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ انسانی حقوق کو تعلیم، صحت، روزگار اور انصاف تک حقیقی رسائی میں تبدیل کیا جائے۔
انسانی حقوق کے عالمی دن پر پیغام میں انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق جمہوریت کی روح ہیں، پیپلز پارٹی ہر پاکستانی کے وقار، آزادی اور مساوی حقوق کے لیے پُرعزم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق ہر فرد کو کسی مراعات یا طاقت کی بنیاد پر نہیں بلکہ صرف انسان ہونے کے ناطے ملتے ہیں، تمام اداروں اور شہریوں کو شہری آزادیوں کا محافظ بننا اور امتیاز کا خاتمہ کرنا ہوگا۔
پنجاب نے تمام صوبوں سے زیادہ 16.
بلاول بھٹو نے کہا کہ جامع معاشرتی و معاشی ماحول تشکیل دینے کے لیے شہری آزادیوں کی پاسداری اور امتیاز کا خاتمہ ناگزیر ہے۔ آئیے، ہم قانون کی حکمرانی کو مضبوط کریں، آزادی کا تحفظ کریں اور یہ یقینی بنائیں کہ کوئی پیچھے نہ رہ جائے۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
’عمران خان اور بشریٰ بی بی پر غیر انسانی کارروائیوں کا سامنا ہے‘
پاکستان تحریک انصاف نے عالمی یومِ انسانی حقوق کے موقع پر اپنے سخت موقف کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا تو انسانی حقوق کا عالمی دن منا رہی ہے، لیکن پاکستان میں یہ دن ایسے وقت آیا ہے جب موجودہ حکومت کے ساڑھے 3 سالہ دور میں انسانی حقوق کی پامالی اپنی انتہا کو پہنچ چکی ہے۔ پارٹی کے مطابق آئین میں درج بنیادی حقوق کو دانستہ اور منصوبہ بندی کے تحت نظرانداز کیا جا رہا ہے۔
بنیادی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیپی ٹی آئی کے مطابق پاکستان کا آئین شہری آزادیوں، قانون کی حکمرانی اور انسانی وقار کی ضمانت دیتا ہے، مگر موجودہ دورِ حکومت میں بنیادی انسانی حقوق کو منظم طریقے سے پامال کیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ یہ صورتحال آئینی روح کے منافی ہے۔
عمران خان اور قیادت کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کا الزامتحریک انصاف نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا کہ عمران خان کو تاریخ کے سب سے بڑے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا، جبکہ ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی تک کو ’غیر انسانی کارروائیوں‘ کا سامنا کرنا پڑا۔
پارٹی کے مطابق شاہ محمود قریشی، ڈاکٹر یاسمین راشد، عمر سرفراز چیمہ، اعجاز چوہدری، میاں محمود الرشید سمیت متعدد قومی و صوبائی اسمبلی اراکین اور کارکنوں کو جھوٹے مقدمات اور سزاؤں سے گزرنا پڑا۔
خواتین رہنماؤں کے ساتھ ناروا سلوک کا الزامبیان میں مزید کہا گیا کہ خواتین رہنماؤں، جن میں کنول شوزب، صنم جاوید، عائشہ بھٹہ، خدیجہ شاہ، فلک جاوید اور دیگر شامل ہیں، کو جن مقدمات اور طرزِ سلوک کا سامنا کرنا پڑا، وہ انسانی حقوق کے عالمی چارٹر کی سنگین خلاف ورزیوں کے زمرے میں آتا ہے۔
آئینی ترامیم اور عدلیہ پر دباؤپی ٹی آئی نے 26ویں اور 27ویں آئینی ترامیم کو پارلیمانی نظام اور عوامی نمائندگی پر حملہ قرار دیا۔
مزید کہا گیا کہ اس کے بعد عدالتوں کو کمزور کرنے، عدالتی نظام کو دباؤ میں لانے اور انصاف کے عمل کو متاثر کرنے کی کوششیں کی گئیں، حالانکہ عدالتیں انسانی حقوق کی آخری محافظ ہوتی ہیں۔
میڈیا پر پابندیاں اور سنسرشپبیان میں الزام لگایا گیا کہ حکومت نے میڈیا پر دباؤ بڑھایا، پروگرام بند کیے، مخصوص افراد کو نمایاں کیا، رپورٹنگ پر پابندیاں لگائیں اور عمران خان کو تین سال تک غیر اعلانیہ طور پر مکمل پابندی کا سامنا رہا۔
یہ بھی پڑھیں:عمران خان اور بہنوں کا متنازع بیان، پاکستان تحریک انصاف نے لاتعلقی کا اظہار کردیا
پی ٹی آئی نے کہا کہ عالمی اداروں کی رپورٹس بھی اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ پاکستان میں میڈیا آزادی اور انسانی حقوق کے اشاریے مسلسل نیچے گئے۔
حکومت کو تنبیہ: انسانی حقوق رعایت نہیں، بنیادی حق ہیںپی ٹی آئی نے کہا کہ انسانی حقوق کوئی حکومتی رعایت نہیں بلکہ آئینی اور فطری حقوق ہیں جو کسی طاقت کے ذریعے چھینے نہیں جا سکتے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ عوام کی آواز نہ پہلے دب سکی تھی نہ اب دب رہی ہے، اور ظلم دیرپا نہیں ہوتا۔
تحریک انصاف نے کہا کہ وہ کارکنان، رہنماؤں، خواتین، نوجوانوں، صحافیوں اور ہر اس شہری کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی جس کے حقوق پامال کیے گئے۔
پارٹی کے مطابق یہ جدوجہد کسی فرد کی نہیں بلکہ پوری قوم کے وقار اور آزادی کی جنگ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پی ٹی آئی عالمی یوم انسانی حقوق عمران خان