چیف آف ڈیفنس فورسز کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جلد آئےگا، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 4th, December 2025 GMT
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی چیف آف ڈیفنس فورسز تعیناتی کا نوٹیفکیشن جلد آئےگا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آج کوئی بڑی خبر نہیں صرف معمول کی چیزیں ہیں۔
واضح رہے کہ حکومت نے 27ویں آئینی ترمیم میں آئین کے آرٹیکل 243 میں ترمیم کرتے ہوئے چیف آف ڈیفنس فورسز کا عہدہ تخلیق کیا ہے۔
اس ترمیم کے بعد چیئرمین چوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا عہدہ ختم ہوگیا ہے، اور جنرل ساحر شمشاد مرزا آخری چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی تھے جو 27 نومبر کو ریٹائر ہوگئے ہیں۔
حکومت نے موجودہ آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو ہی چیف آف ڈیفنس فورسز تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تاہم ابھی تک باضابطہ نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا۔
حکومتی حلقوں کے مطابق نوٹیفکیشن کے لیے پراسس جاری ہے، چونکہ ایک نیا ادارہ بننے جا رہا ہے، اس لیے تمام امور مکمل ہونے کے بعد نوٹیفکیشن جاری کیا جائےگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اعظم نذیر تارڑ چیف آف ڈیفنس فورسز سید عاصم منیر فیلڈ مارشل وزیر قانون وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اعظم نذیر تارڑ چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل وی نیوز چیف ا ف ڈیفنس فورسز
پڑھیں:
بے فکر رہیں، اصل نوٹیفکیشن جلد آئے گا، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ
اسکرین گریبوفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ بے فکر رہیں، اصل نوٹیفکیشن جلد آئے گا، آج کوئی بڑی خبر نہیں معمول کی چیزیں ہیں۔
اعظم نذیر تارڑ اور وزیر اطلاعات عطاء اللّٰہ تارڑ نے اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
وزیر قانون نے کہا کہ نوٹیفکیشن پراسس میں ہے، کسی بھی وقت آجائے گا، چائے کی پیالی میں طوفان کھڑا کیا جا رہا ہے، پاکستان آرمی ایکٹ میں لکھا گیا ہے کہ آرمی چیف چیف آف ڈیفنس فورسز ہوں گے، واضح لکھا گیا ہے کہ صدر مملکت وزیراعظم کی ایڈوائس پر از سر نو تعیناتی کریں گے، آرمی چیف کا بیک وقت چیف آف ڈیفنس فورسز کے عہدے پر تقرر ہونا ہے، نوٹیفکیشن پر کوئی قانونی ابہام نہیں ہے۔
وزیر قانون نے کہا کہ سہیل آفریدی کہتے ہیں انہیں مجرم سے مشاورت کرکے کابینہ بنانی ہے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ یہ آپس میں ایک دوسرے کے گریبان پکڑے ہوئے ہیں، انہوں نے کسی وزارت کو مسنگ پرسنز سے متعلق کوئی درخواست دی ہے؟
انہوں نے کہا کہ اڈیالہ جیل کا انتظام صوبائی حکومت کے پاس ہے، جیل حکام اپنے قواعد و ضوابط کی سختی سے عملداری کرتے ہیں، جیل رول 265 کہتا ہے کہ ہفتے میں ایک ملاقات کروائی جاسکتی ہے، جیل مینوئل کے مطابق ملاقات رولز کے مطابق ہوتی ہے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ رول 265 کہتا ہے کہ ایک خط لکھ سکتے ہیں یا ایک ملاقات ہوسکتی ہے، ملاقات میں سیاسی باتیں نہیں ہوسکتیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ رول 265 قدغن لگاتا ہے کہ ملاقات میں جو بات ہوگی اُسے پبلک نہیں کیا جائے گا، رول کے مطابق ملاقات میں چھ سے زیادہ لوگ نہیں ہوں گے۔
وزیرِ اطلاعات عطاء اللّٰہ تارڑ کا کہنا ہے کہ پاک فوج کے بھرپور جواب کے بعد جھڑپوں کا سلسلہ رک گیا ہے، افغان طالبان اپنی پوسٹیں چھوڑ کر بھاگ گئے۔
وزیر قانون نے کہا کہ رول 548 کے مطابق کسی بھی قیدی کو اجازت نہیں کہ سپرنٹنڈنٹ جیل کی موجودگی کے بغیر ملاقات کرے، سپروائزنگ افسر اگر سمجھے کہ یہ پبلک آرڈر کے خلاف ہے تو وہ اُسے روک سکتا ہے۔
وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ آج سے عظمیٰ خان کی ملاقات بھی بند کر دی گئی ہے، پاکستان کی تاریخ میں کسی قیدی کو اتنی سہولتیں نہیں ملیں جتنی بانی پی ٹی آئی کو ملی ہیں، جس جس نے ملاقات کے قوانین کی خلاف ورزی کی ان کی ملاقاتیں بند کر دی ہیں، ریاست کا فیصلہ ہے اب جیل کے باہر قانون کی خلاف ورزی ہوئی تو آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ کوئی ابہام نہ رہے قانون کی خلاف ورزی پر ہدایات دی جا چکی ہیں ، آدمی کو صاحب کردار ہونا چاہیے، نہ کردار، نہ صاحب اور نہ آدمی، یہ چاہتے ہیں کہ ملکی مفاد کو ذاتی مفاد پر سرنڈر کر دیا جائے ایسا نہیں ہوگا۔